• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(886) عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْبَدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ الْمُسْلِمَ إِذَا أَنْفَقَ عَلَى أَهْلِهِ نَفَقَةً وَ هُوَ يَحْتَسِبُهَا كَانَتْ لَهُ صَدَقَةً
سیدنا ابومسعود البدری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو مسلمان اپنے گھر والوں پر خرچ کرتا ہے اور اس میں ثواب کی امید رکھتا ہے تو وہ اس کے لیے صدقہ ہے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

بَابٌ :لِلْمَرْأَةِ أَنْ تُنْفِقَ مِنْ مَالِ زَوْجِهَا بِالْمَعْرُوْفِ عَلَى عِيَالِهِ
عورت کا حق یہ ہے کہ وہ اپنے خاوند کے مال سے معروف طریق پر اس کے اہل و عیال پر خرچ کرے


(887) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ جَائَتْ هِنْدٌ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! وَاللَّهِ مَا كَانَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَهْلُ خِبَائٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يُذِلَّهُمُ اللَّهُ مِنْ أَهْلِ خِبَائِكَ وَ مَا عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَهْلُ خِبَائٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يُعِزَّهُمُ اللَّهُ مِنْ أَهْلِ خِبَائِكَ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم وَ أَيْضًا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ ثُمَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَجُلٌ مُمْسِكٌ فَهَلْ عَلَيَّ حَرَجٌ أَنْ أُنْفِقَ عَلَى عِيَالِهِ مِنْ مَالِهِ بِغَيْرِ إِذْنِهِ ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ حَرَجَ عَلَيْكِ أَنْ تُنْفِقِي عَلَيْهِمْ بِالْمَعْرُوفِ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہند (ابوسفیان رضی اللہ عنہ کی بیوی) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا کہ یارسول اللہ! اللہ کی قسم! پوری زمین کی پیٹھ پر کوئی ایسے گھر والے نہ تھے، جن کے متعلق مجھے یہ پسند ہو کہ اللہ تعالیٰ ان کو ذلیل کر دے، سوائے آپ کے گھر والوں کے (لیکن اب) پوری زمین کی پشت پر ایسے گھر والے نہیں ہیں جن کا عزت والا ہو جانا مجھے زیادہ پسند ہو، سوائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں کے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ہاں! اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔‘‘ پھر ہندہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی کہ یارسول اللہ!ابوسفیان ( رضی اللہ عنہ ) کنجوس آدمی ہیں ۔ اگر میں اس کی اجازت کے بغیر اس کے مال میں سے کچھ اس کے اہل و عیال پر خرچ کروں تو مجھ پر گناہ تو نہیں ہوگا؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اگر اچھے طریقے کے ساتھ تو (فضول خرچی سے بچ کر اس کے اہل و عیال پر) خرچ کرے تجھ پر کوئی گناہ نہیں ۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :فِي الْمُطَلَّقَةِ ثَلاَثًا لاَ نَفَقَةَ لَهَا
مطلقہ ثلاثہ (تین طلاق والی) کا نان و نفقہ (طلاق دینے والے خاوند پر) نہیں


(888) عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فِي الْمُطَلَّقَةِ ثَلاَثًا قَالَ لَيْسَ لَهَا سُكْنَى وَ لاَ نَفَقَةَ

سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جس کو تین طلاق دی گئی ہوں اس کے لیے نہ گھر ہے اور نہ نفقہ۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(889) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا لِفَاطِمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا خَيْرٌ أَنْ تَذْكُرَ هَذَا تَعْنِي قَوْلَهَا لاَ سُكْنَى وَ لاَ نَفَقَةَ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو یہ کہنا خوب نہیں ہے کہ مطلقہ ثلاثہ کے لیے نہ مکان ہے اور نہ نفقہ۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
(890) عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ كُنْتُ مَعَ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ الأَعْظَمِ وَ مَعَنَا الشَّعْبِيُّ فَحَدَّثَ الشَّعْبِيُّ بِحَدِيثِ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَمْ يَجْعَلْ لَهَا سُكْنَى وَ لاَ نَفَقَةً ثُمَّ أَخَذَ الأَسْوَدُ كَفًّا مِنْ حَصًى فَحَصَبَهُ بِهِ فَقَالَ وَيْلَكَ تُحَدِّثُ بِمِثْلِ هَذَا ؟ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لاَ نَتْرُكُ كِتَابَ اللَّهِ وَ سُنَّةَ نَبِيِّنَا صلی اللہ علیہ وسلم لِقَوْلِ امْرَأَةٍ لاَ نَدْرِي لَعَلَّهَا حَفِظَتْ أَوْ نَسِيَتْ لَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ { لاَ تُخْرِجُوهُنَّ مِنْ بُيُوتِهِنَّ وَ لاَ يَخْرُجْنَ إِلاَّ أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ} (الطلاَق : 1)

