ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ : الْجَمْعُ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ فِي الْحَضَرِ
حضر میں دو نمازیں اکٹھی پڑھنا
(439) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِالْمَدِينَةِ فِي غَيْرِ خَوْفٍ وَ لاَ مَطَرٍ
فِي حَدِيثِ وَكِيعٍ قَالَ قُلْتُ لابْنِ عَبَّاسٍ لِمَ فَعَلَ ذَلِكَ ؟ قَالَ كَيْ لاَ يُحْرِجَ أُمَّتَهُ وَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ قِيلَ لابْنِ عَبَّاسٍ مَا أَرَادَ إِلَى ذَلِكَ ؟ قَالَ أَرَادَ أَنْ لاَ يُحْرِجَ أُمَّتَهُ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر کو اور مغرب اور عشاء کو مدینہ میں بغیر خوف اور بارش کے جمع کیا۔ وکیع کی روایت میں ہے کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کیوں کیا؟ انہوں نے کہا کہ تاکہ آپ کی امت کو حرج نہ ہو۔ اور ابومعاویہ کی حدیث میں ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے کہا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس ارادہ سے یہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اس ارادہ سے کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر تکلیف نہ ہو ۔
حضر میں دو نمازیں اکٹھی پڑھنا
(439) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِالْمَدِينَةِ فِي غَيْرِ خَوْفٍ وَ لاَ مَطَرٍ
فِي حَدِيثِ وَكِيعٍ قَالَ قُلْتُ لابْنِ عَبَّاسٍ لِمَ فَعَلَ ذَلِكَ ؟ قَالَ كَيْ لاَ يُحْرِجَ أُمَّتَهُ وَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ قِيلَ لابْنِ عَبَّاسٍ مَا أَرَادَ إِلَى ذَلِكَ ؟ قَالَ أَرَادَ أَنْ لاَ يُحْرِجَ أُمَّتَهُ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر کو اور مغرب اور عشاء کو مدینہ میں بغیر خوف اور بارش کے جمع کیا۔ وکیع کی روایت میں ہے کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کیوں کیا؟ انہوں نے کہا کہ تاکہ آپ کی امت کو حرج نہ ہو۔ اور ابومعاویہ کی حدیث میں ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے کہا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس ارادہ سے یہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اس ارادہ سے کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر تکلیف نہ ہو ۔