• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : يُحْشَرُ النَّاسُ عَلَى طَرائِقَ
لوگ (قیامت میں تین )گروہوں کی صورت میں اکٹھے کیے جائیں گے


(1951) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ يُحْشَرُ النَّاسُ عَلَى ثَلاَثِ طَرَائِقَ رَاغِبِينَ رَاهِبِينً وَاثْنَانِ عَلَى بَعِيرٍ وَ ثَلاَثَةٌ عَلَى بَعِيرٍ وَ أَرْبَعَةٌ عَلَى بَعِيرٍ وَ عَشَرَةٌ عَلَى بَعِيرٍ وَ تَحْشُرُ بَقِيَّتَهُمُ النَّارُ تَبِيتُ مَعَهُمْ حَيْثُ بَاتُوا وَ تَقِيلُ مَعَهُمْ حَيْثُ قَالُوا وَ تُصْبِحُ مَعَهُمْ حَيْثُ أَصْبَحُوا وَ تُمْسِي مَعَهُمْ حَيْثُ أَمْسَوْا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لوگ تین گروہوں پر اکٹھے کیے جائیں گے (یہ وہ حشر ہے جو قیامت سے پہلے دنیا ہی میں ہو گا اور یہ سب نشانیوں کے بعد آخری نشانی ہے) بعض خوش ہوں گے اور بعض ڈرتے ہوں گے، دو ایک اونٹ پر ہوں گے، تین ایک اونٹ پر ہوں گے، چار ایک اونٹ پر ہوں گے، دس ایک اونٹ پر ہوں گے اور باقی لوگوں کو آگ جمع کرے گی۔ جب وہ رات کو ٹھہریں گے تو آگ بھی ٹھہر جائے گی۔ اسی طرح جب دوپہر کو سوئیں گے تب بھی آگ ٹھہر جائے گی او رجہاں وہ صبح کو پہنچیں گے آگ بھی صبح کرے گی اور جہاں وہ شام کو پہنچیں گے، آگ بھی وہیں ان کے ساتھ شام کرے گی (غرض کہ سب لوگوں کو ہانک کر شام کے ملک کو لے جائے گی)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
َابٌ : حَشْرُ الْكَافِرِ عَلَى وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
قیامت کے دن کافر کا حشر منہ کے بل ہو گا (یعنی قیامت میں کافر منہ کے بل چلے گا)


(1952) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلاً قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! كَيْفَ يُحْشَرُ الْكَافِرُ عَلَى وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ؟ قَالَ أَلَيْسَ الَّذِي أَمْشَاهُ عَلَى رِجْلَيْهِ فِي الدُّنْيَا قَادِرًا عَلَى أَنْ يُمْشِيَهُ عَلَى وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ؟ قَالَ قَتَادَةُ بَلَى وَ عِزَّةِ رَبِّنَا

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا کہ یارسول اللہ ! کافر کا حشر قیامت کے دن منہ کے بل کیسے ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا جس (ذات) نے اس کو دنیا میں دونوں پاؤں پر چلایا ہے،وہ اس بات کی قدرت نہیں رکھتا کہ اس کو قیامت کے دن منہ کے بل چلائے؟‘‘ قتادہ نے یہ حدیث سن کر کہا کہ بے شک اے ہمارے رب! تو ایسی طاقت رکھتا ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : دُنُوُّ الشَّمْسِ مِنَ الْخَلْقِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
قیامت کے دن سورج کا مخلوق کے قریب ہو نا


(1953) عَنْ سُلَيْمِ بْنِ عَامِرٍ قَالَ حَدَّثَنِي الْمِقْدَادُ بْنُ الأَسْوَدِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ تُدْنَى الشَّمْسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنَ الْخَلْقِ حَتَّى تَكُونَ مِنْهُمْ كَمِقْدَارِ مِيلٍ قَالَ سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ فَوَاللَّهِ مَا أَدْرِي مَا يَعْنِي بِالْمِيلِ أَ مَسَافَةَ الأَرْضِ أَمِ الْمِيلَ الَّذِي تُكْتَحَلُ بِهِ الْعَيْنُ قَالَ فَيَكُونُ النَّاسُ عَلَى قَدْرِ أَعْمَالِهِمْ فِي الْعَرَقِ فَمِنْهُمْ مَنْ يَكُونُ إِلَى كَعْبَيْهِ وَ مِنْهُمْ مَنْ يَكُونُ إِلَى رُكْبَتَيْهِ وَ مِنْهُمْ مَنْ يَكُونُ إِلَى حَقْوَيْهِ وَ مِنْهُمْ مَنْ يُلْجِمُهُ الْعَرَقُ إِلْجَامًا قَالَ وَ أَشَارَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِيَدِهِ إِلَى فِيهِ

