• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ تَحْسِيْنِ كَفَنِ الْمَيِّتِ

میت کو بہترین کفن پہنانے کا بیان



(469) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ يُحَدِّثُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم خَطَبَ يَوْمًا فَذَكَرَ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِهِ قُبِضَ فَكُفِّنَ فِي كَفَنٍ غَيْرِ طَائِلٍ وَ قُبِرَ لَيْلاً فَزَجَرَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ يُقْبَرَ الرَّجُلُ بِاللَّيْلِ حَتَّى يُصَلَّى عَلَيْهِ إِلاَّ أَنْ يُضْطَرَّ إِنْسَانٌ إِلَى ذَلِكَ وَ قَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا كَفَّنَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ فَلْيُحَسِّنْ كَفَنَهُ

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن خطبہ ارشاد فرمایا اور اپنے اصحاب میں سے ایک شخص کا ذکر کیا جن کا انتقال ہو چکا تھا اور ان کو ایسا کفن دیا گیا تھا جس سے ستر نہیں ڈھانپا جاتا تھا اور شب کو دفن کر دیا گیا تھا۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں رات میں دفن کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نماز جنازہ نہ پڑھی مگر جب انسان لاچار ہو جائے(یعنی مجبوری کی حالت میںرات کو دفن کرنا جائز ہے) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھا کفن دے (تاکہ اس کے تمام بدن کو خوب اچھی طرح ڈھانپ لینے والا ہو)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلإِسْرَاعُ بِالْجَنَازَةِ

جنازہ جلدی لے جانے کا بیان



(470) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ أَسْرِعُوا بِالْجَنَازَةِ فَإِنْ تَكُ صَالِحَةً فَخَيْرٌ (لَعَلَّهُ قَالَ) تُقَدِّمُونَهَا إلَيْهِ وَ إِنْ تَكُ غَيْرَ ذَلِكَ فَشَرٌّ تَضَعُونَهُ عَنْ رِقَابِكُمْ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جنازہ لے جانے میں جلدی کرو۔ اس لیے کہ اگر نیک ہے تو اسے خیر کی طرف لے جاتے ہو اور اگر بد ہے تو اسے اپنی گردن سے اتارتے ہو۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : نَهْيُ النِّسَائِ عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ

عورتوں کے جنازے کے ساتھ جانے کی ممانعت



(471) عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كُنَّا نُنْهَى عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَ لَمْ يُعْزَمْ عَلَيْنَا

سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ ہمیں جنازہ کے ساتھ چلنے سے روکا جاتا تھا مگر تاکید سے نہیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الْقِيَامُ للْجَنَازَةِ

جنازہ کے لیے کھڑا ہونے کا بیان



(472) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَرَّتْ جَنَازَةٌ فَقَامَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ قُمْنَا مَعَهُ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا يَهُودِيَّةٌ فَقَالَ إِنَّ الْمَوْتَ فَزَعٌ فَإِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ ایک جنازہ گزرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے تو ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔ پھر ہم نے عرض کی کہ یارسول اللہ! وہ تویہودی عورت کا جنازہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’موت گھبراہٹ کی چیز ہے، جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : نَسْخُ الْقِيَامِ لِلْجَنَازَةِ

جنازہ کے لیے کھڑا ہونا منسوخ ہے



(473) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَامَ فَقُمْنَا وَ قَعَدَ فَقَعَدْنَا يَعْنِي فِي الْجَنَازَةِ

سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھڑے ہوتے ہوئے دیکھا تو ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہوئے اور وہ بیٹھنے لگے پھر ہم بھی بیٹھنے لگے یعنی جنازہ میں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : أَيْنَ يَقُوْمُ الإِمَامُ مِنَ الْمَيِّتِ لِلصَّلاَةِ عَلَيْهِ

میت پر نماز جنازہ پڑھنے کے وقت امام کہاں کھڑا ہو؟




(474) عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم وَ صَلَّى عَلَى أُمِّ كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا مَاتَتْ وَ هِيَ نُفَسَائُ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لِلصَّلاَةِ عَلَيْهَا وَسَطَهَا

سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سیدنا کعب رضی اللہ عنہ کی ماں پر نماز جنازہ پڑھی جو نفاس میں فوت ہو گئی تھیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جنازہ کے وسط میں کھڑے ہوئے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي التَّكْبِيْرِ عَلَى الْجَنَازَةِ

نماز جنازہ کی تکبیر وں کا بیان



(475) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم نَعَى لِلنَّاسِ النَّجَاشِيَّ فِي الْيَوْمِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ فَخَرَجَ بِهِمْ إِلَى الْمُصَلَّى وَ كَبَّرَ أَرْبَعَ تَكْبِيرَاتٍ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کی موت کی خبر دی، جس دن کہ ان کا انتقال ہوا اور صحابہ کرام رضی اللہ علیھم اجمعین کے ساتھ عیدگاہ میں گئے اوران کی (نماز جنازہ پر) چار تکبریں پڑھیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي التَّكْبِيْرِ خَمْسًا

