• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي اسْتِئْذَانِ الصَّغِيْرِ فِيْ إِعْطَائِ الشُّيُوْخِ
بڑوں کو (پہلے)دینے کے لیے چھوٹوں سے اجازت لینے کے متعلق


(1291) عَنْ سَهْلِ ابْنِ سَعْدِ نِالسَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أُتِيَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَ مِنْهُ وَ عَنْ يَمِينِهِ غُلامٌ وَ عَنْ يَسَارِهِ أَشْيَاخٌ فَقَالَ لِلْغُلامِ أَتَأْذَنُ لِي أَنْ أُعْطِيَ هَؤُلاَئِ فَقَالَ الْغُلامُ لاَ وَاللَّهِ لاَ أُوثِرُ بِنَصِيبِي مِنْكَ أَحَدًا قَالَ فَتَلَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي يَدِهِ


سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پینے کی کوئی چیز آئی توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پیا ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دائیں طرف ایک لڑکا تھا اور بائیں طرف بڑے لوگ تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لڑکے سے فرمایا:’’ تو مجھ کو بڑے لوگوں کو پہلے دینے کی اجازت دیتا ہے؟ وہ بولا کہ نہیں اللہ کی قسم! میں اپنا نصیب جو آپ کی طرف سے مل رہا ہے ،کسی دوسرے کو نہیں دینا چاہتا۔‘‘ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لڑکے کے ہاتھ میں دے دیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : النَّهْيُ عَنِ التَّنَفُّسِ فِي الإِنَائِ
برتن میں سانس لینے کی ممانعت


(1292) عَنْ أَبِي قَتَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم نَهَى أَنْ يُتَنَفَّسَ فِي الإِنَائِ


سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے برتن کے اندر ہی سانس لینے سے منع فرمایا ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : كَانَ رَسُوْلُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَتَنَفَّسُ فِيْ الشَّرَابِ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیتے وقت سانس لیتے تھے (ایک سانس میں نہیں پیتے تھے)


(1293) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَتَنَفَّسُ فِي الشَّرَابِ ثَلاَثًا وَ يَقُولُ إِنَّهُ أَرْوَى وَ أَبْرَأُ وَ أَمْرَأُ ـ قَالَ أَنَسٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَنَا أَتَنَفَّسُ فِي الشَّرَابِ ثَلاَثًا


سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پینے میں تین بار سانس لیتے اور فرماتے تھے :’’ ایسا کرنے سے خوب سیری ہوتی ہے اور پیاس خوب بجھتی ہے یا بیماری سے تندرستی ہوتی ہے اورپانی اچھی طرح ہضم ہوتا ہے۔‘‘ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں بھی پانی پینے کے دوران تین بار سانس لیتا ہوں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنِ الشُّرْبِ قَائِمًا
کھڑے ہو کر پینے کی ممانعت


(1294) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ يَشْرَبَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمْ قَائِمًا فَمَنْ نَسِيَ فَلْيَسْتَقِئْ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’تم میں سے کوئی کھڑا ہو کر نہ پیے اور جو بھولے سے پی لے تو قے کر ڈالے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلرُّخْصَةُ فِي الشُّرْبِ قَائِمًا مِنْ زَمْزَمَ
زمزم کا پانی کھڑے ہو کر پینے کی اجازت


(1295) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَقَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنْ زَمْزَمَ فَشَرِبَ قَائِمًا وَاسْتَسْقَى وَ هُوَ عِنْدَ الْبَيْتِ


سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زم زم کا پانی پلایا ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیا اور کعبہ کے پاس پانی طلب کیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ الْأَطْعِمَۃِ
کھانے کے مسائل


بَابٌ : اَلتَّسْمِيَةُ عَلَىالطَّعَامِ
کھانے پر ’’بسم اللہ ‘‘پڑھنے کا بیان


(1296) عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا إِذَا حَضَرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم طَعَامًا لَمْ نَضَعْ أَيْدِيَنَا حَتَّى يَبْدَأَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَيَضَعَ يَدَهُ وَ إِنَّا حَضَرْنَا مَعَهُ مَرَّةً طَعَامًا فَجَائَتْ جَارِيَةٌ كَأَنَّهَا تُدْفَعُ فَذَهَبَتْ لِتَضَعَ يَدَهَا فِي الطَّعَامِ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِيَدِهَا ثُمَّ جَائَ أَعْرَابِيٌّ كَأَنَّمَا يُدْفَعُ فَأَخَذَ بِيَدِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ الشَّيْطَانَ يَسْتَحِلُّ الطَّعَامَ أَنْ لاَ يُذْكَرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَ إِنَّهُ جَائَ بِهَذِهِ الْجَارِيَةِ لِيَسْتَحِلَّ بِهَا فَأَخَذْتُ بِيَدِهَا فَجَائَ بِهَذَا الأَعْرَابِيِّ لِيَسْتَحِلَّ بِهِ فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّ يَدَهُ فِي يَدِي مَعَ يَدِهَا وَ فِي رِوَايَةٍ : ثُمَّ ذَكَرَ اسْمَ اللَّهِ وَ أَكَلَ

سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا کھاتے تو اپنے ہاتھ نہ ڈالتے جب تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم شروع نہ کرتے اور ہاتھ نہ ڈالتے تھے۔ ایک دفعہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانے پر موجود تھے کہ ایک لڑکی دوڑتی ہوئی آئی جیسے کوئی اس کو ہانک رہا ہے اور اس نے اپنا ہاتھ کھانے میں ڈالنا چاہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا۔ پھر ایک دیہاتی دوڑتا ہوا آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ہاتھ تھام لیا۔ پھر فرمایا:’’ شیطان اس کھانے پر قدرت پا لیتا ہے جس پر اللہ تعالیٰ کا نام نہ لیا جائے اور وہ ا یک لڑکی کو اس کھانے پر قدرت حاصل کرنے کو لایا تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا، پھر اس دیہاتی کو اسی غرض سے لایاتو میں نے اس کا بھی ہاتھ پکڑ لیا، قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!شیطان کا ہاتھ اس لڑکی ہاتھ کے ساتھ میرے ہاتھ میں ہے۔‘‘اور ایک روایت میں ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بسم اللہ پڑھ کر کھانا شروع کیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1297) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بَيْتَهُ فَذَكَرَ اللَّهَ عَزَّوَجَلَّ عِنْدَ دُخُولِهِ وَ عِنْدَ طَعَامِهِ قَالَ الشَّيْطَانُ لاَ مَبِيتَ لَكُمْ وَلا عَشَائَ وَ إِذَا دَخَلَ فَلَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ عِنْدَ دُخُولِهِ قَالَ الشَّيْطَانُ أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ وَ إِذَا لَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ عِنْدَ طَعَامِهِ قَالَ أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ وَالْعَشَائَ

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:’’ جب آدمی اپنے گھر میں جاتا ہے اورگھر میں داخل ہوتے وقت اور کھاتے وقت اللہ جل جلالہ کا نام لیتا ہے ،تو شیطان (اپنے رفیقوں اور دوسرے تابعداروں کی مدد سے) کہتا ہے کہ نہ تمہارے یہاں رہنے کا ٹھکانا ہے ،نہ کھانا ہے اور گھر میں داخل ہوتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام نہیں لیتا تو شیطان کہتا ہے کہ تمہیںرہنے کا ٹھکانا تو مل گیا اور جب کھاتے وقت بھی اللہ تعالیٰ کا نام نہیں لیتا تو شیطان کہتا ہے کہ تمہارے رہنے کا ٹھکانا بھی ہوا اور کھانا بھی ملا۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلأَكْلُ بِالْيَمِيْنِ
دائیں ہاتھ سے کھانا


(1298) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَأْكُلْ بِيَمِينِهِ وَ إِذَا شَرِبَ فَلْيَشْرَبْ بِيَمِينِهِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْكُلُ بِشِمَالِهِ وَ يَشْرَبُ بِشِمَالِهِ


سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’جب تم میں سے کوئی کھائے تو اپنے دائیں ہاتھ سے کھائے اور جب پیے تو دائیں ہاتھ سے پیے ،اس لیے کہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا اور بائیں ہاتھ سے پیتا ہے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1299) عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ أَنَّ أَبَاهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَجُلاً أَكَلَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِشِمَالِهِ فَقَالَ كُلْ بِيَمِينِكَ قَالَ لاَ أَسْتَطِيعُ قَالَ لاَ اسْتَطَعْتَ مَا مَنَعَهُ إِلاَّ الْكِبْرُ قَالَ فَمَا رَفَعَهَا إِلَى فِيهِ

سیدنا ایاس بن سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ اپنے والد(سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ )سے روایت کرتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص نے بائیں ہاتھ سے کھایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ دائیں ہاتھ سے کھا۔‘‘ وہ بولا کہ میرے سے نہیںہو سکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ کرے تجھ سے نہ ہو سکے۔ اس نے ایسا غرور کی راہ سے کیا تھا۔ (راوی) کہتا ہے کہ وہ (ساری زندگی) اس ہاتھ کو منہ تک نہ اٹھا سکا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلأَكْلُ مِمَّا يَلي الآكِلَ
جو کھانے والے کے سامنے ہے اس سے کھانا چاہیے


(1300) عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ فِي حَجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ كَانَتْ يَدِي تَطِيشُ فِي الصَّحْفَةِ فَقَالَ لِي يَا غُلامُ ! سَمِّ اللَّهَ وَ كُلْ بِيَمِينِكَ وَ كُلْ مِمَّا يَلِيكَ


سیدنا عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں تھا ( کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر کی والدہ ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنھا سے نکاح کیا تھا) اور میرا ہاتھ پلیٹ (برتن) میں سب طرف گھوم رہا تھا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اے لڑکے !اللہ تعالیٰ کا نام لے کر، داہنے ہاتھ سے کھا اور جو سامنے ہو ادھر سے کھا۔‘‘
 
Top