سلیم بن عامر کہتے ہیں کہ مجھ سے سیدنا مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ،آ پ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :’’ قیامت کے دن سورج نزدیک کیا جائے گا ،یہاں تک کہ ایک میل پر آجائے گا۔‘‘ سلیم بن عامر نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں نہیں جانتا کہ میل سے کیا مراد ہے۔ یہ میل زمین کا جو کوس کے برابر ہوتا ہے یا میل سے مراد سلائی ہے جس سے سرمہ لگاتے ہیں۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لوگ اپنے اپنے اعمال کے موافق پسینے میں ڈوبے ہوں گے۔ کوئی تو ٹخنوں تک ڈوبا ہو گا، کوئی گھٹنوں تک ، کوئی کمر تک اور کسی کو پسینے کی لگام پڑی ہو گی۔‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے اپنے منہ کی طرف اشارہ کیا (یعنی منہ تک پسینا ہو گا)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ كَثْرَةِ الْعَرَقِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
قیامت کے دن پسینے کی کثرت کا بیان


(1954) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ الْعَرَقَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَيَذْهَبُ فِي الأَرْضِ سَبْعِينَ بَاعًا وَ إِنَّهُ لَيَبْلُغُ إِلَى أَفْوَاهِ النَّاسِ أَوْ إِلَى آذَانِهِمْ يَشُكُّ ثَوْرٌ أَيَّهُمَا قَالَ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بے شک قیامت کے دن (لوگوں کا)پسینہ ستر باع (دونوں ہاتھ کی پھیلائی کے برابر) زمین میں جائے گا اور بعض آدمیوں کے منہ یا کانوں تک ہو گا۔‘‘ (راوئ حدیث) ثور کو اس بات میں شک ہے (کہ منہ تک کہا یا کانوں تک)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : طَلَبُ الْكَافِرِ الْفِدَائَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
قیامت کے دن کافر سے فدیہ کی طلب کا بیان


(1955) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى لِأَهْوَنِ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا لَوْ كَانَتْ لَكَ الدُّنْيَا وَ مَا فِيهَا أَكُنْتَ مُفْتَدِيًا بِهَا ؟ فَيَقُولُ نَعَمْ فَيَقُولُ قَدْ أَرَدْتُ مِنْكَ أَهْوَنَ مِنْ هَذَا وَ أَنْتَ فِي صُلْبِ آدَمَ أَنْ لاَ تُشْرِكَ أَحْسِبُهُ قَالَ وَ لاَ أُدْخِلَكَ النَّارَ فَأَبَيْتَ إِلاَّ الشِّرْكَ

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ ’’اللہ تعالیٰ اس شخص سے فرمائے گا جس کو جہنم میں سب سے ہلکا عذاب ہو گا کہ اگر تیرے پاس دنیا اور جو کچھ اس میں ہے ہوتا تو کیا تو اس کو لے کر اپنے آپ کو عذاب سے چھڑاتا؟ وہ بولے گاکہ ہاں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے تو اس سے بہت آسان بات چاہی تھی (جس میں کچھ خرچ نہ تھا)جب تو آدم علیہ السلام کی پشت میں تھا کہ تم شرک نہ کرنا، میں تجھے جہنم میں نہ لے جاؤں گا ، تو نے نہ مانا اور شرک کیا۔ (معاذ اللہ! شرک ایسا گناہ ہے کہ وہ بخشا نہ جائے گا اور شرک کرنے والااگر شرک کی حالت میں مرے تو ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

کِتَابُ صِفَۃِ الْجَنَّۃِ
جنت کے متعلق بیان


بَابٌ : فِيْ أَوَّلِ زُمْرَةٍ تَدْخُلُ الْجَنَّةَ
جنت میں جانے والے پہلے گروہ کا بیان


