• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
(1725) عَنْ أَنَسِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَتِ امْرَأَةٌ مِنَ الأَنْصَارِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ فَخَلاَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ قَالَ وَ الَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّكُمْ لَأَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ

سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انصار کی ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے تنہائی کی (شاید وہ محرم ہو گی جیسے ام سلیم تھیں یا ام حرام تھیں یا تنہائی سے مراد یہ ہے کہ اس نے علیحدہ سے کوئی بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھی) اور فرمایا: ’’قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! کہ تم سب لوگوں سے زیادہ مجھے محبوب ہو۔‘‘ تین بار یہ فرمایا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604


(1726) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم اسْتَغْفَرَ لِلأَنْصَارِ قَالَ وَ أَحْسِبُهُ قَالَ وَ لِذَرَارِيِّ الأَنْصَارِ وَ لِمَوَالِي الأَنْصَارِ لاَ أَشُكُّ فِيهِ

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کی بخشش کے لیے اور انصار کی اولاد اور ان کے غلاموں کے لیے بھی بخشش کی دعا کی۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1727) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ الأَنْصَارَ كَرِشِي وَ عَيْبَتِي وَ إِنَّ النَّاسَ سَيَكْثُرُونَ وَ يَقِلُّونَ فَاقْبَلُوا مِنْ مُحْسِنِهِمْ وَ اعْفُوا عَنْ مُسِيئِهِمْ

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’انصار میری انتڑیاں اور میری گٹھڑیاں ہیں (کپڑا رکھنے کی یعنی میرے خاص معتمد اور اعتباری لوگ ہیں) لوگ بڑھتے جائیں گے اور انصار گھٹتے جائیں گے ،پس ان کی نیکی کو قبول کرو اور ان کی برائی سے درگزر کرو۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ خَيْرِ دُوْرِ الأَنْصَارِ
انصار کے گھروں میں بھلائی ہونے کا بیان


(1728) عَنْ أَبِيْ أُسَيْدٍ الأَنْصَارِيِّ يَشْهَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ خَيْرُ دُورِ الأَنْصَارِ بَنُو النَّجَّارِ ثُمَّ بَنُو عَبْدِ الأَشْهَلِ ثُمَّ بَنُو الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ ثُمَّ بَنُو سَاعِدَةَ وَ فِي كُلِّ دُورِ الأَنْصَارِ خَيْرٌ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ قَالَ أَبُو أُسَيْدٍ أُتَّهَمُ أَنَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ لَوْ كُنْتُ كَاذِبًا لَبَدَأْتُ بِقَوْمِي بَنِي سَاعِدَةَ وَ بَلَغَ ذَلِكَ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ فَوَجَدَ فِي نَفْسِهِ وَ قَالَ خُلِّفْنَا فَكُنَّا آخِرَ الأَرْبَعِ أَسْرِجُوا لِي حِمَارِي آتِي رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ كَلَّمَهُ ابْنُ أَخِيهِ سَهْلٌ فَقَالَ أَتَذْهَبُ لِتَرُدَّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَعْلَمُ ؟ أَوَ لَيْسَ حَسْبُكَ أَنْ تَكُونَ رَابِعَ أَرْبَعٍ ؟ فَرَجَعَ وَ قَالَ اللَّهُ وَ رَسُولُهُ أَعْلَمُ وَ أَمَرَ بِحِمَارِهِ فَحُلَّ عَنْهُ


