• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :أَفْضَلُ الصِّيَامِ صِيَامُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلاَمِ صَوْمُ يَوْمٍ و إِفْطَارُ يَوْمٍ

سب روزوں سے افضل روزہ داؤد علیہ السلام کا روزہ ہے کہ ایک دن روزہ اور ایک دن افطار



(629) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ أَحَبَّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَ أَحَبَّ الصَّلاَةِ إِلَى اللَّهِ صَلاَةُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلاَم كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَ يَقُومُ ثُلُثَهُ وَ يَنَامُ سُدُسَهُ وَ كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَ يُفْطِرُ يَوْمًا
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنھما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ روزہ سیدنا داؤد علیہ السلام کا روزہ اور سب سے پسندیدہ نماز داؤد علیہ السلام کی نمازہے۔ (سیدنا داؤد علیہ السلام ) آدھی رات تک سوتے تھے اور تہائی حصہ قیام کر کے (یعنی تہجد پڑھ کر) رات کے چھٹے حصہ میں پھر سو جاتے تھے اور ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :مَنْ يُصْبِحُ صَائِمًا مُتَطَوِّعًا ثُمَّ يُفْطِرُ

جس نے نفلی روزہ کی نیت سے صبح کی پھر افطار کر لیا



(630) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّصلی اللہ علیہ وسلم ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْئٌ فَقُلْنَا لاَ قَالَ فَإِنِّي إِذًا صَائِمٌ ثُمَّ أَتَانَا يَوْمًا آخَرَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ فَقَالَ أَرِينِيهِ فَلَقَدْ أَصْبَحْتُ صَائِمًا فَأَكَلَ


ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور فرمایا:’’ تمہارے پاس کچھ (کھانے کے لیے ) ہے؟ ‘‘ہم نے کہا کہ کچھ نہیں ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’تب میں روزے سے ہوں۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس کسی اور دن آئے ، تو میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول! ہمارے پاس ہدیہ میں حیس آیا ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مجھے دکھاؤ اور میں صبح سے روزے سے تھا پھر آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھایا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ الْإِعْتِکَافِ

اعتکاف کے مسائل


بَابٌ :مَتَى يَدْخُلُ مَنْ أَرَاد الاعْتِكَافَ مُعْتَكَفَهُ

جو شخص اعتکاف کا ارادہ رکھتا ہو وہ جائے اعتکاف میں کب داخل ہو؟



(631) عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّه عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ صَلَّى الْفَجْرَ ثُمَّ دَخَلَ مُعْتَكَفَهُ وَ إِنَّهُ أَمَرَ بِخِبَائِهِ فَضُرِبَ أَرَادَ الاعْتِكَافَ فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ فَأَمَرَتْ زَيْنَبُ بِخِبَائِهَا فَضُرِبَ وَ أَمَرَ غَيْرُهَا مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم بِخِبَائِهَا فَضُرِبَ فَلَمَّا صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْفَجْرَ نَظَرَ فَإِذَا الأَخْبِيَةُ فَقَالَ آلْبِرَّ يُرِدْنَ ؟ فَأَمَرَ بِخِبَائِهِ فَقُوِّضَ وَ تَرَكَ الاعْتِكَافَ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ حَتَّى اعْتَكَفَ فِي الْعَشْرِ الأَوَّلِ مِنْ شَوَّالٍ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف کا ارادہ کرتے تو صبح کی نماز پڑھ کر اعتکاف کی جگہ میں داخل ہو جاتے اورایک بار آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مسجد میں) اپنا خیمہ لگانے کا حکم فرمایا۔ وہ لگا دیا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے عشرئہ اخیر میں اعتکاف کا ارادہ کیا تھا تو ام المومنین زینب رضی اللہ عنھا نے اپنے لیے خیمہ لگانے کا کہا تو ان کے لیے بھی خیمہ لگا دیا گیا۔ پھر دوسری امہات المومنین نے کہا تو ان کے خیمے بھی لگا دیے گئے۔ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز پڑھ چکے تو سب خیموں کو دیکھا اور فرمایا:’’ ان لوگوں نے کیا نیکی کاارادہ کیا ہے؟‘‘ (یعنی اس میں بوئے ریا پائی جاتی ہے) چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا خیمہ (کھولنے) کا حکم دیا تو اسے کھول دیا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس رمضان میں اعتکاف ہی ترک کر دیا یہاں تک کہ پھر شوال کے پہلے عشرہ میں اعتکاف کیا۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :اعْتِكَافُ الْعَشْرِ الأَوَّلِ وَ الْعَشْرِ الأَوْسَطِ

