25۔دین اسلام پر عمل کرتے ہوئے معاشرے کی کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا؟ اور ان رکاوٹوں کا سدباب کس طرح کیا؟
ایک تو انسان کی زندگی کا انفرادی گوشہ ہوتا ہے کہ جس میں اس نے اللہ کی عبادت کرنی ہے یا اس کا تقرب حاصل کرنا ہے یا فرائض پر عمل کرنا ہے یا حرام امور سے اجتناب کرنا ہے۔ اس کا تعلق چونکہ دوسروں سے نہیں ہوتا لہذا اس میں کوئی معاشرتی رکاوٹ نہیں ہوتی، اگر کوئی رکاوٹ ہوتی ہے تو وہ انسان کا اپنا نفس ہے۔ اور اس رکاوٹ کو دور کرنے کا ذریعہ اصلاح نفس ہے۔
انسان کی زندگی کو دوسرا گوشہ اجتماعی ہے کہ جس میں وہ دوسروں سے متعلق ہوتا ہے جیسا کہ شادی بیاہ اور خوشی غمی کے جملہ مواقع ہیں۔ ایسے میں معاشرتی اور خاندانی رسوم و رواج اور بدعات اور صلہ رحمی میں توازن رکھتے ہوئے کوئی حل نکالنا بعض اوقات مشکل ہو جاتا ہے۔ عموما اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں، غور وفکر کرتا ہوں اور پھر جو رویہ متوازن اور معتدل لگے، اس کے مطابق عمل کر لیتا ہوں۔