• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَا يَقْرَأُ فِيْ صَلاَةِ الْعِيْدَيْنِ

نماز عیدین میں کیا پڑھا جائے؟



(429) عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَأَلَ أَبَا وَاقِدٍ اللَّيْثِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَا كَانَ يَقْرَأُ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَ سَلَّمَ فِي الأَضْحَى وَالْفِطْرِ فَقَالَ كَانَ يَقْرَأُ فِيهِمَا بـ "ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ" وَ "اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ"

عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابوواقد لیثی رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز عید اضحی اور فطر میں کیا پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان میں ’’ق ٓ وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ‘‘ اور ’’اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ ‘‘ پڑھا کرتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : تَرْكُ الصَّلاَةِ قَبْلَ الْعِيْدِ وَ بَعْدَهُ فِيْ الْمُصَلَّى

عیدگاہ میں عید سے پہلے اور بعد کوئی نماز نہیں پڑھنی چاہیے


(430) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَرَجَ يَوْمَ أَضْحَى أَوْ فِطْرٍ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَ لاَ بَعْدَهَا ثُمَّ أَتَى النِّسَائَ وَ مَعَهُ بِلاَلٌ فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ فَجَعَلَتِ الْمَرْأَةُ تُلْقِي خُرْصَهَا وَ تُلْقِي سِخَابَهَا

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الا ضحی یا عید الفطر میں نکلے اور دو رکعت پڑھی اس طرح کہ نہ اس سے پہلے نماز پڑھی اور نہ بعد میں۔ پھر عورتوں کے پاس گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ تھے پھر عورتوں کو صدقہ کا حکم کیا پھر کوئی تو اپنے چھلے نکالنے لگی اور کوئی لونگوں کے ہار جو ان کے گلوں میں تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ خُرُوْجِ النِّسَائِ إِلَى الْعِيْدَيْنِ

عورتوں کا عیدین کے لیے نکلنا



(431) عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ نُخْرِجَهُنَّ فِي الْفِطْرِ وَالأَضْحَى الْعَوَاتِقَ وَالْحُيَّضَ وَ ذَوَاتِ الْخُدُورِ فَأَمَّا الْحُيَّضُ فَيَعْتَزِلْنَ الصَّلاَةَ وَ يَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَ دَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! إِحْدَانَا لاَ يَكُونُ لَهَا جِلْبَابٌ ؟ قَالَ لِتُلْبِسْهَا أُخْتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا

سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم کیا :’’ہم عید الفطر اور عید الضحیٰ میں اپنی کنواری، جوان لڑکیوں، حیض والیوں اور پردہ والیوں کو لے جائیں۔ پس حیض والیاں نماز کی جگہ سے الگ رہیں اور اس کارنیک اور مسلمانوں کی دعا میں شامل ہوں۔‘‘ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول! ہم میں سے کسی کے پاس چادر نہیں ہوتی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس کی بہن اسے اپنی چادر اڑھا دے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَا يَقُوْلُ الْجَوَاري فِي الْعِيْدِ

بچیاں عید کے دن کیا کہیں؟



(432) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ عِنْدِي جَارِيَتَانِ تُغَنِّيَانِ بِغِنَائِ بُعَاثٍ فَاضْطَجَعَ عَلَى الْفِرَاشِ وَ حَوَّلَ وَجْهَهُ فَدَخَلَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَانْتَهَرَنِي وَ قَالَ مِزْمَارُ الشَّيْطَانِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَقْبَلَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ دَعْهُمَا فَلَمَّا غَفَلَ غَمَزْتُهُمَا فَخَرَجَتَا وَ كَانَ يَوْمَ عِيدٍ يَلْعَبُ السُّودَانُ بِالدَّرَقِ وَالْحِرَابِ فَإِمَّا سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ إِمَّا قَالَ تَشْتَهِينَ تَنْظُرِينَ ؟ فَقُلْتُ نَعَمْ فَأَقَامَنِي وَرَائَهُ خَدِّي عَلَى خَدِّهِ وَ هُوَ يَقُولُ دُونَكُمْ يَا بَنِي أَرْفِدَةَ ! حَتَّى إِذَا مَلِلْتُ قَالَ حَسْبُكِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاذْهَبِي

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف فرما ہوئے اور میرے پاس دو (نابالغ) لڑکیاں بعاث کی لڑائی کے گیت گا رہی تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچھونے پر لیٹ گئے اور اپنا منہ ان کی طرف سے پھیر لیا۔ پھر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے اور مجھے جھڑکا کہ شیطان کی تان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس؟ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف دیکھا اور فرمایا:’’ ان کو چھوڑ دو (یعنی گانے دو)۔‘‘ پھر جب وہ غافل ہو گئے تو میں نے ان دونوں کو اشارہ کیا تو وہ نکل گئیں۔ وہ عید کا دن تھا اور سودانی حبشی ڈھالوں اور نیزوں سے کھیلتے تھے، سو مجھے یاد نہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خواہش کی تھی یا انہوں نے خود فرمایا:’’ کیا تم اسے دیکھنا چاہتی ہو؟‘‘ میں نے کہا کہ ہاں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے پیچھے کھڑا کر لیا اور میرا رخسار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار پر تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :’’ اے اولاد ارفدہ! تم اپنے کھیل میں مشغول رہو۔‘‘ یہاں تک کہ جب میں تھک گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بس؟ میں نے عرض کی کہ ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اچھا پھرجاؤ۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ صَلَاۃِ الْمُسَافِرِیْنَ