پانچ تکبیروں کے بیان میں



(476) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى قَالَ كَانَ زَيْدٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُكَبِّرُ عَلَى جَنَائِزِنَا أَرْبَعًا وَ إِنَّهُ كَبَّرَ عَلَى جَنَازَةٍ خَمْسًا فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يُكَبِّرُهَا

سیدنا عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کہتے ہیں کہ زید رضی اللہ عنہ ہمارے جنازوں کی نماز میں چار تکبیریں کہا کرتے تھے اور ایک جنازہ پر پانچ تکبیریں کہیں تو میں نے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (بھی کبھی کبھی پانچ تکبریں) کہا کرتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الدُّعَاء لِلْمَيِّتِ

(نماز جنازہ میں) میت کے لیے دعا کرنا



(477) عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى جَنَازَةٍ فَحَفِظْتُ مِنْ دُعَائِهِ وَ هُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ وَ عَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ وَ أَكْرِمْ نُزُلَهُ وَ وَسِّعْ مُدْخَلَهُ وَاغْسِلْهُ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَ نَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَ أَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ وَ أَهْلاً خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ وَ زَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ وَ أَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَ أَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ حَتَّى تَمَنَّيْتُ أَنْ أَكُونَ أَنَا ذَلِكَ الْمَيِّتَ

سیدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جنازہ پر نماز پڑھی اور میں نے آپ کی دعا میں سے یہ الفاظ یاد رکھے: ’’اے اللہ! اس کو بخش دے، اس پر رحم کر، اس کو عافیت میں رکھ، اس کو معاف کر، اپنی عنایت سے مہربانی کر، اس کا گھر (قبر) کشادہ کر دے، اس کو پانی، برف اور اولوں سے دھو دے، اس کو گناہوں سے صاف کر دے جیسے سفید کپڑا میل سے صاف ہو جاتا ہے، اس کو گھر کے بدلے اس سے بہتر گھر دے، اس کے لوگوں سے بہتر لوگ دے، اس کی بیوی سے بہتر بیوی دے، جنت میں لے جا اور عذاب قبر اور عذاب جہنم سے بچا۔‘‘ یہاں تک کہ میں نے آرزو کی کہ یہ مرنے والا میں ہوتا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الصَّلاَةُ عَلَى الْمَيِّتِ فِيْ الْمَسْجِدِ

مسجد میں میت پر نماز جنازہ پڑھنے کا بیان



(478) عَنْ عَائِشَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا أَنَّهَا لَمَّا تُوُفِّيَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَرْسَلَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ يَمُرُّوا بِجَنَازَتِهِ فِي الْمَسْجِدِ فَيُصَلِّينَ عَلَيْهِ فَفَعَلُوا فَوُقِفَ بِهِ عَلَى حُجَرِهِنَّ يُصَلِّينَ عَلَيْهِ ثُمَّ أُخْرِجَ بِهِ مِنْ بَابِ الْجَنَائِزِ الَّذِي كَانَ إِلَى الْمَقَاعِدِ فَبَلَغَهُنَّ أَنَّ النَّاسَ عَابُوا ذَلِكَ وَ قَالُوا مَا كَانَتِ الْجَنَائِزُ يُدْخَلُ بِهَا الْمَسْجِدُ فَبَلَغَ ذَلِكَ عَائِشَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا فَقَالَتْ مَا أَسْرَعَ النَّاسُ إِلَى أَنْ يَعِيبُوا مَا لاَ عِلْمَ لَهُمْ بِهِ عَابُوا عَلَيْنَا أَنْ يُمَرَّ بِجَنَازَةٍ فِي الْمَسْجِدِ وَ مَا صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى سُهَيْلِ بْنِ بَيْضَائَ إِلاَّ فِي جَوْفِ الْمَسْجِدِ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ جب (فاتح ایران) سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے انتقال فرمایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات نے کہلا بھیجا کہ ان کا جنازہ مسجد میں سے لے آ ؤ کہ ہم بھی نماز پڑھ لیں، سو ایسا ہی کیا گیا اور ان کے حجروں کے آگے جنازہ رکھ دیا کہ وہ نماز پڑھ لیں اور جنازہ کو باب الجنائز سے جو مقاعد کی طرف تھا، وہاں سے باہر لے گئے۔ لوگوں کو یہ خبر پہنچی تو عیب کرنے لگے اور کہا کہ جنازہ کہیں مسجد میں لاتے ہیں؟ اس پر ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ لوگ کیا جلدی عیب کرنے لگے اس چیز کے متعلق جس کا ان کو علم نہیں ہے۔ انہوں نے ہم پر عیب کیا کہ جنازہ کو مسجد میں لائے حالانکہ بات یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیضاء کے بیٹے سہیل کی نماز جنازہ مسجد کے اندر ہی پڑھی تھی۔
 
Top