• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلاَئِ
جس نے اپنا کپڑا تکبر و غرور سے (زمین تک) لٹکایا


(1361) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ الَّذِي يَجُرُّ ثِيَابَه، مِنَ الْخُيَلاَئِ لاَ يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ


سیدناعبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس شخص کی طرف نہیں دیکھے گا جو اپنا کپڑا غرور سے زمین پر کھینچے(گھسیٹے)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : بَيْنَمَا رَجُلٌ يَتَبَخْتَرُ قَدْ أَعْجَبَتْهُ نَفْسُهُ خُسِفَ بِهِ




ایک آدمی اکڑ کر چلنے میں اپنے آپ پر اترا رہا تھا (تو وہ زمین میں ) دھنسا دیا گیا


(1362) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي قَدْ أَعْجَبَتْهُ جُمَّتُهُ وَ بُرْدَاهُ إِذْ خُسِفَ بِهِ الأَرْضُ فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِي الأَرْضِ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک شخص اپنے (خوبصورت) بالوں اور چادر( تہہ بند) پر اتراتے ہوئے جا رہا تھا،آخر کار وہ زمین میں دھنسا دیا گیا۔ پھر وہ قیامت تک اسی طرح زمین میں دھنستا رہے گا(شاید وہ شخص اسی امت میں ہو اور صحیح یہ ہے کہ اگلی امت میں تھا)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيْهِ كَلْبٌ وَ لاَ صُورَةٌ
جس گھر میں کتا اور تصویر ہو، (رحمت کے) فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے


(1363) عَنْ مَيْمُونَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَصْبَحَ يَوْمًا وَاجِمًا فَقَالَتْ مَيْمُونَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ! لَقَدِ اسْتَنْكَرْتُ هَيْئَتَكَ مُنْذُ الْيَوْمِ ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ كَانَ وَ عَدَنِي أَنْ يَلْقَانِي اللَّيْلَةَ فَلَمْ يَلْقَنِي أَمَ وَاللَّهِ مَا أَخْلَفَنِي قَالَ فَظَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَوْمَهُ ذَلِكَ عَلَى ذَلِكَ ثُمَّ وَقَعَ فِي نَفْسِهِ جِرْوُ كَلْبٍ تَحْتَ فُسْطَاطٍ لَنَا فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِهِ مَائً فَنَضَحَ مَكَانَهُ فَلَمَّا أَمْسَى لَقِيَهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ فَقَالَ لَهُ قَدْ كُنْتَ وَعَدْتَنِي أَنْ تَلْقَانِي الْبَارِحَةَ قَالَ أَجَلْ وَ لَكِنَّا لاَ نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَ لاَ صُورَةٌ فَأَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَوْمَئِذٍ فَأَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلابِ حَتَّى إِنَّهُ يَأْمُرُ بِقَتْلِ كَلْبِ الْحَائِطِ الصَّغِيرِ وَ يَتْرُكُ كَلْبَ الْحَائِطِ الْكَبِيرِ

ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن صبح کو چپ چاپ اٹھے (جیسے کوئی رنجیدہ ہوتا ہے)۔ میں نے عرض کی کہ یارسول اللہ! آج میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک ایسا دیکھا کہ آج تک ویسا نہیں دیکھا تھا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جبرائیل علیہ السلام نے مجھ سے اس رات ملنے کا وعدہ کیا تھا ،مگر نہیں ملے اور اللہ کی قسم! انہوں نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی۔‘‘ اس کے بعدآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں کتے کے بچے کا خیال آیا جو ہمارے خیمہ میں تھا، تو اسے نکالنے کا حکم دیا پس نکال دیا گیا۔راوی کہتا ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سارا دن اس طرح(پریشان )رہے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں خیال آیا کہ ایک کتے کا بچہ جو ہمارے ڈیرے میں تھا وہ نکال باہر کیا گیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی لیا اور جہاں وہ کتا بیٹھا تھا، وہاں وہ پانی چھڑک دیا ۔جب شام ہوئی تو جبرائیل علیہ السلام آئے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم نے مجھ سے گزشتہ رات ملنے کا وعدہ کیا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہاں، لیکن ہم اس گھر میں نہیں جاتے جس میں کتا یاتصویر ہو۔پھر اگلیصبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کے قتل کا حکم دیا، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹے باغ کا کتابھی قتل کروا دیا اور بڑے باغ کے کتے کو چھوڑ دیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1364) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَدْخُلُ الْمَلائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ تَمَاثِيلُ أَوْ تَصَاوِيرُ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس میں مورتیاں اور تصاویر ہوں۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيْهِ صُوْرَةٌ إِلاَّ رَقْمًا فِيْ ثَوْبٍ
فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر ہو، البتہ کپڑے کے نقش و نگار میں کوئی حرج نہیں