مسافر کی نماز کے بیان میں



بَابٌ : قَصْرُ صَلاَةِ الْمُسَافِرِ فِيْ الأَمْنِ

امن کی حالت میں بھی مسافر کی نماز میں قصر ہے



(433) عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ {لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلاَةِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَكُمِ الَّذِينَ كَفَرُوا} فَقَدْ أَمِنَ النَّاسُ فَقَالَ عَجِبْتُ مِمَّا عَجِبْتَ مِنْهُ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ صَدَقَةٌ تَصَدَّقَ اللَّهُ بِهَا عَلَيْكُمْ فَاقْبَلُوا صَدَقَتَهُ

سیدنا یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اللہ تعالیٰ تو فرماتا ہے کہ ’’کچھ گناہ نہیں اگر تم قصر کرو نماز میں اگر تمہیں خوف ہو کہ کافر لوگ تمہیں ستائیں گے۔‘‘ (النساء: ۱۰۱) اور اب تو لوگ امن میں ہو گئے (یعنی اب قصر جائز ہے یا نہیں؟) تو انہوں نے کہا کہ مجھے بھی یہی تعجب ہوا، جیسے تمہیں تعجب ہوا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کو پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ یہ اللہ نے تمہیں صدقہ دیا ہے تو اس کا صدقہ قبول کرو (یعنی بغیر خوف کے بھی سفر میں قصر کرو)۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
(434) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ فَرَضَ اللَّهُ الصَّلاَةَ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّكُمْ صلی اللہ علیہ وسلم فِي الْحَضَرِ أَرْبَعًا وَ فِي السَّفَرِ رَكْعَتَيْنِ وَ فِي الْخَوْفِ رَكْعَةً

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان پر حضر میں چار رکعتیں مقرر کیں اور سفر میں دو اور خوف میں ایک رکعت۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَا تُقْصِرُ فِيْهِ الصَّلاَةُ مِنَ السَّفَرِ

کتنے سفر میں قصر کی جا سکتی ہے؟



(435) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا وَ صَلَّيْتُ مَعَهُ الْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ میں ظہر کی چار رکعتیں پڑھیں اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہی ذوالحلیفہ میں عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : قَصْرُ الصَّلاَةِ فِي الْحَجِّ .

حج میں نماز کا قصر کرنا



(436) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حَتَّى رَجَعَ قُلْتُ كَمْ أَقَامَ بِمَكَّةَ ؟ قَالَ عَشْرًا وَ فِيْ رِوَايَةٍ : خَرَجْنَا مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى الْحَجِّ

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ سے مکہ کو نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو دو رکعت پڑھتے رہے یہاں تک کہ واپس لوٹے۔ میں نے پوچھا کہ مکہ میں کتنے دن قیام کیا؟ انہوں نے کہا کہ دس روز۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ ہم مدینہ سے حج کے لیے ( مکہ کو) نکلے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : قَصْرُ الصَّلاَةِ بِمِنًى

منیٰ میں نماز کا قصر کرنا



(437) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم بِمِنًى صَلاَةَ الْمُسَافِرِ وَ أَبُو بَكْرٍ وَ عُمَرُ وَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ ثَمَانِيَ سِنِينَ أَوْ قَالَ سِتَّ سِنِينَ قَالَ حَفْصٌ (يَعْني ابنَ عاصِمٍ) وَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يُصَلِّي بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يَأْتِي فِرَاشَهُ فَقُلْتُ أَيْ عَمِّ لَوْ صَلَّيْتَ بَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ ؟ قَالَ لَوْ فَعَلْتُ لَأَتْمَمْتُ الصَّلاَةَ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں مسافر کی نماز پڑھی اور سیدنا ابو بکر و سیدنا عمر رضی اللہ علیھم اجمعین نے بھی اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے بھی آٹھ برس تک (یا کہا کہ چھ برس تک) مسافر کی نماز ہی پڑھی۔ حفص (یعنی ابن عاصم) نے کہا کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما منیٰ میں دو رکعتیں پڑھتے اور اپنے بچھونے پر آجاتے تو میں نے کہا کہ اے میرے چچا! کاش آپ فرض کے بعد دو رکعت اور پڑھتے؟ (یعنی سنت) تو انہوںنے کہا کہ اگر مجھے ایسا کرنا ہوتا تو میں اپنے فرض پورے کرتا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الجَمْعُ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ فِيْ السَّفَرِ

سفر میں دو نمازیں اکٹھی پڑھنا



(438) عَنْ أَنَسٍ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا عَجَّلَ عَلَيْهِ السَّفَرُ يُؤَخِّرُ الظُّهْرَ إِلَى أَوَّلِ وَقْتِ الْعَصْرِ فَيَجْمَعُ بَيْنَهُمَا وَ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَ بَيْنَ الْعِشَائِ حِينَ يَغِيبُ الشَّفَقُ

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سفر میں جلدی ہوتی تو ظہر میں اتنی دیر کرتے کہ عصر کا اول وقت آجاتا، پھر دونوں کو جمع کرتے اور مغرب میں دیر کرتے یہاں تک کہ جب شفق ڈوب جاتی تو اس کو عشاء کے ساتھ جمع کرتے۔
 
Top