پہلے عشرے اور درمیانی عشرے کا اعتکاف



(632) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم اعْتَكَفَ الْعَشْرَ الأَوَّلَ مِنْ رَمَضَانَ ثُمَّ اعْتَكَفَ الْعَشْرَ الأَوْسَطَ فِي قُبَّةٍ تُرْكِيَّةٍ عَلَى سُدَّتِهَا حَصِيرٌ قَالَ فَأَخَذَ الْحَصِيرَ بِيَدِهِ فَنَحَّاهَا فِي نَاحِيَةِ الْقُبَّةِ ثُمَّ أَطْلَعَ رَأْسَهُ فَكَلَّمَ النَّاسَ فَدَنَوْا مِنْهُ فَقَالَ إِنِّي اعْتَكَفْتُ الْعَشْرَ الأَوَّلَ أَلْتَمِسُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ ثُمَّ اعْتَكَفْتُ الْعَشْرَ الأَوْسَطَ ثُمَّ أُتِيتُ فَقِيلَ لِي إِنَّهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَ اخِرِ فَمَنْ أَحَبَّ مِنْكُمْ أَنْ يَعْتَكِفَ فَلْيَعْتَكِفْ فَاعْتَكَفَ النَّاسُ مَعَهُ قَالَ وَ إِنِّي أُرِيْتُهَا لَيْلَةَ وِتْرٍ وَ إِنِّي أَسْجُدُ صَبِيحَتَهَا فِي طِينٍ وَ مَائٍ فَأَصْبَحَ مِنْ لَيْلَةِ إِحْدَى وَ عِشْرِينَ وَ قَدْ قَامَ إِلَى الصُّبْحِ فَمَطَرَتِ السَّمَائُ فَوَكَفَ الْمَسْجِدُ فَأَبْصَرْتُ الطِّينَ وَالْمَائَ فَخَرَجَ حِينَ فَرَغَ مِنْ صَلاَةِ الصُّبْحِ وَ جَبِينُهُ وَ رَوْثَةُ أَنْفِهِ فِيهِمَا الطِّينُ وَ الْمَاء وَ إِذَا هِيَ لَيْلَةُ إِحْدَى وَ عِشْرِينَ مِنَ الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ

سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے پہلے عشرہ میں اعتکاف کیا پھر درمیانی عشرہ میں ایک ترکی خیمہ میں کہ جس کے دروازے پر چٹائی لٹکی ہوئی تھی، اعتکاف کیا۔ (تیسرے عشرہ کے شروع میں)(سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ ) بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے چٹائی کو پکڑ کر خیمے کے ایک کونے میں کر دیا اور اپنا سرمبارک باہر نکال کر لوگوں سے مخاطب ہوئے تو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں نے رات (لیلۃ القدر) کی تلاش میں پہلے عشرہ میں اعتکاف کیا، پھر درمیانی عشرہ میں اعتکاف کیا، پھر میرے پاس کوئی (فرشتہ) آیا اور میری طرف یہ وحی کی گئی کہ (لیلۃ القدر کی) یہ رات آخری عشرہ میں ہے۔ تم میں سے جوشخص اعتکاف کرناچاہے تو وہ اعتکاف کرے۔‘‘ چنانچہ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اعتکاف کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا:’’ مجھے دکھایا گیا کہ وہ طاق راتوں میں ہے اور میں اس کی صبح کو پانی اور مٹی میں سجدہ کر رہا ہوں۔‘‘ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اکیسویں شب کی صبح ہوئی اور اس رات آ پ صلی اللہ علیہ وسلم صبح تک نماز پڑھتے رہے اور بارش ہوئی تو مسجد ٹپکی اور میں نے مٹی اور پانی کو دیکھا۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھ کر نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی اور ناک کی چوٹی پر مٹی اور پانی کا نشان تھا اور وہ آخری عشرئہ رمضان کی اکیسویں رات تھی۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :اِعْتِكَافُ الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ

رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف



(633) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ حَتَّى تَوَفَّاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ثُمَّ اعْتَكَفَ أَزْوَاجُهُ مِنْ بَعْدِهِ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف فرماتے تھے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات نے اعتکاف کیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :اَلْإِجْتِهَادُ فِيْ الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ

آخری عشرہ میں (عبادت و ریاضت میں) محنت و کوشش


(634) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ أَحْيَ اللَّيْلَ وَ أَيْقَظَ أَهْلَهُ وَ جَدَّ وَ شَدَّ الْمِئْزَرَ
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتاتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات بھر جاگتے اور گھر والوں کو بھی جگاتے، (عبادت میں) نہایت کوشش کرتے اور کمر ہمت باندھ لیتے تھے ۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :فِيْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ وَ تَحَرِّيْهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ

لیلۃ القدر اور اسے رمضان کے آخری عشرہ میں تلاش کرنے کا بیان


(635) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ يَعْنِي لَيْلَةَ الْقَدْرِ فَإِنْ ضَعُفَ أَحَدُكُمْ أَوْ عَجَزَ فَلاَ يُغْلَبَنَّ عَلَى السَّبْعِ الْبَوَاقِي

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ شب قدر کو رمضان کے آخری عشرے میں ڈھونڈوپھر اگر کوئی کمزوری دکھائے یا عاجز ہو جائے تو آخر کی سات راتوں میں سست نہ ہو۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :لَيْلَةُ الْقَدْرِ لَيْلَةُ إِحْدَى وَ عِشْرِيْنَ

لیلۃ القدراکیسویں رات ہو سکتی ہے



قَدْ تَقَدَّمُ حَدِيْثُ أَبِيْ سَعِيْدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِيْ ذَالِكَ

اس باب کے بارے میں سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی حدیث گزر چکی ہے۔ (دیکھیے حدیث: ۶۳۲)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :لَيْلَةُ الْقَدْرِ لَيْلَةُ ثَلاَثٍ وَ عِشْرِيْنَ

لیلۃ القدر تیئسویں رات ہو سکتی ہے



(636) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُنَيْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ ثُمَّ أُنْسِيتُهَا وَ أَرَانِي صُبْحَهَا أَسْجُدُ فِي مَائٍ وَ طِينٍ قَالَ فَمُطِرْنَا لَيْلَةَ ثَلاَثٍ وَ عِشْرِينَ فَصَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَانْصَرَفَ وَ إِنَّ أَثَرَ الْمَائِ وَالطِّينِ عَلَى جَبْهَتِهِ وَ أَنْفِهِ قَالَ وَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُنَيْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ ثَلاَثٍ وَ عِشْرِينَ

سیدنا عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مجھے شب قدر دکھائی گئی تھی پھر بھلا دی گئی اور میں نے (خواب میں) دیکھا کہ اس رات کی صبح کو میں پانی اور کیچڑ میں سجدہ کر رہا ہوں۔ ‘‘راوی نے کہا کہ ہم پر تئیسویں شب کو بارش برسی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ کر پھرے (یعنی صبح کی) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی اور ناک پر پانی اور کیچڑ کا اثر تھا اور سیدنا عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ تئیسویں رات کو شب قدر کہا کرتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :الْتَمِسُوْهَا فِيْ التَّاسِعَةِ وَالسَّابِعَةِ وَالْخَامِسَةِ