(1956) عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ إِمَّا تَفَاخَرُوا وَ إِمَّا تَذَاكَرُوا الرِّجَالُ فِي الْجَنَّةِ أَكْثَرُ أَمِ النِّسَائُ ؟ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ ؟ أَوَ لَمْ يَقُلْ أَبُو الْقَاسِمِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ أَوَّلَ زُمْرَةٍ تَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ وَ الَّتِي تَلِيهَا عَلَى أَضْوَائِ كَوْكَبٍ دُرِّيٍّ فِي السَّمَائِ لِكُلِّ امْرِئٍ مِنْهُمْ زَوْجَتَانِ اثْنَتَانِ يُرَى مُخُّ سُوقِهِمَا مِنْ وَرَائِ اللَّحْمِ وَ مَا فِي الْجَنَّةِ أَعْزَبُ


محمد (ابن سیرین)کہتے ہیں کہ لوگوں نے فخر کیا یا ذکر کیا کہ جنت میں مرد زیادہ ہوں گے یا عورتیں زیادہ ہوں گی؟ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہاکہ کیا ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں فرمایا: ’’البتہ پہلا گروہ جو جنت میں جائے گا وہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوگا اور جو گروہ اس کے بعد جائے گا وہ آسمان کے بڑے چمکدار تارے کی طرح ہوگا، ان میں سے ہر مرد کے لیے دو بیویاں ہوں گی جن کی پنڈلیوں کا گودا گوشت کے نیچے سے نظر آئے گا اور جنت میں کوئی غیر شادی شدہ نہ ہو گا۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1957)عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ عَلَى أَشَدِّ نَجْمٍ فِي السَّمَائِ إِضَائَةً ثُمَّ هُمْ بَعْدَ ذَلِكَ مَنَازِلُ لاَ يَتَغَوَّطُونَ وَ لاَ يَبُولُونَ وَ لاَ يَمْتَخِطُونَ وَ لاَ يَبْزُقُونَ أَمْشَاطُهُمُ الذَّهَبُ وَ مَجَامِرُهُمُ الأَلُوَّةُ وَ رَشْحُهُمُ الْمِسْكُ أَخْلاَقُهُمْ عَلَى خُلُقِ رَجُلٍ وَاحِدٍ عَلَى طُولِ أَبِيهِمْ آدَمَ سِتُّونَ ذِرَاعًا قَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ عَلَى خُلُقِ رَجُلٍ وَ قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ عَلَى خَلْقِ رَجُلٍ وَ قَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ عَلَى صُورَةِ أَبِيهِمْ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سب سے پہلے جوگروہ جنت میں جائے گا ،وہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوگا۔پھر جو گروہ ان کے بعد جائے گا ،وہ سب سے زیادہ چمکتے ہوئے تارے کی طرح ہو گا اور پھر ان کے بعد کئی درجے ہوں گے اور جنتی نہ پیشاب کریں گے، نہ پاخانہ ، نہ تھوکیں گے اورنہ ناک جھاڑیں گے۔ ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی اور پسینا سے مشک کی بو آئے گی ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگے گا اور ان کی بیویاں بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں ہوں گی اور ان کی عادتیں ایک شخص کی عادتوں کے موافق ہوں گی (یعنی سب کے اخلاق یکساں ہوں گے) اپنے باپ آدم علیہ السلام کی قدوقامت یعنی ساٹھ ہاتھ کا قد ہو گا۔‘‘ ابن ابی شیبہ نے کہا کہ ان کا اخلاق ایک جیسا ہو گا اور ابو کریب نے کہا کہ ان کی پیدائش ایک طرح کی ہو گی اور ابن ابی شیبہ نے کہا کہ وہ اپنے والد (آدم علیہ السلام ) کی صورت پر ہوں گے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَى صُوْرَةِ آدَمَ
جو جنت میں جائے گا ،وہ آدم علیہ السلام کی صورت پر ہوگا


