ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ :فِيْ دُخُوْلِ الْكَعْبَةِ والصَّلاَةِ فِيْهَا والدُّعَاء
کعبہ شریف میں داخل ہونے، اس میں نماز پڑھنے اور دعا مانگنے کا بیان
(705) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَوْمَ الْفَتْحِ فَنَزَلَ بِفِنَائِ الْكَعْبَةِ وَ أَرْسَلَ إِلَى عُثْمَانَ ابْنِ طَلْحَةَ فَجَائَ بِالْمِفْتَحِ فَفَتَحَ الْبَابَ قَالَ ثُمَّ دَخَلَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم وَ بِلاَلٌ وَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَ عُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ أَمَرَ بِالْبَابِ فَأُغْلِقَ فَلَبِثُوا فِيهِ مَلِيًّا ثُمَّ فَتَحَ الْبَابَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَبَادَرْتُ النَّاسَ فَتَلَقَّيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَارِجًا وَ بِلاَلٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى إِثْرِهِ فَقُلْتُ لِبِلاَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هَلْ صَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ أَيْنَ ؟ قَالَ بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ تِلْقَائَ وَجْهِهِ قَالَ وَ نَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ كَمْ صَلَّى
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن آئے اور کعبہ کے صحن میں اترے۔ اور (کعبہ کے کلید بردار) عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس کہلا بھیجا تو وہ چابی لائے اور دروازہ کھولا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا بلال اور سیدنا اسامہ اور عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنھم اندر داخل ہوئے اور دروازہ بند کرنے کا حکم دیا تو دروازہ بند کر دیا گیا۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم ) تھوڑی دیر ٹھہرے پھر دروازہ کھول دیا گیا تو میں سب لوگوں سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کعبہ کے باہر ملا اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تھے۔ پس میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی ہے؟ انہوں نے کہا ہاں۔ میں نے کہا کہ کہاں؟ انہوں نے کہا کہ اپنے سامنے کے دو ستونوں کے درمیان اور میں بھول گیا کہ پوچھوں کتنی رکعتیں پڑھیں؟
کعبہ شریف میں داخل ہونے، اس میں نماز پڑھنے اور دعا مانگنے کا بیان
(705) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَوْمَ الْفَتْحِ فَنَزَلَ بِفِنَائِ الْكَعْبَةِ وَ أَرْسَلَ إِلَى عُثْمَانَ ابْنِ طَلْحَةَ فَجَائَ بِالْمِفْتَحِ فَفَتَحَ الْبَابَ قَالَ ثُمَّ دَخَلَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم وَ بِلاَلٌ وَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَ عُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ أَمَرَ بِالْبَابِ فَأُغْلِقَ فَلَبِثُوا فِيهِ مَلِيًّا ثُمَّ فَتَحَ الْبَابَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَبَادَرْتُ النَّاسَ فَتَلَقَّيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَارِجًا وَ بِلاَلٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى إِثْرِهِ فَقُلْتُ لِبِلاَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هَلْ صَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ أَيْنَ ؟ قَالَ بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ تِلْقَائَ وَجْهِهِ قَالَ وَ نَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ كَمْ صَلَّى
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن آئے اور کعبہ کے صحن میں اترے۔ اور (کعبہ کے کلید بردار) عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس کہلا بھیجا تو وہ چابی لائے اور دروازہ کھولا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا بلال اور سیدنا اسامہ اور عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنھم اندر داخل ہوئے اور دروازہ بند کرنے کا حکم دیا تو دروازہ بند کر دیا گیا۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم ) تھوڑی دیر ٹھہرے پھر دروازہ کھول دیا گیا تو میں سب لوگوں سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کعبہ کے باہر ملا اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تھے۔ پس میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی ہے؟ انہوں نے کہا ہاں۔ میں نے کہا کہ کہاں؟ انہوں نے کہا کہ اپنے سامنے کے دو ستونوں کے درمیان اور میں بھول گیا کہ پوچھوں کتنی رکعتیں پڑھیں؟