• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

بَابٌ : فِيْ الأجْرَاسِ وَ أَنَّ الْمَلاَئِكَةَ لاَ تَصْحَبُ رُفْقَةً فِيْهَا كَلْبٌ وَ لاَ جَرْسٌ
گھنٹیوں کے متعلق اور اس بارے میں کہ (رحمت کے) فرشتے اس سفر میں ساتھی نہیں بنتے جس میں کتا اور گھنٹی ہو


(1390) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ تَصْحَبُ الْمَلاَئِكَةُ رُفْقَةً فِيهَا كَلْبٌ وَ لاَ جَرَسٌ


سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ فرشتے ان مسافروں کے ساتھ نہیں رہتے جن کے ساتھ گھنٹی یا کتا ہو ۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
(1391)عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ الْجَرَسُ مَزَامِيرُ الشَّيْطَانِ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ گھنٹی شیطان کا باجا ہے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : النَّهْيُ عَنْ وَسْمِ الْبَهَائِمِ فِي الْوَجْهِ
جانوروں کے چہرے پر داغنے سے ممانعت کے متعلق


(1392) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنِ الضَّرْبِ فِي الْوَجْهِ وَ عَنِ الْوَسْمِ فِي الْوَجْهِ

سیدناجابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منہ پر مارنے اور منہ پر داغ دینے سے منع فرمایا ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1393) عَنْ نَاعِمٍ أَبِيْ عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ وَ رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم حِمَارًا مَوْسُومَ الْوَجْهِ فَأَنْكَرَ ذَلِكَ قَالَ فَوَاللَّهِ لاَ أَسِمُهُ إِلاَّ فِي أَقْصَى شَيْئٍ مِنَ الْوَجْهِ فَأَمَرَ بِحِمَارٍ لَهُ فَكُوِيَ فِي جَاعِرَتَيْهِ فَهُوَ أَوَّلُ مَنْ كَوَى الْجَاعِرَتَيْنِ

ابو عبد اﷲ ناعم مولیٰ ام سلمہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گدھا دیکھا جس کے منہ پر داغ تھا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو نا پسند کیا اور ابن عباس رضی اللہ عنھما نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں داغ نہیں دیتا مگر اس جگہ پر جو منہ سے بہت دور ہے (یعنی پٹھا وغیرہ) اور اپنے گدھے کو داغ دینے کا حکم کیا تو پٹھوں پر داغ دیا گیا اور سب سے پہلے آپ (ابن عباس رضی اللہ عنھما )نے ہی پٹھوں پر داغا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : وَسْمُ الْغَنَمِ فِيْ آذَانِهَا
بکریوں کے کانوں میں داغنے کے بیان میں


(1394) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِرْبَدًا وَ هُوَ يَسِمُ غَنَمًا قَالَ أَحْسِبُهُ قَالَ فِي آذَانِهَا


سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس باڑے میں گئے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکریوں کو داغ دے رہے تھے۔راوی کہتا ہے کہ میرا خیال ہے کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ کانوں پر( آپ صلی اللہ علیہ وسلم داغ رہے تھے)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ وَسْمِ الظَّهْر
پیٹھ پر داغنے کے بیان میں


(1395) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا وَلَدَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ قَالَتْ لِي يَا أَنَسُ انْظُرْ هَذَا الْغُلاَمَ فَلاَ يُصِيبَنَّ شَيْئًا حَتَّى تَغْدُوَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم يُحَنِّكُهُ قَالَ فَغَدَوْتُ فَإِذَا هُوَ فِي الْحَائِطِ وَ عَلَيْهِ خَمِيصَةٌ الجُوَيْتِيَّةٌ وَ هُوَ يَسِمُ الظَّهْرَ الَّذِي قَدِمَ عَلَيْهِ فِي الْفَتْحِ


سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ام سلیم رضی اللہ عنھا نے بچہ جنا ، تو مجھ سے کہا کہ اے انس ! دیکھ ، بچہ کچھ نہ کھانے پائے، جب تک تو اس کو صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نہ لے جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ چبا کر اس کے منہ میں نہ ڈالیں۔ سیدنا انس نے کہا کہ پھر میں صبح کو آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور آ پ صلی اللہ علیہ وسلم باغ میں تھے اور (قبیلہ یا مقام) جون کی ایک کملی اوڑھے ہوئے اپنے ان اونٹوں پر داغ دے رہے تھے ،جو فتح میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ الْأَدَبِ
آداب کا بیان


