• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ وَ الشُّرْبِ بِالْفِضَّةِ وَ لُبْسِ الْحَرِيْرِ وَ الدِّيْبَاجِ
سونے کی انگوٹھی بنانے ،چاندی (کے برتن) میں پینے اور ریشم اور دیباج کا لباس پہننے کی ممانعت


(1371) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِسَبْعٍ وَ نَهَانَا عَنْ سَبْعٍ أَمَرَنَا بِعِيَادَةِ الْمَرِيضِ وَ اتِّبَاعِ الْجَنَازَةِ وَ تَشْمِيتِ الْعَاطِسِ وَ إِبْرَارِ الْقَسَمِ أَوِ الْمُقْسِمِ وَ نَصْرِ الْمَظْلُومِ وَ إِجَابَةِ الدَّاعِي وَ إِفْشَائِ السَّلامِ وَ نَهَانَا عَنْ خَوَاتِيمَ أَوْ عَنْ تَخَتُّمٍ بِالذَّهَبِ وَ عَنْ شُرْبٍ بِالْفِضَّةِ وَ عَنِ الْمَيَاثِرِ وَ عَنِ الْقَسِّيِّ وَ عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ وَ الإِسْتَبْرَقِ وَ الدِّيبَاجِ

سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہ میں سات باتوںکا حکم کیا اور سات باتوں سے منع فرمایا۔ ہ میں حکم کیا:’’بیمار پرسی کرنے کا ،جنازے کے ساتھ (قبر تک) جانے کا، چھینک کا جواب دینے کا، قسم اور اگر کسی نے قسم اٹھا لی ہے تو اسے پورا کرنے کا، مظلوم کی مدد کرنے کا، دعوت قبول کرنے کا اور اسلام پھیلانے یا عام کرنے کا اور منع کیا سونے کی انگوٹھی پہننے سے ،چاندی کے برتن میں کھانے پینے سے ،زین پوش (یعنی ریشمی زین پوشوں سے اگر ریشمی نہ ہوں تو منع نہیں ہے) ،قسی کے پہننے سے (جو مصر کے ایک مقام قس کا بنا ہوا ایک ریشمی کپڑا ہے) ،ریشمی کپڑا پہننے سے اور استبرق اور دیباج سے (یہ دونوںبھی ریشمی کپڑے ہی ہیں)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ طَرْحِ خَاتَمِ الذَّهَبِ
سونے کی انگوٹھی (اتار) پھینکنا


(1372) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم رَأَى خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ فِي يَدِ رَجُلٍ فَنَزَعَهُ فَطَرَحَهُ وَ قَالَ يَعْمِدُ أَحَدُكُمْ إِلَى جَمْرَةٍ مِنْ نَارٍ فَيَجْعَلُهَا فِي يَدِهِ فَقِيلَ لِلرَّجُلِ بَعْدَ مَا ذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم خُذْ خَاتَمَكَ انْتَفِعْ بِهِ قَالَ لاَ وَاللَّهِ لاَ آخُذُهُ أَبَدًا وَ قَدْ طَرَحَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم


سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ا تار کر پھینک دی اور فرمایا: ’’تم میں سے کوئی جہنم کی آگ کے انگارے کا قصد کرتا ہے،پھر اس کو اپنے ہاتھ میں لے لیتا ہے۔‘‘ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئے تو لوگوںنے اس شخص سے کہا کہ تو اپنی انگوٹھی اٹھا لے اور اس سے نفع حاصل کرلے (یعنی اس کی قیمت سے) ۔وہ بولا کہ اللہ کی قسم! میں اس کو ہاتھ نہیں لگاؤں گا، جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھینک دیا۔ (سبحان اللہ! صحابہ کا تقویٰ اور اتباع اس درجہ کو پہنچا تھا۔ اگر وہ اٹھا لیتا اور بیچ لیتا تو گناہ نہ ہوتا)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1373) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم اصْطَنَعَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ فَكَانَ يَجْعَلُ فَصَّهُ فِي بَاطِنِ كَفِّهِ إِذَا لَبِسَهُ فَصَنَعَ النَّاسُ ثُمَّ إِنَّهُ جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَنَزَعَهُ فَقَالَ إِنِّي كُنْتُ أَلْبَسُ هَذَا الْخَاتَمَ وَ أَجْعَلُ فَصَّهُ مِنْ دَاخِلٍ فَرَمَى بِهِ ثُمَّ قَالَ وَ اللَّهِ لاَ أَلْبَسُهُ أَبَدًا فَنَبَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ


سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی تھی،جب پہنتے تو اس کا نگ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم ہتھیلی کی طرف رکھتے۔ پھر ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر بیٹھے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ انگوٹھی اتار ڈالی اور فرمایا: ’’ میں اس انگوٹھی کو پہنتا تھا اور اس کا نگ اندر کی طرف رکھتا تھا۔‘‘ پھر اس کو پھینک دیا اور فرمایا: ’’اللہ کی قسم! اب میں اس کو کبھی نہیں پہنوں گا۔‘‘ یہ دیکھ کر لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : لُبْسُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ نَقْشُهُ: مُحَمَّدٌ رَسُوْلُ اللَّهِ
وَ لُبْسُ الْخُلَفَائِ مِنْ بَعْدِهِ