(1958) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَلَقَ اللَّهُ عَزَّوَجَلَّ آدَمَ عَلَى صُورَتِهِ طُولُهُ سِتُّونَ ذِرَاعًا فَلَمَّا خَلَقَهُ قَالَ اذْهَبْ فَسَلِّمْ عَلَى أُولَئِكَ النَّفَرِ وَ هُمْ نَفَرٌ مِنَ الْمَلاَئِكَةِ جُلُوسٌ فَاسْتَمِعْ مَا يُجِيبُونَكَ فَإِنَّهَا تَحِيَّتُكَ وَ تَحِيَّةُ ذُرِّيَّتِكَ قَالَ فَذَهَبَ فَقَالَ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ فَقَالُوا السَّلاَمُ عَلَيْكَ وَ رَحْمَةُ اللَّهِ قَالَ فَزَادُوهُ وَ رَحْمَةُ اللَّهِ قَالَ فَكُلُّ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ آدَمَ وَ طُولُهُ سِتُّونَ ذِرَاعًا فَلَمْ يَزَلِ الْخَلْقُ يَنْقُصُ بَعْدَهُ حَتَّى الآنَ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ جل جلالہ نے سیدنا آدم علیہ السلام کو اپنی صورت پر بنایا اور ان کا قد ساٹھ ہاتھ کا تھا ، جب ان کو بنا چکا تو فرمایا: ’’جاؤ اور گروہ کی شکل میں بیٹھے ہوئے فرشتوں کو سلام اوراور سنوکہ وہ تجھے کیا جواب دیتے ہیں، کیونکہ تیرا اور تیری اولاد کا یہی سلام ہوگا۔ سیدنا آدم علیہ السلام گئے او رکہا کہ السلام علیکم۔ فرشتوں نے جواب میں کہا کہ السلام علیک ورحمۃ اللہ۔ یعنی ورحمۃ اللہ بڑھا دیا سوجو کوئی بہشت میں جائے گا ،وہ آدم علیہ السلام کی صورت پر ہو گا یعنی ساٹھ ہاتھ کا لمبا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آدم علیہ السلام ساٹھ ہاتھ کے تھے، پھر ان کے بعد لوگوں کے قد اب تک گھٹتے گئے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : يَدْخُلُ الْجَنَّةَ أَقْوَامٌ أَفْئِدَتُهُمْ مِثْلُ أَفْئِدَةِ الطَّيْرِ
(کچھ) قو میں جنت میں (ایسی حالت میں ) جائیں گی کہ ان کے دل پرندوں کے دلوں جیسے ہوں گے

(1959) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ أَقْوَامٌ أَفْئِدَتُهُمْ مِثْلُ أَفْئِدَةِ الطَّيْرِ


سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جنت میں کچھ لوگ ایسے جائیں گے کہ ان کے دل پرندوں کے دلوں جیسے ہوں گے (یعنی نرمی کے لحاظ سے یا اللہ پر بھروسا کرنے کے اعتبار سے)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : إِحْلاَلُ الرِّضْوَانِ عَلَى أَهْلِ الْجَنَّةِ
اہل جنت پر اللہ تعالیٰ کی رضا مندی اترنے کے بیان میں


(1960) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ لِأَهْلِ الْجَنَّةِ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ فَيَقُولُونَ لَبَّيْكَ رَبَّنَا وَ سَعْدَيْكَ وَ الْخَيْرُ فِي يَدَيْكَ فَيَقُولُ هَلْ رَضِيتُمْ ؟ فَيَقُولُونَ وَ مَا لَنَا لاَ نَرْضَى يَا رَبِّ وَ قَدْ أَعْطَيْتَنَا مَا لَمْ تُعْطِ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ فَيَقُولُ أَلاَ أُعْطِيكُمْ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ؟ فَيَقُولُونَ يَا رَبِّ ! وَ أَيُّ شَيْئٍ أَفْضَلُ مِنْ ذَلِكَ ؟ فَيَقُولُ أُحِلُّ عَلَيْكُمْ رِضْوَانِي فَلاَ أَسْخَطُ عَلَيْكُمْ بَعْدَهُ أَبَدًا


سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک اللہ عزوجل جنتی لوگوں سے فرمائے گا کہ اے جنتیو! پس وہ کہیں گے کہ اے رب !ہم خدمت میں حاضر ہیں اور سب بھلائی تیرے ہاتھوں میں ہے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ کیا تم راضی ہوئے؟ وہ کہیں گے کہ ہم کیسے راضی نہ ہوں گے، ہمیں تو نے وہ دیا کہ اتنا اپنی مخلوق میں سے کسی کو نہیں دیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ کیا میں تمہیں اس سے بھی کوئی عمدہ چیز دوں؟ وہ عرض کریں گے کہ اے رب! اس سے عمدہ کونسی چیز ہے؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے تم پر اپنی رضامندی اتار دی اور اب میں اس کے بعد کبھی تم پر ناراض نہ ہوں گا۔‘‘
 
Top