بَابٌ : قَوْلُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم : تَسَمَّوْا بِاسْمِيْ وَ لاَ تَكْتَنُوْا بِكُنْيَتِي
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا قول کہ میرے نام پر نام رکھو اور میری کنیت پر کنیت نہ رکھو


(1396) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَادَى رَجُلٌ رَجُلاً بِالْبَقِيعِ يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! إِنِّي لَمْ أَعْنِكَ إِنَّمَا دَعَوْتُ فُلاَنًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم تَسَمَّوْا بِاسْمِي وَ لاَ تَكَنَّوْا بِكُنْيَتِي


سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے مقام بقیع میں ایک دوسرے شخص کو پکارا کہ اے ابوالقاسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادھر دیکھا تو وہ شخص بولا کہ یارسول اللہ! میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں بلکہ فلاں شخص کو پکارا تھا (اس کی کنیت بھی ابوالقاسم ہو گی) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میرے نام پر نام رکھ لو مگر میری کنیت کی طرح کنیت مت رکھو۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلتَّسْمِيَةُ بِمُحَمّدٍ صلی اللہ علیہ وسلم
محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نام رکھنا


(1397) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلاَمٌ فَسَمَّاهُ مُحَمَّدًا فَقَالَ لَهُ قَوْمُهُ لاَ نَدَعُكَ تُسَمِّي بِاسْمِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَانْطَلَقَ بِابْنِهِ حَامِلَهُ عَلَى ظَهْرِهِ فَأَتَى بِهِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! وُلِدَ لِي غُلاَمٌ فَسَمَّيْتُهُ مُحَمَّدًا فَقَالَ لِي قَوْمِي لاَ نَدَعُكَ تُسَمِّي بِاسْمِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم تَسَمَّوْا بِاسْمِي وَ لاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي فَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ


سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں ،ہم میں سے ایک شخص کے ہاں لڑکاپیدا ہوا اور اس نے اس کا نام محمد رکھا۔ لوگوں نے کہا کہ ہم تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کے ساتھ نام نہیں رکھنے دیں گے۔(یعنی تجھے ابو محمد نہیں کہیں گے) جب تک تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت نہ لے۔ وہ شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میرے ایک لڑکا پیدا ہوا ہے تو میں نے اس کا نام محمد رکھا تو میری قوم کے لوگ اس نام کی اجازت مجھے دینے سے انکار کرتے ہیں (کہ جب تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اجازت نہ دیں) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے نام پر نام رکھو لیکن میری کنیت پر کنیت نہ رکھو کیونکہ میں قاسم ہوں میں تمہارے درمیان تقسیم کرتا ہوں۔‘‘ (دین کا علم اور مال غنیمت وغیرہ)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : أَحَبُّ الأَسْمَائِ إِلَى الله تعَالَى عَبْدُ اللَّهِ وَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ
اللہ تعالیٰ کے ہاں پسندیدہ ترین نام عبداللہ اور عبدالرحمن ہیں


(1398) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ أَحَبَّ أَسْمَائِكُمْ إِلَى اللَّهِ عَبْدُ اللَّهِ وَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ


سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارے ناموں میں سے بہتر نام اللہ تعالیٰ کے نزدیک عبداللہ اور عبدالرحمن ہیں۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : تَسْمِيَةُ الْمَوْلُوْدِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ
بچے کا نام عبدالرحمن رکھنا


(1399) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلاَمٌ فَسَمَّاهُ الْقَاسِمَ فَقُلْنَا لاَ نَكْنِيكَ أَبَا الْقَاسِمِ وَ لاَ نُنْعِمُكَ عَيْنًا فَأَتَى النَّبِيَّصلی اللہ علیہ وسلم فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ أَسْمِ ابْنَكَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ


سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ ہم میں سے ایک شخص کے یہاں لڑکا پیدا ہوا تو اس نے اس کا نام قاسم رکھا ،ہم لوگوں نے کہا کہ ہم تجھے ابوالقاسم کنیت نہ دیں گے اور تیری آنکھ ٹھنڈی نہ کریں گے ۔وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور یہ بیان کیا، توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ اپنے بیٹے کا نام عبدالرحمن رکھ لے۔‘‘
 
Top