• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ مَنْ ذَبَحَ لِغَيْرِ اللَّهِ
اس کے متعلق جو غیر اللہ کے نام پر ذبح کرے


(1261) عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ مَا كَانَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم يُسِرُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ فَغَضِبَ وَ قَالَ مَا كَانَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم يُسِرُّ إِلَيَّ شَيْئًا يَكْتُمُهُ النَّاسَ غَيْرَ أَنَّهُ قَدْ حَدَّثَنِي بِكَلِمَاتٍ أَرْبَعٍ قَالَ فَقَالَ مَا هُنَّ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ ؟ قَالَ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَهُ وَ لَعَنَ اللَّهُ مَنْ ذَبَحَ لِغَيْرِ اللَّهِ وَ لَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَى مُحْدِثًا وَ لَعَنَ اللَّهُ مَنْ غَيَّرَ مَنَارَ الأَرْضِ

ابوالطفیل عامر بن واثلہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھا تھا کہ اتنے میں ا یک شخص آیا اور کہنے لگا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کو چھپا کر کیا بتلاتے تھے؟ یہ سن کر سیدنا علی رضی اللہ عنہ غصہ میں آگئے اور کہنے لگے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کوئی ایسی چیز نہیں بتلائی جو دوسرے لوگوں سے چھپائی ہو مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے چار باتیں فرمائیں۔ وہ شخص بولا کہ اے امیرالمومنین! وہ کیا ہیں؟ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’(۱) اللہ تعالیٰ اس شخص پر لعنت کرے جو اپنے باپ پر لعنت کرے (۲) اللہ تعالیٰ اس پرلعنت کرے جو اللہ کے سوا اور کسی کے لیے ذبح کرے (۳) اللہ تعالیٰ اس پر لعنت کرے جو کسی بدعتی کو جگہ دے۔ (۴) اللہ تعالیٰ اس پر لعنت کرے جو زمین کے نشان کو بدل دے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ الْأَشْرِبَۃِ
(پانی، شراب وغیرہ) پینے کے مسائل