(1365) عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ الْمَلائِكَةَ لاَ تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ قَالَ بُسْرٌ ثُمَّ اشْتَكَى زَيْدٌ بَعْدُ فَعُدْنَاهُ فَإِذَا عَلَى بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ قَالَ فَقُلْتُ لِعُبَيْدِ اللَّهِ الْخَوْلاَنِيِّ رَبِيبِ مَيْمُونَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنِ الصُّوَرِ يَوْمَ الأَوَّلِ ؟ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَ لَمْ تَسْمَعْهُ حِينَ قَالَ إِلاَّ رَقْمًا فِي ثَوْبٍ ؟


بسر بن سعید ،زید بن خالد سے روایت کرتے ہیں اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جس گھر میں تصویر ہو اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔‘‘ بسر نے کہا کہ زید بیمار ہوئے تو ہم ان کی بیمار پرسی کو گئے، ان کے دروازہ پر ایک پردہ لٹکا تھا جس پر تصویرتھی۔ میں نے عبیداللہ خولانی سے کہا جو کہ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنھا کا ربیب تھاکہ کیا خود زید ہی نے ہم سے تصویر کی حدیث نہیں بیان کی تھی؟ (اور اب تصویر والا پردہ لٹکایا ہے) عبیداللہ نے کہا کہ جب انہوں نے بیان کی تھی تو تم نے سنا نہیں تھا کہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا :’’مگر کپڑے میں جو نقش ہوں؟‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : كَرَاهِيَةُ السِّتْرِ فِيْهِ التَّمَاثِيْلُ وَ قَطْعُهُ وَ سَائِدَ
وہ پردہ مکروہ ہے جس پر تصویریں ہوں، نیز اس (پردے) کو کاٹ کر تکیہ بنانے کے متعلق


(1366) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ قَدْ سَتَرْتُ سَهْوَةً لِي بِقِرَامٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ فَلَمَّا رَآهُ هَتَكَهُ وَ تَلَوَّنَ وَجْهُهُ وَ قَالَ يَا عَائِشَةُ ! أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَطَعْنَاهُ فَجَعَلْنَا مِنْهُ وِسَادَةً أَوْ وِسَادَتَيْنِ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور میں نے طاق یا مچان کواپنے ایک پردہ سے ڈھانکا تھا، جس میں تصویریں تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھا تواس کو پھاڑ ڈالا اور آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے عائشہ! سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت کے دن ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی شکلیں بناتے ہیں۔‘‘ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ میں نے اس کو کاٹ کر ایک تکیہ یا دو تکیے بنائے۔ (تصویر والے کپڑے کا تکیہ صرف اسی وقت بنایا جا سکتا ہے جبکہ تکیہ بنانے سے تصویر کا حلیہ بگڑ جائے)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
(1367) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنْ سَفَرٍ وَ قَدْ سَتَرْتُ عَلَى بَابِي دُرْنُوكًا فِيهِ الْخَيْلُ ذَوَاتُ الأَجْنِحَةِ فَأَمَرَنِي فَنَزَعْتُهُ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے تشریف لائے او ر میں نے اپنے دروازے پر ایک قالین لٹکایا تھا ،جس پر گھوڑوں کی تصویریں بنی تھیں ،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے میں نے اسے اتار دیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي النُّمْرُقَةِ فِيْهَا تَصَاوِيْرُ وَ اتِّخَاذِهَا مَرَافِقَ
گدے (کے اوپر والے کپڑے) پر تصویریں اور اس کو تکیہ بنانے کا حکم


