• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلرُّخْصَةُ فِيْ لِبَاسِ الْحَرِيْرِ لِلْعِلَّةِ
کسی تکلیف (بیماری) کی وجہ سے ریشمی لباس پہننے کی اجازت


(1341) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم رَخَّصَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ فِي الْقُمُصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الْحَرِيرِ فِي السَّفَرِ مِنْ حِكَّةٍ كَانَتْ بِهِمَا أَوْ وَجَعٍ كَانَ بِهِمَا وَ فِيْ رِوَايَةٍ: شَكَوَا إِلَى رَسُوْلِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْقَمْلَ


سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبدالرحمن بن عوف اور سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنھما کو سفر میں ریشمی قمیص پہننے کی اجازت دی ،اس وجہ سے کہ ان کو خارش ہو گئی تھی یا کچھ اور مرض تھا۔ ایک روایت میں ہے کہ ان دونوں نے جوؤں کی شکایت کی تھی۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلرُّخْصَةُ فِيْ لِبْنَةِ الثَّوْبِ مِنْ دِيْبَاجٍ
کپڑے کے کنارے ریشم سے بنانے کی اجازت


(1342) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَ كَانَ خَالُ وَلَدِ عَطَائٍ قَالَ أَرْسَلَتْنِي أَسْمَائُ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَتْ بَلَغَنِي أَنَّكَ تُحَرِّمُ أَشْيَائَ ثَلاَثَةً الْعَلَمَ فِي الثَّوْبِ وَ مِيثَرَةَ الأُرْجُوَانِ وَ صَوْمَ رَجَبٍ كُلِّهِ ؟ فَقَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَمَّا مَا ذَكَرْتَ مِنْ رَجَبٍ فَكَيْفَ بِمَنْ يَصُومُ الأَبَدَ ؟ وَ أَمَّا مَا ذَكَرْتَ مِنَ الْعَلَمِ فِي الثَّوْبِ فَإِنِّي سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ إِنَّمَا يَلْبَسُ الْحَرِيرَ مَنْ لاَ خَلاقَ لَهُ فَخِفْتُ أَنْ يَكُونَ الْعَلَمُ مِنْهُ وَ أَمَّا مِيثَرَةُ الأُرْجُوَانِ فَهَذِهِ مِيثَرَةُ عَبْدِ اللَّهِ فَإِذَا هِيَ أُرْجُوَانٌ فَرَجَعْتُ إِلَى أَسْمَائَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَخَبَّرْتُهَا فَقَالَتْ هَذِهِ جُبَّةُ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَخْرَجَتْ إِلَيَّ جُبَّةً طَيَالِسَةً كِسْرَوَانِيَّةً لَهَا لِبْنَةُ دِيبَاجٍ وَ فَرْجَيْهَا مَكْفُوفَيْنِ بِالدِّيبَاجِ فَقَالَتْ هَذِهِ كَانَتْ عِنْدَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا حَتَّى قُبِضَتْ فَلَمَّا قُبِضَتْ قَبَضْتُهَا وَ كَانَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم يَلْبَسُهَا فَنَحْنُ نَغْسِلُهَا لِلْمَرْضَى يُسْتَشْفَى بِهَا

سیدنا عبداللہ سے روایت ہے جو کہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنھما کے مولیٰ اور عطاء کے لڑکے کا ماموں تھا، نے کہا کہ مجھے اسماء رضی اللہ عنھا نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کے پاس کہلا بھیجا کہ میں نے سنا ہے کہ تم تین چیزوں کو حرام کہتے ہو، ایک تو کپڑے کو جس میں ریشمی نقش ہوں، دوسرے ارجوان (یعنی سرخ ڈھڈھاتا) زین پوش کواور تیسرے تمام رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کو۔تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما نے کہا کہ رجب کے مہینے کے روزوں کو کون حرام کہے گا؟ جو شخص ہمیشہ روزہ رکھے گا (سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما ہمیشہ روزہ علاوہ عیدین اور ایام تشریق کے رکھتے تھے اور ان کا مذہب یہی ہے کہ صوم دہر مکروہ نہیں ہے) اور کپڑے کے ریشمی نقوش کا تو نے ذکر کیا ہے تو میں نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ حریر (ریشم) وہ پہنے گا جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں، تو مجھے ڈر ہوا کہ کہیں نقشی کپڑا بھی حریر (ریشم) نہ ہو اور ارجوانی زین پوش، تو خود عبداللہ رضی اللہ عنہ کا زین پوش ارجوانی ہے۔ یہ سب میں نے جا کر سیدہ اسماء رضی اللہ عنھا سے کہا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ جبہ موجود ہے۔ پھر انہوں نے طیالسی کسروانی (جو ایران کے بادشاہ کسریٰ کی طرف منسوب تھا ) جبہ نکالا، جس کے گریبان پر ریشم لگا ہوا تھا اور دامن بھی ریشمی تھے۔ سیدہ اسماء رضی اللہ عنھا نے کہا کہ یہ جبہ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کی وفات تک ان کے پاس تھا۔ جب وہ فوت ہو گئیں تو یہ جبہ میں نے لے لیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو پہنا کرتے تھے۔ اب ہم اس کو دھو کر اس کا پانی بیماروں کو شفا کے لیے پلاتے ہیں (سنجاف حریر یعنی دامن پر ریشم کی پٹی چار انگلی تک درست ہے،اس سے زیادہ حرام ہے)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : قَطْعُ ثَوْبِ الْحَرِيْرِ خُمُرًا لِلنِّسَائِ
ریشمی کپڑا پھاڑ کر عورتوں کے لیے دوپٹے بنانا