بَابٌ : تَحْرِيْمُ الْخَمْرِ
شراب کی حرمت کا بیان


(1262) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُوْلَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَ كُلُّ خَمْرٍ حَرَامٌ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ہر نشہ لانے والی چیز خمر (شراب) ہے اور ہر خمر (شراب) حرام ہے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1263) عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِيْ طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَتْ لِي شَارِفٌ مِنْ نَصِيبِي مِنَ الْمَغْنَمِ يَوْمَ بَدْرٍ وَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَعْطَانِي شَارِفًا مِنَ الْخُمُسِ يَوْمَئِذٍ فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَنِيَ بِفَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَاعَدْتُ رَجُلاً صَوَّاغًا مِنْ بَنِي قَيْنُقَاعَ يَرْتَحِلُ مَعِيَ فَنَأْتِي بِإِذْخِرٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبِيعَهُ مِنَ الصَّوَّاغِينَ فَأَسْتَعِينَ بِهِ فِي وَلِيمَةِ عُرْسِي فَبَيْنَا أَنَا أَجْمَعُ لِشَارِفَيَّ مَتَاعًا مِنَ الأَقْتَابِ وَالْغَرَائِرِ وَالْحِبَالِ وَ شَارِفَايَ مُنَاخَانِ إِلَى جَنْبِ حُجْرَةِ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ وَ رَجَعْتُ حِينَ جَمَعْتُ مَا جَمَعْتُ فَإِذَا شَارِفَايَ قَدِ اجْتُبَّتْ أَسْنِمَتُهُمَا وَ بُقِرَتْ خَوَاصِرُهُمَا وَ أُخِذَ مِنْ أَكْبَادِهِمَا فَلَمْ أَمْلِكْ عَيْنَيَّ حِينَ رَأَيْتُ ذَلِكَ الْمَنْظَرَ مِنْهُمَا قُلْتُ مَنْ فَعَلَ هَذَا ؟ قَالُوا فَعَلَهُ حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَ هُوَ فِي هَذَا الْبَيْتِ فِي شَرْبٍ مِنَ الأَنْصَارِ غَنَّتْهُ قَيْنَةٌ وَ أَصْحَابَهُ فَقَالَتْ فِي غِنَائِهَا أَلا يَا حَمْزُ لِلشُّرُفِ النِّوَائِ فَقَامَ حَمْزَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِالسَّيْفِ فَاجْتَبَّ أَسْنِمَتَهُمَا وَ بَقَرَ خَوَاصِرَهُمَا وَ أَخَذَ مِنْ أَكْبَادِهِمَا فَقَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَانْطَلَقْتُ حَتَّى أَدْخُلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ عِنْدَهُ زَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ فَعَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي وَجْهِيَ الَّذِي لَقِيتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَا لَكَ ؟ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! وَاللَّهِ مَا رَأَيْتُ كَالْيَوْمِ قَطُّ عَدَا حَمْزَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى نَاقَتَيَّ فَاجْتَبَّ أَسْنِمَتَهُمَا وَ بَقَرَ خَوَاصِرَهُمَا وَ هَا هُوَ ذَا فِي بَيْتٍ مَعَهُ شَرْبٌ قَالَ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِرِدَائِهِ فَارْتَدَاهُ ثُمَّ انْطَلَقَ يَمْشِي وَاتَّبَعْتُهُ أَنَا وَ زَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ حَتَّى جَائَ الْبَابَ الَّذِي فِيهِ حَمْزَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَاسْتَأْذَنَ فَأَذِنُوا لَهُ فَإِذَا هُمْ شَرْبٌ فَطَفِقَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَلُومُ حَمْزَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِيمَا فَعَلَ فَإِذَا حَمْزَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مُحْمَرَّةٌ عَيْنَاهُ فَنَظَرَ حَمْزَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ إِلَى رُكْبَتَيْهِ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ فَنَظَرَ إِلَى سُرَّتِهِ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ فَنَظَرَ إِلَى وَجْهِهِ فَقَالَ حَمْزَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ هَلْ أَنْتُمْ إِلاَّ عَبِيدٌ لِأَبِي ؟ فَعَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ ثَمِلٌ فَنَكَصَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى عَقِبَيْهِ الْقَهْقَرَى وَ خَرَجَ وَ خَرَجْنَا مَعَهُ

علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے بدر کے دن مال غنیمت میں سے ایک اونٹنی ملی اور اسی دن ایک اونٹنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے خمس میں سے اور دی۔ پھر جب میں نے چاہا کہ فاطمہ رضی اللہ عنھا سے شادی کروں جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی تھیں تو میں نے بنی قینقاع کے ایک سنار سے وعدہ کیا کہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم دونوں مل کر اذخر لائیں اور سناروں کے ہاتھ بیچیں اور اس سے میں اپنی شادی کا ولیمہ کروں۔ تو میں اپنی دونوں اونٹنیوں کا سامان پالان، رکابیں اوررسیاں وغیرہ اکٹھا کر رہا تھا اور وہ دونوں اونٹنیاں ایک انصاری کی کوٹھڑی کے پاس بیٹھی تھیں۔جس وقت میں یہ سامان جو اکٹھا کر رہا تھا ،اکٹھا کرکے لوٹاتو کیا دیکھتا ہوں کہ دونوں اونٹنیوں کے کوہان کٹے ہوئے ہیں ،ان کی کوکھیں پھٹی ہوئی ہیں اور ان کے جگر نکال لیے گئے ہیں۔مجھ سے یہ دیکھ کر نہ رہا گیا اور میری آنکھیں تھم نہ سکیں۔ میں نے پوچھا کہ یہ کس نے کیا؟ لوگوںنے کہا کہ حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے اور وہ اس گھر میں انصار کی ایک جماعت کے ساتھ ہیں جو شراب پی رہے ہیں، ان کے سامنے اور ان کے ساتھیوں کے سامنے ایک گانے والی نے گانا گایا تو گانے میں یہ کہا کہ ’’اے حمزہ ! اٹھ ان موٹی اونٹنیوں کو اسی وقت لے۔‘‘ حمزہ رضی اللہ عنہ تلوار لے کر اٹھے اور ان کے کوہان کاٹ لیے اور کوکھیں پھاڑ ڈالیں اور جگر (کلیجا) نکال لیا۔سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ سن کر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا ،وہاں زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھتے ہی میرے چہرے سے رنج و مصیبت کو پہچان لیااور فرمایا:’’ تجھ کو کیاہوا؟ میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! اللہ کی قسم! آج کا سا دن میں نے کبھی نہیں دیکھا ، حمزہ رضی اللہ عنہ نے میری دونوں اونٹنیوں پر ظلم کیا، ان کے کوہان کاٹ لیے، کوکھیں پھاڑ ڈالیں اور وہ اس گھر میں چند شرابیوں کے ساتھ ہیں۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر منگوا کر اوڑھی اور پھر پیدل چلے ، میں اور زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ دونوںآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تھے، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس دروازے پر آئے جہاں حمزہ رضی اللہ عنہ تھے ا ور اندر آنے کی اجازت مانگی۔ لوگوں نے اجازت دی۔ دیکھا تو وہ شراب پیے ہوئے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کو اس کام پر ملامت شروع کی اور سیدنا حمزہ کی آنکھیں(نشے کی وجہ سے) سرخ تھیں۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں کو دیکھا ،پھر نگاہ بلند کی تو ناف کو دیکھا ،پھر نگاہ بلند کی تو منہ کو دیکھا اورکہا کہ تم تو میرے باپ کے غلام ہو(یہ نشے میں دھت ہونے کی وجہ سے)۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہچانا کہ وہ نشہ میں مست ہیں ،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم الٹے پاؤں پھرے اور باہر نکلے ،ہم بھی آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکل آئے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ
ہر نشہ آور چیز حرام ہے