(1368) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَامَ عَلَى الْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْ فَعَرَفْتُ أَوْ فَعُرِفَتْ فِي وَجْهِهِ الْكَرَاهِيَةُ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ وَ إِلَى رَسُولِهِ فَمَاذَا أَذْنَبْتُ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَا بَالُ هَذِهِ النُّمْرُقَةِ ؟ فَقُلَتُ اشْتَرَيْتُهَا لَكَ تَقْعُدُ عَلَيْهَا وَ تَوَسَّدُهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ وَ يُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الْبَيْتَ الَّذِي فِيهِ الصُّوَرُ لاَ تَدْخُلُهُ الْمَلائِكَةُ وَ فِي رِوَايَةٍ: قَالَتْ فَأَخَذْتُهُ فَجَعَلْتُهُ مِرْفَقَتَيْنِ فَكَانَ يَرْتَفِقُ بِهِمَا فِي الْبَيْتِ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک گدیلا (گدے کے اوپر کا کپڑا) خریدا، جس میں تصویریں تھیں۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم دروازے پر کھڑے رہے اور اندر داخل نہ ہوئے۔ میں نے پہچان لیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر رنج ہے۔ میں نے کہا کہ یارسول اللہ! میں اللہ اور اس کے رسول کے سامنے توبہ کرتی ہوں، میرا کیا گناہ ہے؟آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ گدیلا کیسا ہے؟‘‘ میں نے کہا کہ میں نے اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹھنے اور تکیہ لگانے کے لیے خریدا ہے۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جنہوں نے یہ تصویریں بنائیں ان کو عذاب ہو گااور ان سے کہا جائے گا کہ ان میں جان ڈالو۔‘‘ پھر فرمایا: ’’جس گھر میں تصویریں ہوں، وہاں فرشتے نہیں آتے۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے کہ میں نے اس کے دو تکیے بنالئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر گھر میں آرام فرماتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : عَذَابُ الْمُصَوِّرِيْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
تصاویر بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب ہو گا


(1369) عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ إِنِّي رَجُلٌ أُصَوِّرُ هَذِهِ الصُّوَرَ فَأَفْتِنِي فِيهَا فَقَالَ لَهُ ادْنُ مِنِّي فَدَنَا مِنْهُ ثُمَّ قَالَ ادْنُ مِنِّي فَدَنَا حَتَّى وَضَعَ يَدَهُ عَلَى رَأْسِهِ وَ قَالَ أُنَبِّئُكَ بِمَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ كُلُّ مُصَوِّرٍ فِي النَّارِ يَجْعَلُ لَهُ بِكُلِّ صُورَةٍ صَوَّرَهَا نَفْسًا فَتُعَذِّبُهُ فِي جَهَنَّمَ وَ قَالَ إِنْ كُنْتَ لاَ بُدَّ فَاعِلاً فَاصْنَعِ الشَّجَرَ وَ مَا لاَ نَفْسَ لَهُ


سعید بن ابوالحسن کہتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما کے پاس ایک شخص آیا اور کہنے لگا کہ میں تصویریں بنانے والا ہوں ، مجھے اس کا بتا دیجیے۔سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما نے کہا کہ میرے قریب آ۔ وہ پاس آگیا پھر انہوں نے کہا کہ اور قریب آ۔ وہ اور پاس آگیا ،یہاں تک کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما نے اپنا ہاتھ اس کے سر پر رکھا اور کہا کہ میں تجھ سے وہ کہتا ہوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :’’ ہر ایک تصویر بنانے والا جہنم میں جائے گا اور ہر ایک تصویر کے بدل ایک جاندار چیز بنائی جائے گی، جو اس کو جہنم میں تکلیف دے گی۔‘‘ اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما نے کہا کہ اگر تو لازماً بنانا ہی چاہتا ہے تو درخت کی یا کسی اور بے جان چیز کی تصویر بنا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : التَّشْدِيْدُ عَلَى الْمُصَوِّرِيْنَ
تصویر بنانے والوں پر سختی کا بیان


(1370) عَنْ أَبِي زُرْعَةَ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي دَارِ مَرْوَانَ فَرَأَى فِيهَا تَصَاوِيرَ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ مَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذَهَبَ يَخْلُقُ خَلْقًا كَخَلْقِي فَلْيَخْلُقُوا ذَرَّةً أَوْ لِيَخْلُقُوا حَبَّةً أَوْ لِيَخْلُقُوا شَعِيرَةً


ابوزرعہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مروان کے گھر میں داخل ہوا ،انہوں نے وہاں تصویریں دیکھیں تو کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ،اس سے زیادہ قصوروار کون ہو گا جو میری طرح تخلیق کرنے کاقصد کرے؟ اچھا ایک چیونٹی یا گندم یا ’’جو‘‘ کا ایک دانہ بنا دیں۔
 
Top