ابواسحاق کہتے ہیں کہ میں اسود بن یزید کے ساتھ بڑی مسجد میں بیٹھا ہوا تھا اورشعبی بھی ہمارے ساتھ تھے تو شعبی نے سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کی حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ اسے گھر دلوایا اور نہ خرچ۔ یہ سن کر اسود نے ایک مٹھی کنکر لے کر شعبی کی طرف پھینکی اور کہا کہ افسوس! تم اسے روایت کرتے ہو؟اور حالانکہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ کی کتاب اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو ایک عورت کے قول سے نہیں چھوڑ سکتے، معلوم نہیں شاید وہ بھول گئی یا یاد رکھا۔ (مطلقہ ثلاثہ) کو گھر دینا چاہیے اور خرچ بھی کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’مت نکالو ! ان کو ان کے گھروں سے مگرجب وہ کوئی کھلی بے حیائی کریں (یعنی زنا)۔‘‘ (الطلاق: ۱)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ الْعِتْقِ
غلاموں کو آزاد کرنے کے مسائل


بَابٌ :فَضْلُ مَنْ أَعْتَقَ رَقَبَةً مُؤْمِنَةً
جو ایک مومن غلام آزاد کرے، اس کی فضیلت


(891) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ مَنْ أَعْتَقَ رَقَبَةً مُؤْمِنَةً أَعْتَقَ اللَّهُ بِكُلِّ عُضْوٍ مِنْهُ عُضْوًا مِنَ النَّارِ حَتَّى يُعْتِقَ فَرْجَهُ بِفَرْجِهِ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :’’جو شخص کسی مسلمان غلام کو آزاد کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے ہر عضو کو غلام کے ہر عضو کے بدلے جہنم سے آزاد کر دیتا ہے یہاں تک کہ اس کی شرمگاہ کو بھی غلام کی شرمگاہ کے بدلے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

بَابٌ :فِيْ عِتْقِ الْوَلَدِ الْوَالِدَ
اولاد کا والد کو آزاد کرنا کیسا ہے؟


(892) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ يَجْزِي وَلَدٌ وَالِدًا إِلاَّ أَنْ يَجِدَهُ مَمْلُوكًا فَيَشْتَرِيَهُ فَيُعْتِقَهُ

سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بیٹا باپ کا حق ادا نہیں کر سکتا مگر اس صورت میں کہ باپ کو کسی کا غلام دیکھے اور پھر خرید کر آزاد کر دے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :مَنْ أَعْتَقَ شِرْكًا لَهُ فِيْ عَبْدٍ
(مشترکہ غلام کا ایک مالک اگر) اپنا حصہ آزاد کرتا ہے (تو … )



(893) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَنْ أَعْتَقَ شِرْكًا لَهُ فِي عَبْدٍ فَكَانَ لَهُ مَالٌ يَبْلُغُ ثَمَنَ الْعَبْدِ قُوِّمَ عَلَيْهِ قِيمَةَ الْعَدْلِ فَأَعْطَى شُرَكَائَهُ حِصَصَهُمْ وَ عَتَقَ عَلَيْهِ الْعَبْدُ وَ إِلاَّ فَقَدْ عَتَقَ مِنْهُ مَا عَتَقَ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو کوئی شخص کسی غلام میں اپنا حصہ آزاد کر دے پھر اس کا مال بھی اتنا ہو کہ غلام کی انصاف والی قیمت مقرر کرکے اس غلام میں شریک حصہ داروں کے حصے ادا کر سکے گا تو غلام اس کے حق میں آزاد ہو جائے گا (اگر اتنا مال نہ ہو تو) اس کا اپنا حصہ آزاد ہو جائے گا۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :مِنْهُ، وَ ذِكرُ السِّعَايَةِ
سابقہ باب اور کوشش کا بیان


(894) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَنْ أَعْتَقَ شِقْصًا لَهُ فِي عَبْدٍ فَخَلاَصُهُ فِي مَالِهِ إِنْ كَانَ لَهُ مَالٌ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ اسْتُسْعِيَ الْعَبْدُ غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ

سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو شخص اپنا حصہ غلام میں آزاد کر دے، اس کا چھڑانا (یعنی دوسرے حصہ کا بھی آزاد کرنا) بھی اسی کے مال سے ہو گا اگر مالدار ہو۔ اگر مالدار نہ ہو تو غلام محنت مزدوری کرے اور اس پر جبر نہ کریں۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :القُرْعَةُ فِيْ الْعِتْقِ
(غلام ) آزاد کرنے میں قرعہ ڈالنا


(895) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ سِتَّةَ مَمْلُوكِينَ لَهُ عِنْدَ مَوْتِهِ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرَهُمْ فَدَعَا بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَجَزَّأَهُمْ أَثْلاَثًا ثُمَّ أَقْرَعَ بَيْنَهُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَيْنِ وَ أَرَقَّ أَرْبَعَةً وَ قَالَ لَهُ قَوْلاً شَدِيدًا

سیدناعمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے مرتے وقت اپنے چھ غلاموں کو آزاد کر دیا اور اس کے پاس ان کے سوا اور کوئی مال نہ تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بلایااور ان کی تین ٹکڑیاں کیں۔ اس ؎کے بعد قرعہ ڈالا اور دو کو آزاد کر دیا اور باقی چار کو غلامی پر باقی رکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میت کے حق میں سخت بات ارشاد فرمائی۔
 
Top