(1343) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أُكَيْدِرَ دُومَةَ أَهْدَى إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم ثَوْبَ حَرِيرٍ فَأَعْطَاهُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ شَقِّقْهُ خُمُرًا بَيْنَ الْفَوَاطِمِ

امیر المومنین خلیفۂ راشد سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دومہ کے بادشاہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک ریشمی کپڑے کا تحفہ بھیجا ،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے دے دیا اور فرمایا: ’’ اس کو پھاڑ کر تینوں فاطمہ کے دوپٹے (ایک سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کا اور دوسری سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی والدہ فاطمہ بنت اسد کا اور تیسری فاطمہ بنت حمزہ رضی اللہ عنھا کا ) بنالو۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ وَ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ
’’قسی‘‘ اور ’’معصفر‘‘ (کپڑے) اور سونے کی انگوٹھی پہننے کی ممانعت


(1344) عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم نَهَى عَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ وَ عَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ وَ عَنْ قِرَائَةِ الْقُرْآنِ فِي الرُّكُوعِ


امیر المومنین سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قسی (ایک قسم کا ریشمی کپڑا ہے) اور کسم(ایک پھول کا نام ہے) میں رنگاہوا کپڑا پہننے سے اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1345) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَيَّ ثَوْبَيْنِ مُعَصْفَرَيْنِ فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ مِنْ ثِيَابِ الْكُفَّارِ فَلاَ تَلْبَسْهَا


سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کسم (ایک پھول کانام ہے) کے رنگ کے دو کپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو فرمایا: ’’یہ کافروں کے کپڑے ہیں ان کو مت پہن۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي النَّهْيِ عَنْ التَّزَعْفُرِ
(مردوں کے لیے ) زعفران لگانے کی ممانعت


(1346) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ يَتَزَعْفَرَ الرَّجُلُ


سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرد کو زعفران لگانے سے اور (زعفران کے رنگ سے) منع فرمایا ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ صَبْغِ الشَّعَرِ وَ تَغْيِيْرِ الشَّيْبِ
بالوں کے رنگنے اور (بڑھاپے میں ) بالوں کی سفیدی کو تبدیل کرنے کے متعلق


(1347) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أُتِيَ بِأَبِي قُحَافَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ وَ رَأْسُهُ وَ لِحْيَتُهُ كَالثَّغَامَةِ بَيَاضًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم غَيِّرُوا هَذَا بِشَيْئٍ وَاجْتَنِبُوا السَّوَادَ


سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ ابوقحافہ رضی اللہ عنہ جس سال مکہ فتح ہوا ،آئے اور ان کا سر اور ان کی داڑھی ثغامہ کی طرح سفید تھی (ثغامہ ایک سفید گھاس کا نام ہے)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس سفیدی کو کسی چیز سے بدل دو اور سیاہ رنگ سے بچو۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ مُخَالَفَةِ الْيَهُوْدِ وَ النَّصَارَى فِي الصَّبْغِ
خضاب (لگانے) میں یہود و نصاریٰ کی مخالفت کرنے کے متعلق


(1348) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ الْيَهُودَ وَ النَّصَارَى لاَ يَصْبُغُونَ فَخَالِفُوهُمْ

سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ یہود اور نصاریٰ خضابنہیں کرتے تو تم ان کا خلاف کرو (یعنی خضاب کیا کرو لیکن جیسے پہلی حدیث میں گزرا سیاہ خضاب نہیں)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ لِبَاسِ الْحِبَرَةِ
دھاری دار یمن کی چادر کے لباس کے متعلق


(1349) عَنْ قَتَادَةَ قَالَ قُلْنَا لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَيُّ اللِّبَاسِ كَانَ أَحَبَّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَوْ أَعْجَبَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ قَالَ الْحِبَرَةُ

قتادہ کہتے ہیں کہ ہم نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کونسا کپڑا پسندتھا؟ انہوں نے کہا کہ یمن کی چادر ۔ (جو دھاری دار ہوتی ہے ،یہ کپڑا نہایت مضبوط ،عمدہ اور اچھا ہوتا ہے)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ لِبَاسِ الْمِرْطِ الْمُرَحَّلِ
کالے رنگ کا کمبل پہننا ،جس پر پالان کی تصویریں ہوں


(1350) عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم ذَاتَ غَدَاةٍ وَ عَلَيْهِ مِرْطٌ مُرَحَّلٌ مِنْ شَعَرٍ أَسْوَدَ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک صبح کو نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کالے بالوں کا ایک کمبل اوڑھے ہوئے تھے ،جس پر پالان کی تصویریں بنی ہوئی تھیں ۔
 
Top