ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ : عَدَدُ غَزَوَاتِ رَسُوْلِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے غزوات کی تعداد
(1193) عَنْ أَبِي إِسْحَقَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ خَرَجَ يَسْتَسْقِي بِالنَّاسِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ اسْتَسْقَى قَالَ فَلَقِيتُ يَوْمَئِذٍ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ قَالَ لَيْسَ بَيْنِي وَ بَيْنَهُ غَيْرُ رَجُلٍ أَوْ بَيْنِي وَ بَيْنَهُ رَجُلٌ قَالَ فَقُلْتُ لَهُ كَمْ غَزَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ قَالَ تِسْعَ عَشْرَةَ فَقُلْتُ كَمْ غَزَوْتَ أَنْتَ مَعَهُ ؟قَالَ سَبْعَ عَشْرَةَ غَزْوَةً قَالَ فَقُلْتُ فَمَا أَوَّلُ غَزْوَةٍ غَزَاهَا ؟ قَالَ ذَاتُ الْعُسَيْرِ أَوِ الْعُشَيْرِ
سیدنا ابواسحق سے روایت ہے کہ عبداللہ بن یزید نماز استسقاء کے لیے نکلے اور لوگوں کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں، پھر پانی کے لیے دعا مانگی۔ کہتے ہیں کہ اس دن میں سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے ملا اور میرے اور ان کے درمیان صرف ایک شخص تھا۔ میں نے ان سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے غزوات لڑے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ انیس(۱۹)۔ میں نے پوچھا کہ آپ کتنے غزوات میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھے؟ انہوں نے کہا کہ سترہ(۱۷) میں ۔ میں نے کہا کہ پہلا جہاد کون سا تھا؟ انہوں نے کہا کہ ذات العسیر یا ذات العشیر (جو ایک مقام کا نام ہے۔ سیرت ابن ہشام میں اس کو غزوۃ العشیرہ لکھاہے ،اس میں لڑائی نہ ہوئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشیرہ تک جاکر مدینہ کو پلٹ آئے یہ واقعہ۲ ھ میں ہوا اور ابن ہشام نے کہا کہ سب سے پہلے غزوہ ودان ہوا ۔ مدینہ میں آنے کے ایک سال کے آخر پر، اس میں بھی لڑائی نہیں ہوئی)۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے غزوات کی تعداد
(1193) عَنْ أَبِي إِسْحَقَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ خَرَجَ يَسْتَسْقِي بِالنَّاسِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ اسْتَسْقَى قَالَ فَلَقِيتُ يَوْمَئِذٍ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ قَالَ لَيْسَ بَيْنِي وَ بَيْنَهُ غَيْرُ رَجُلٍ أَوْ بَيْنِي وَ بَيْنَهُ رَجُلٌ قَالَ فَقُلْتُ لَهُ كَمْ غَزَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ قَالَ تِسْعَ عَشْرَةَ فَقُلْتُ كَمْ غَزَوْتَ أَنْتَ مَعَهُ ؟قَالَ سَبْعَ عَشْرَةَ غَزْوَةً قَالَ فَقُلْتُ فَمَا أَوَّلُ غَزْوَةٍ غَزَاهَا ؟ قَالَ ذَاتُ الْعُسَيْرِ أَوِ الْعُشَيْرِ
سیدنا ابواسحق سے روایت ہے کہ عبداللہ بن یزید نماز استسقاء کے لیے نکلے اور لوگوں کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں، پھر پانی کے لیے دعا مانگی۔ کہتے ہیں کہ اس دن میں سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے ملا اور میرے اور ان کے درمیان صرف ایک شخص تھا۔ میں نے ان سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے غزوات لڑے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ انیس(۱۹)۔ میں نے پوچھا کہ آپ کتنے غزوات میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھے؟ انہوں نے کہا کہ سترہ(۱۷) میں ۔ میں نے کہا کہ پہلا جہاد کون سا تھا؟ انہوں نے کہا کہ ذات العسیر یا ذات العشیر (جو ایک مقام کا نام ہے۔ سیرت ابن ہشام میں اس کو غزوۃ العشیرہ لکھاہے ،اس میں لڑائی نہ ہوئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشیرہ تک جاکر مدینہ کو پلٹ آئے یہ واقعہ۲ ھ میں ہوا اور ابن ہشام نے کہا کہ سب سے پہلے غزوہ ودان ہوا ۔ مدینہ میں آنے کے ایک سال کے آخر پر، اس میں بھی لڑائی نہیں ہوئی)۔