(لیلۃ القدر کو) ۲۱ویں، ۲۳ویں اور ۲۵ویں رات میں تلاش کرو



(637) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اعْتَكَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْعَشْرَ الأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ يَلْتَمِسُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ قَبْلَ أَنْ تُبَانَ لَهُ فَلَمَّا انْقَضَيْنَ أَمَرَ بِالْبِنَائِ فَقُوِّضَ ثُمَّ أُبِينَتْ لَهُ أَنَّهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ فَأَمَرَ بِالْبِنَائِ فَأُعِيدَ ثُمَّ خَرَجَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهَا كَانَتْ أُبِينَتْ لِي لَيْلَةُ الْقَدْرِ وَ إِنِّي خَرَجْتُ لِأُخْبِرَكُمْ بِهَا فَجَائَ رَجُلاَنِ يَحْتَقَّانِ مَعَهُمَا الشَّيْطَانُ فَنُسِّيتُهَا فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ الْتَمِسُوهَا فِي التَّاسِعَةِ وَالسَّابِعَةِ وَالْخَامِسَةِ قَالَ قُلْتُ يَا أَبَا سَعِيدٍ ! إِنَّكُمْ أَعْلَمُ بِالْعَدَدِ مِنَّا قَالَ أَجَلْ نَحْنُ أَحَقُّ بِذَلِكَ مِنْكُمْ قَالَ قُلْتُ مَا التَّاسِعَةُ وَالسَّابِعَةُ وَالْخَامِسَةُ قَالَ إِذَا مَضَتْ وَاحِدَةٌ وَ عِشْرُونَ فَالَّتِي تَلِيهَا ثِنْتَيْنِ وَ عِشْرِينَ وَ هِيَ التَّاسِعَةُ فَإِذَا مَضَتْ ثَلاَثٌ وَ عِشْرُونَ فَالَّتِي تَلِيهَا السَّابِعَةُ فَإِذَا مَضَى خَمْسٌ وَ عِشْرُونَ فَالَّتِي تَلِيهَا الْخَامِسَةُ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف کیا، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیلۃ القدر کا علم دیے جانے سے قبل اسے ڈھونڈھتے تھے۔ جب درمیانی عشرہ گزر گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیمہ کھولنے کا حکم دیا تو وہ کھول دیا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم کروا دیا گیا کہ یہ آخری عشرہ میں ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیمہ لگانے کا حکم کیا تو دوبارہ لگا دیا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کے پاس آئے تو فرمایا:’’ اے لوگو! مجھے لیلۃ القدر کا علم دے دیا گیا تھا اورمیں تمہیں بتانے کے لیے نکلا تھا کہ دو آدمی لڑتے ہوئے آئے جن کے ساتھ شیطان بھی تھا، تو (اس کی تعیین) مجھے بھلا دی گئی۔ اب تم اسے رمضان کے آخری عشرہ میں تلاش کرو (آخری عشرے کی) نویں، ساتویں اور پانچویں رات میںتلاش کرو۔‘‘ راوی کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اس عدد کے بارے میں تم ہم سے زیادہ علم رکھتے ہو تو انہوں نے کہا کہ ہاں! ہم اس کے تم سے زیادہ حقدار ہیں۔ راوی کہتے ہیں، میں نے کہا کہ نویں، ساتویں اور پانچویں سے کونسی راتیں مراد ہیں؟ (انہوں نے) کہا کہ جب اکیسویں رات گزر جائے کہ جس کے بعد بائیسویں رات آتی ہے، یہی نویںسے مراد ہے اور جب تئیسویں گزر جائے تو اس کے بعد والی آتی ہے، یہی ساتویںسے مراد ہے ا ور جب پچیسویں رات گزر جائے تو جو اس کے بعد والی ہے، یہی مراد ہے پانچویں سے۔
 
Top