ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنِ الدُّخُوْلِ عَلَى الْمُغِيْبَاتِ
جن (عورتوں) کے خاوند گھر سے باہر ہیں، ان (عورتوں) کے گھر وں میں جانے کی ممانعت
(1440) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ نَفَرًا مِنْ بَنِي هَاشِمٍ دَخَلُوا عَلَى أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَدَخَلَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ هِيَ تَحْتَهُ يَوْمَئِذٍ فَرَآهُمْ فَكَرِهَ ذَلِكَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ قَالَ لَمْ أَرَ إِلاَّ خَيْرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ اللَّهَ قَدْ بَرَّأَهَا مِنْ ذَلِكَ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ لاَ يَدْخُلَنَّ رَجُلٌ بَعْدَ يَوْمِي هَذَا عَلَى مُغِيبَةٍ إِلاَّ وَ مَعَهُ رَجُلٌ أَوِ اثْنَانِ
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ بنی ہاشم کے چند لوگ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنھما کے پاس گئے اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی گئے اور اس وقت اسماء رضی اللہ عنھا ابو بکر رضی اللہ عنھما کے نکاح میں تھیں، انہوں نے ان کو دیکھا اور ان کاآنا برا جانا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا اور کہا کہ میں نے کوئی بری بات نہیں دیکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسماء رضی اللہ عنھا کو اﷲنے برے فعل سے پاک کیا ہے۔‘‘ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور فرمایا: ’’ آج سے کوئی شخص اس عورت کے گھر میں نہ جائے جس کا خاوند غائب ہو (یعنی گھر میں نہ ہو) مگر ایک یادو آدمی ساتھ لے کر۔‘‘ (ان سے مراد ایسے آدمی ہیں جن کے متعلق یہ خیال کرنا محال ہو کہ وہ کسی فاحشہ عورت کے پاس جا سکتے ہیں)
جن (عورتوں) کے خاوند گھر سے باہر ہیں، ان (عورتوں) کے گھر وں میں جانے کی ممانعت
(1440) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ نَفَرًا مِنْ بَنِي هَاشِمٍ دَخَلُوا عَلَى أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَدَخَلَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ هِيَ تَحْتَهُ يَوْمَئِذٍ فَرَآهُمْ فَكَرِهَ ذَلِكَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ قَالَ لَمْ أَرَ إِلاَّ خَيْرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ اللَّهَ قَدْ بَرَّأَهَا مِنْ ذَلِكَ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ لاَ يَدْخُلَنَّ رَجُلٌ بَعْدَ يَوْمِي هَذَا عَلَى مُغِيبَةٍ إِلاَّ وَ مَعَهُ رَجُلٌ أَوِ اثْنَانِ
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ بنی ہاشم کے چند لوگ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنھما کے پاس گئے اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی گئے اور اس وقت اسماء رضی اللہ عنھا ابو بکر رضی اللہ عنھما کے نکاح میں تھیں، انہوں نے ان کو دیکھا اور ان کاآنا برا جانا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا اور کہا کہ میں نے کوئی بری بات نہیں دیکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسماء رضی اللہ عنھا کو اﷲنے برے فعل سے پاک کیا ہے۔‘‘ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور فرمایا: ’’ آج سے کوئی شخص اس عورت کے گھر میں نہ جائے جس کا خاوند غائب ہو (یعنی گھر میں نہ ہو) مگر ایک یادو آدمی ساتھ لے کر۔‘‘ (ان سے مراد ایسے آدمی ہیں جن کے متعلق یہ خیال کرنا محال ہو کہ وہ کسی فاحشہ عورت کے پاس جا سکتے ہیں)