(1264) عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلاً قَدِمَ مِنْ جَيْشَانَ وَ جَيْشَانُ مِنَ الْيَمَنِ فَسَأَلَ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ شَرَابٍ يَشْرَبُونَهُ بِأَرْضِهِمْ مِنَ الذُّرَةِ يُقَالُ لَهُ الْمِزْرُ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم أَوَ مُسْكِرٌ هُوَ قَالَ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ إِنَّ عَلَى اللَّهِ عَهْدًا لِمَنْ يَشْرَبُ الْمُسْكِرَ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَ مَا طِينَةُ الْخَبَالِ؟ قَالَ عَرَقُ أَهْلِ النَّارِ أَوْ عُصَارَةُ أَهْلِ النَّارِ

سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص جیشان سے آیا اور جیشان یمن میں ایک شہر کا نام ہے، اس نے یمن کی اس شراب کے بارے میں پوچھا جو اس کے ملک میں پی جاتی تھی اور وہ مکئی سے بنائی جاتی تھی اور اس کو ’’مزر‘‘ کہتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس میں نشہ ہے؟‘‘ اس نے کہا ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو چیز نشہ کرے وہ حرام ہے اور اللہ تعالیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ جو نشہ پیے اس کو (آخرت میں ) طینۃ الخبال پلائے گا۔‘‘ لوگوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! طینۃ الخبال کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ یہ جہنمیوں کا پسینہ ہے یا جسم سے نکلنے والا خون اور پیپ۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ فَهُوَ حَرَامٌ
جو شراب نشہ آور ہو وہ حرام ہے


(1265) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنِ الْبِتْعِ ؟ فَقَالَ كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ فَهُوَ حَرَامٌ


ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بتع (ایک قسم کی) شراب کے بارے میں پوچھاگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ ہر وہ شراب جس میں نشہ ہو، وہ حرام ہے۔ ‘‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الآخِرَةِ إِلاَّ أَنْ يَتُوْبَ
جس نے دنیا میں شراب پی ،وہ آخرت میں نہیں پی سکے گا مگر یہ کہ توبہ کر لے


(1266) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الآخِرَةِ إِلاَّ أَنْ يَتُوبَ


سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ جو شخص دنیا میں شراب پیے،وہ آخرت میں نہ پیے گا مگر جب وہ توبہ کرلے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلْخَمْرُ مِنَ النَّخْلِ وَالْعِنَبِ
شراب، کھجور اور انگور سے بھی بنتی ہے