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چاندی کی انگوٹھی پہننا، جس کا نقش ’’محمد رسول اللہ‘‘ تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
بعد خلفاء کا پہننا


(1374) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ فَكَانَ فِي يَدِهِ ثُمَّ كَانَ فِي يَدِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ثُمَّ كَانَ فِي يَدِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ثُمَّ كَانَ فِي يَدِ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَتَّى وَقَعَ مِنْهُ فِي بِئْرِ أَرِيسٍ نَقْشُهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں تھی، پھر وہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی پھر سیدناعمر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی، پھر سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی، یہاں تک کہ ان سے اریس کے کنویں میں گر گئی۔ اس انگوٹھی کا نقش یہ تھا ’’محمد رسول اللہ‘‘ ( صلی اللہ علیہ وسلم )۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1375) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ وَ نَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَ قَالَ لِلنَّاسِ إِنِّي اتَّخَذْتُ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ وَ نَقَشْتُ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ فَلاَ يَنْقُشْ أَحَدٌ عَلَى نَقْشِهِ


سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس میں ’’محمد رسول اللہ‘‘ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا نقش بنوایا اور لوگوں سے فرمایا: ’’ میں نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی ہے اور اس میں ’’محمد رسول اللہ‘‘ کا نقش بنوایا ہے ،تو کوئی اپنی انگوٹھی میں یہ نقش نہ بنوائے ۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1376) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم أَرَادَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى كِسْرَى وَ قَيْصَرَ وَ النَّجَاشِيِّ فَقِيلَ إِنَّهُمْ لاَ يَقْبَلُونَ كِتَابًا إِلاَّ بِخَاتَمٍ فَصَاغَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَاتَمًا حَلْقَتُهُ فِضَّةً وَ نَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ


سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایران کے بادشاہ) کسریٰ اور (روم کے بادشاہ) قیصر اور (حبش کے بادشاہ) نجاشی کو خط لکھنا چاہا تولوگوںنے عرض کی کہ یہ بادشاہ کوئی خط نہ لیں گے جب تک اس پر مہر نہ ہو۔ آخر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی جس کا چھلا چاندی کا تھا اور اس میں ’’محمد رسول اللہ‘‘ نقش تھا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ خَاتَمِ الْوَرِقِ، فَصُّهُ حَبَشِيٌّ وَ التَّخَتُّمُ فِيْ اليَمِيْنِ
چاندی کی انگوٹھی ،جس کا نگینہ ’’حبشی‘‘ تھا اور دائیں ہاتھ میں پہننے کے متعلق


(1377) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَبِسَ خَاتَمَ فِضَّةٍ فِي يَمِينِهِ فِيهِ فَصٌّ حَبَشِيٌّ كَانَ يَجْعَلُ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي كَفَّهُ


سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی اپنے دائیں ہاتھ میں پہنی،جس کا نگینہ حبشہ کا تھا اور اس کا نگینہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اندر کو ہتھیلی کی طرف رکھتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ لُبْسِ الْخَاتِمِ فِي الْخِنْصَرِ مِنَ الْيَدِ الْيُسْرَى
بائیں ہاتھ کی چھنگلی میں انگوٹھی پہننے کے متعلق


(1378) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ خَاتَمُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فِي هَذِهِ وَ أَشَارَ إِلَى الْخِنْصَرِ مِنْ يَدِهِ الْيُسْرَى

سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی اس انگلی میں تھی اور بائیں ہاتھ کی چھنگلی کی طرف اشارہ کیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي النَّهْيِ عَنِ التَخَتُّمِ فِي الْوُسْطَى وَ الَّتِيْ تَلِيْهَا
درمیانی انگلی اور ساتھ والی انگلی میں انگوٹھی پہننے کی ممانعت میں


(1379) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ أَتَخَتَّمَ فِي إِصْبَعِي هَذِهِ أَوْ هَذِهِ قَالَ فَأَوْمَأَ إِلَى الْوُسْطَى وَ الَّتِي تَلِيهَا


امیر المومنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس انگلی میں یا اس انگلی میں انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا اور درمیانی انگلی اور اس کے پاس والی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔ (کیونکہ یہ انگلیاں ہر کام میں شریک ہوتی ہیں اور انگوٹھی سے حرج ہو گا ،البتہ چھنگلی الگ رہتی ہے ،اسی میں انگوٹھی پہننا بہتر ہے)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَا جَائَ فِي الإِنْتِعَالِ وَ الإِسْتِكْثَارِ مِنَ النِّعَالِ
جوتا اور اس کے زیادہ پہننے کے متعلق


(1380) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ فِي غَزْوَةٍ غَزَوْنَاهَا اسْتَكْثِرُوا مِنَ النِّعَالِ فَإِنَّ الرَّجُلَ لاَ يَزَالُ رَاكِبًا مَا انْتَعَلَ

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک جہاد میں جس میں ہم شریک تھے، سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جوتیاں بہت پہنا کرو کیونکہ جوتیاں پہننے سے آدمی سوار رہتاہے (یعنی مثل سوار کے پاؤں کو تکلیف نہیں ہوتی)۔
 
Top