سیدنا ابو اسید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’انصار میں بہتر گھر بنی نجار کا ہے، پھر بنی عبداشہل کا ،پھر بنی حارث بن خزرج کا ،پھر بنی ساعدہ کا اور انصار کے ہر گھر میں بہتری ہے۔ ابوسلمہ نے کہا کہ سیدنا ابو اسید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ کیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر تہمت کرتاہوں؟ اگر میں جھوٹا ہوتا تو پہلے ا پنی قوم بنی ساعدہ کانام لیتا۔ یہ خبر سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کو پہنچی تو انہیں رنج ہوا اور وہ کہنے لگے کہ ہم پیچھے چھوڑ دیے گئے ہم چاروں کے آخر میں ہوئے ،میرے گدھے پر زین کسو کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤں گا۔ سیدنا سہل رضی اللہ عنہ کے بھتیجے نے ان سے کہا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ان کی بات کا رد کرنے جاتے ہو حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوب جانتے ہیں؟ کیا تمہیں یہ کافی نہیں ہے کہ چار میں سے چوتھے تم ہو ؟یہ سن کر سیدنا سعد رضی اللہ عنہ لوٹے اور فرمایا:’’اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم خوب جانتے ہیں اور گدھے سے زین کو کھول ڈالنے کا حکم دیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ حُسْنِ صُحْبَةِ الأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
انصار رضی اللہ عنھم سے اچھا برتاؤ کرنے کے متعلق


(1729) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ فِي سَفَرٍ فَكَانَ يَخْدُمُنِي فَقُلْتُ لَهُ لاَ تَفْعَلْ فَقَالَ إِنِّي قَدْ رَأَيْتُ الأَنْصَارَ تَصْنَعُ بِرَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم شَيْئًا آلَيْتُ أَنْ لاَ أَصْحَبَ أَحَدًا مِنْهُمْ إِلاَّ خَدَمْتُهُ
وَ زَادَ فِيْ رِوَايَةٍ : وَ كَانَ جَرِيرٌ أَكْبَرَ مِنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ کے ساتھ سفر میں نکلا اور وہ میری خدمت کرتے تھے۔ میں نے کہا کہ تم میری خدمت مت کرو (کیونکہ تم بڑے ہو) انہوں نے کہا کہ میں نے انصار کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جوکام کرتے دیکھا ہے توقسم کھائی ہے کہ جب کسی انصار کے ساتھ ہوں گا تو اس کی خدمت کروں گا۔ (یعنی انصار نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جو سلوک کیا ہے اور دشمن سے حفاظت کی ہے وغیرہ ) اور سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے بڑے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ فَضَائِلِ الأَشْعَرِيِّيْنَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
اشعریین رضی اللہ عنھم کے فضائل کے بارے میں


(1730) عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنِّي لَأَعْرِفُ أَصْوَاتَ رُفْقَةِ الأَشْعَرِيِّينَ بِالْقُرْآنِ حِينَ يَدْخُلُونَ بِاللَّيْلِ وَ أَعْرِفُ مَنَازِلَهُمْ مِنْ أَصْوَاتِهِمْ بِالْقُرْآنِ بِاللَّيْلِ وَ إِنْ كُنْتُ لَمْ أَرَ مَنَازِلَهُمْ حِينَ نَزَلُوا بِالنَّهَارِ وَ مِنْهُمْ حَكِيمٌ إِذَا لَقِيَ الْخَيْلَ أَوْ قَالَ الْعَدُوَّ قَالَ لَهُمْ إِنَّ أَصْحَابِي يَأْمُرُونَكُمْ أَنْ تَنْظُرُوهُمْ

سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں اشعریوں کی آواز قرآن پڑھنے سے پہچان لیتا ہوں جب وہ رات کو آتے ہیں اور رات کو ان کی آواز سے ان کا ٹھکانا بھی پہچان لیتا ہوں اگرچہ دن کو ان کا ٹھکانا نہ دیکھا ہو جب وہ دن کو اترے ہوں اور انہی لوگوں میں سے ایک شخص حکیم ہے کہ جب کافروں کے سواروں سے یا دشمنوں سے ملتا ہے تو ان سے کہتا ہے ہمارے لوگ تم سے کہتے ہیں کہ ذرا ہ میں فرصت دو یا تھوڑا انتظار کرو یعنی ہم بھی تیار ہیں لڑنے کو آتے ہیں۔ (یعنی اپنے تئیں دانائی او رحکمت سے بچا لیتاہے کیونکہ دشمن یہ سمجھتے ہیں کہ یہ اکیلا نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ اور لوگ بھی ہیں)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1731) عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ الأَشْعَرِيِّينَ إِذَا أَرْمَلُوا فِي الْغَزْوِ أَوْ قَلَّ طَعَامُ عِيَالِهِمْ بِالْمَدِينَةِ جَمَعُوا مَا كَانَ عِنْدَهُمْ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ اقْتَسَمُوهُ بَيْنَهُمْ فِي إِنَائٍ وَاحِدٍ بِالسَّوِيَّةِ فَهُمْ مِنِّي وَ أَنَا مِنْهُمْ

سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اشعری قبیلہ کے لوگ جب لڑائی میں محتاج ہو جاتے ہیں یا مدینہ میں ان کے بیوی بچوں کا کھانا کم ہو جاتا ہے تو جو کچھ ان کے پاس ہوتا ہے اس کو ایک کپڑے میں اکٹھا کرتے ہیں ،پھر آپس میں برابر بانٹ لیتے ہیں۔ یہ لوگ میرے ہیں اور میں ان کا ہوں (یعنی میں ان سے راضی ہوں اور ایسے اتفاق کو پسند کرتا ہوں)۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : دُعَائُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم لِغِفَارٍ وَ أَسْلَمَ
قبیلہ’’غفار‘‘ اور ’’اسلم‘‘ کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا

(1732) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ أَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ وَ غِفَارٌ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا أَمَا إِنِّي لَمْ أَقُلْهَا وَ لَكِنْ قَالَهَا اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے (قبیلہ) اسلم کو سلامت رکھا اور (قبیلہ) غفار کو بخشا اور یہ میں نہیں کہتا بلکہ اللہ عزوجل فرماتا ہے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1733) عَنْ خُفَافِ بْنِ إِيْمَائَ الْغِفَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم فِي صَلاَةٍ اللَّهُمَّ الْعَنْ بَنِي لِحْيَانَ وَ رِعْلاً وَ ذَكْوَانَ وَ عُصَيَّةَ عَصَوُا اللَّهَ وَ رَسُولَهُ غِفَارٌ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا وَ أَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ

سیدنا خفاف بن ایماء غفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نماز میں فرمایا: ’’اے اللہ! بنی لحیان کو لعنت کر اور رعل ، ذکوان اور عصیہ کو جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی اور اللہ تعالیٰ نے (قبیلہ) غفار کو بخش دیا اور (قبیلہ) اسلم کو محفوظ کردیا۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فَضْلُ مُزَيْنَةَ وَ جُهَيْنَةَ وَ غِفَارَ
(قبیلہ) ’’مزینہ‘‘ اور ’’جہینہ‘‘ اور ’’غفار‘‘ کی فضیلت کا بیان


(1734) عَنْ أَبِي بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ الأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ جَائَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ إِنَّمَا بَايَعَكَ سُرَّاقُ الْحَجِيجِ مِنْ أَسْلَمَ وَ غِفَارٍ وَ مُزَيْنَةَ (وَ أَحْسِبُ جُهَيْنَةَ مُحَمَّدٌ الَّذِي شَكَّ ) فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَ رَأَيْتَ إِنْ كَانَ أَسْلَمُ وَ غِفَارُ وَ مُزَيْنَةُ وَ أَحْسِبُ جُهَيْنَةُ خَيْرًا مِنْ بَنِي تَمِيمٍ وَ بَنِي عَامِرٍ وَ أَسَدٍ وَ غَطَفَانَ أَخَابُوا وَ خَسِرُوا ؟ فَقَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهُمْ لَأَخْيَرُ مِنْهُمْ


سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اقرع بن حابس رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہاکہ حاجیوں کو لوٹنے والے (قبائل) اسلم ،غفار ،مزینہ اور جہینہ کے لوگوںنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر (قبیلہ) اسلم ،غفار ،مزینہ اور جہینہ قبائل بنی تمیم ،بنی عامر ،اسد اور غطفان سے بہتر ہوں تو یہ لوگ (یعنی بنی تمیم وغیرہ) خسارے میں رہے اور نامراد ہوئے؟وہ بولا ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! وہ ان سے بہترین ہیں (یعنی (قبیلہ اسلم اور غفار وغیرہ قبیلہ بنی تمیم وغیرہ سے بہتر ہیں)۔‘‘1
 
Top