(1267) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْخَمْرُ مِنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ النَّخْلَةِ وَالْعِنَبَةِ


سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ،آ پ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:’’ شراب ان دو درختوں سے ہوتی ہے، ایک کھجور اور دوسرے انگور کے درخت سے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلْخَمْرُ مِنَ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ
شراب گدر (کچی کھجور) اور خشک کھجور سے


(1268) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ أَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ وَ أَبَا دُجَانَةَ وَ مُعَاذَ ابْنَ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ فِي رَهْطٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَدَخَلَ عَلَيْنَا دَاخِلٌ فَقَالَ حَدَثَ خَبَرٌ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ فَأَكْفَأْنَاهَا يَوْمَئِذٍ وَ إِنَّهَا لَخَلِيطُ الْبُسْرِ وَ التَّمْرِ قَالَ قَتَادَةُ وَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَقَدْ حُرِّمَتِ الْخَمْرُ وَ كَانَتْ عَامَّةُ خُمُورِهِمْ يَوْمَئِذٍ خَلِيطَ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ


سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابوطلحہ ،سیدنا ابودجانہ ،معاذ بن جبل اور انصار کی ایک جماعت کو شراب پلا رہا تھا کہ اتنے میں ایک شخص اندر آیا اور کہنے لگا : ایک نئی خبر ہے کہ شراب حرام ہو گئی ہے۔ پھر ہم نے اسی دن شراب کو بہا دیا اور وہ شراب گدر (یعنی وہ کچی کھجور جس کا رنگ سرخ یا زرد ہوچکا ہو لیکن ابھی کھانے کے قابل نہ ہو) اور خشک کھجور کی تھی۔ قتادہ نے کہا کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جب شراب حرام ہوئی تو اکثر شراب ان کی یہی تھی خلیط یعنی گدر اور خشک کھجور کو ملا کر (بنائی ہوئی)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلْخَمْرُ مِنْ خَمْسَةِ أَشْيَائَ

پانچ اشیاء کی شراب



(1269) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ خَطَبَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَحَمِدَ اللَّهَ وَ أَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ أَلاَ وَ إِنَّ الْخَمْرَ نَزَلَ تَحْرِيمُهَا يَوْمَ نَزَلَ وَ هِيَ مِنْ خَمْسَةِ أَشْيَائَ مِنَ الْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَ التَّمْرِ وَ الزَّبِيبِ وَ الْعَسَلِ وَ الْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ وَ ثَلاثَةُ أَشْيَائَ وَدِدْتُ أَيُّهَا النَّاسُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ عَهِدَ إِلَيْنَا فِيهَا الْجَدُّ وَالْكَلالَةُ وَ أَبْوَابٌ مِنْ أَبْوَابِ الرِّبَا



سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ سیدناعمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر خطبہ پڑھتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا بیان کی پھر کہا کہ حمد و ثنا کے بعد! جان رکھو کہ جب شراب حرام ہوئی تھی تو پانچ چیزوں سے بنا کرتی تھی، گندم، جو ،کھجور ، انگور اور شہد سے اور شراب وہ ہے جو عقل میں فتور ڈالے (خواہ کسی چیز کی ہو۔ اس سے امام ابوحنیفہa کا قول رد ہو گیا کہ شراب انگور سے خاص ہے کیونکہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے منبر پر فرمایا اور تمام صحابہ نے قبول کیا ،کسی نے اعتراض نہیںکیا گویا اجماع ہو گیا) اور اے لوگو!میری خواہش تھی کہ کاش !رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے تین چیزوں کا (یعنی) دادے کے ترکہ کا، کلالہ کے ترکے کا اور سود کے چندابواب کا (مفصل) بیان فرماتے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ أَنْ يُنْبَذَ الزَّبِيْبُ وَالتَّمْرُ
انگور اور کھجور کی نبیذ بنانے کی ممانعت


(1270) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ نَهَى أَنْ يُنْبَذَ التَّمْرُ وَالزَّبِيبُ جَمِيعًا وَ نَهَى أَنْ يُنْبَذَ الرُّطَبُ وَ الْبُسْرُ جَمِيعًا

سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور اور انگور کو یا پکی اور کچی کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
 
Top