• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو محترم ابو الحسن علوی صاحب ( علمی نگران )

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
جزاک اللہ خیرا بھائی بہترین انٹرویو رہا آپ کا، بہت بہت شکریہ کہ آپ نے وقت نکال کر اس انٹرویو کو پورا کیا ، مزید کچھ سوالات اراکین کی طرف سے ہو سکتے ہیں ، وقت نکال کر اُن کا جواب دیتے رہیے گا۔ ایک بار پھر بہت شکریہ آپ کا، آپ بھائیوں کے بارے میں جان کر جو کہ بہت تفصیل سے بیان کیا گیا پڑھ کا بہت اچھا لگا اور فخر محسوس ہوا کہ ہمارے تعلقات اُن لوگوں سے ہیں جو دین کا کام کر رہے ہیں اور اللہ تعالی کی رضا کے لیے دوسروں سے تعلقات قائم رکھے ہوئے ہیں
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
میری مراد یہ ہے جس طرح ہم کسی کو استاذ بنا کر اس سے دین کا علم حاصل کرتے ہیں، اسی طرح ہمیں اللہ کے کسی ایسے نیک بندے سے اصلاحی تعلق بھی قائم کرنا چاہیے جو اصلاح قلب اور تزکیہ نفس میں ہماری رہنمائی اور معاونت کر سکے یعنی اللہ کی کسی ولی کی مجلس یا صحبت میں کچھ وقت گزاریں اور اس کی رہنمائی میں اپنی اصلاح کریں۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔
محترم شیخ صاحب!
بات کچھ مزید وضاحت طلب ہے کیونکہ آپ نے یہاں پر عالم اور نیک بندے کی تقسیم کی ہے۔ کیا یہاں پر آپ کی عالم سے مراد بے عمل عالم ہے؟اور نیک بندے سے مراد باعمل عالم ہے؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ایک سوال میں بھی پوچھ لوں؟ آپ کی سوچ میں اعتدال کیسے آیا حالاں کہ اکثر حضرات کی سوچ میں میں نے یہ جزو مفقود دیکھا ہے۔ اور خصوصا ان کو تو اکثر ہی متعصب پایا ہے جو کسی بھی مسلک سے دوسرے مسلک کی جانب منتقل ہوئے ہوں۔ تو آپ کی تحریرات سے جس بالغ نظری اور اعتدال کا اظہار ہوتا ہے یہ کہاں سے آیا؟
اعتدال کے بارے کل ہی ذہن میں یہ خیال گردش کر رہا تھا کہ ہم انسانوں کی مثال جیسے پنڈولم کی سی ہے جو نقطہ اعتدال کو مس کر کے گزر جاتا ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ جس قدر اس کی حرکت کم ہو وہ نقطہ اعتدال کے قریب رہتا ہے اور سکون کی صورت میں تو نقطہ اعتدال پر گویا ٹھہر جاتا ہے۔ لیکن یہ نقطہ اعتدال بھی اس کی حرکت کی دو انتہاوں سے پیدا ہوتا ہے۔

انسان کا یہی معاملہ ہے کہ ساری زندگی اعتدال کی تلاش میں رہتا ہے لیکن یہ کہنا مشکل نظر آتا ہے کہ وہ ہر مسئلے میں اعتدال کو پا لیتا ہے۔ میری یہ عادت سی بن گئی ہے کہ ہر جماعت، مسلک، گروہ، مذہب اور مکتبہ فکر کا نقطہ نظر معلوم کرنے اور وہ بھی ان کے الفاظ میں جاننے، پڑھنے اور سننے کی ممکن کوشش کرتا ہوں۔ شاید یہی وجہ کسی قدر اعتدال کا باعث بن گئ ہو۔

نیک جذبات کے اظہار کے لیے شکریہ، اللہ تعالی ہم سب کو راہ اعتدال پر گامزن کرے۔ جزاکم اللہ خیرا
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
بات کچھ مزید وضاحت طلب ہے کیونکہ آپ نے یہاں پر عالم اور نیک بندے کی تقسیم کی ہے۔ کیا یہاں پر آپ کی عالم سے مراد بے عمل عالم ہے؟اور نیک بندے سے مراد باعمل عالم ہے؟
عالم دین سے مراد باعمل عالم دین ہے لیکن تربیت، تعلیم کے علاوہ ایک میدان ہے جس کے اپنے رجال کار ہیں۔ یہ بات مجھے کافی عرصہ بعد سمجھ آئی۔ پہلے میری رائے بھی یہی تھی کہ تعلیم ہی تربیت کا دوسرا نام ہے اور معلم ہی مربی بھی ہوتا ہے لیکن کچھ مربی حضرات کی مجالس میں بیٹھنے کے بعد یہ رائے تبدیل ہو گئی اور شدت سے محسوس ہوا کہ انسان کی عملی اصلاح میں جو کردار شیخ ادا کر سکتا ہے، وہ استاذ کے حصے میں بہت کم آتا ہے اور انسان کی ذہنی تربیت میں جو کردار استاذ کا ہے، وہ شیخ کا میدان نہیں ہے۔ عالم دین، نیک ہو سکتا ہے لیکن عموما وہ مربی نہیں ہوتے۔ اگر کسی عالم دین ہی میں یہ دونوں چیزیں جمع ہو جائیں یعنی وہ اچھا استاذ اور اچھا مربی ہو تو بہت خوب، اور کیا چاہیے؟ ایک وقت آیا کہ میں نے علم تصوف، سلاسل صوفیاء اور اصلاحی تحریکوں کو کھنگالا تو اس سے یہ ذہن بنا کہ تربیت، تعلیم کے علاوہ ایک مستقل ضرورت ہے اور مدرس عام طور اس ضرورت کو پورا نہیں کرتے۔ کسی عالم دین کا خود سے ایک تہائی رات تہجد کے کھڑا ہونا یا اعلی اخلاق سے متصف ہونا مربی ہونے کے لیے کافی نہیں ہے بلکہ مربی تو وہ ہے جو اپنے زیر تربیت افراد کو نیکی کی اس سطح پر یا اس کے قریب قریب لے آئے کہ جس پر وہ خود کھڑا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
السلام علیکم
آپ سے فورم پر شروع میں بہت کچھ سیکھا ہے، تمام غلط فہمیوں کو دور کیا ہے آپ نے، اب آپ فورم پر کم کیوں نظر آتے ہے؟؟ کسی بحث میں حصہ کیوں نہیں لیتے؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
آپ سے فورم پر شروع میں بہت کچھ سیکھا ہے، تمام غلط فہمیوں کو دور کیا ہے آپ نے، اب آپ فورم پر کم کیوں نظر آتے ہے؟؟ کسی بحث میں حصہ کیوں نہیں لیتے؟
ایک تو آپ کا وہ جنات والی پوسٹس لگانے پر شکریہ ادا کرنا تھا، اس سے مجھے اس مسئلے کو سمجھنے میں کچھ مزید مدد ملی۔ ان دنوں، جب میں نے آپ کی پوسٹس پڑھیں، کچھ شکایات کی وجہ سے میں انہیں سائیکالوجی اور سائنس کی روشنی میں سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا۔

دوسرا جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے تو کچھ علمی، دعوتی، ملازمت اور گھر کی مصروفیات ایسی آن پڑیں کہ بس رابطہ منقطع ہو گیا۔ ان شاء اللہ، دوبارہ سے رابطہ بحال کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ان دنوں، جب میں نے آپ کی پوسٹس پڑھیں، کچھ شکایات کی وجہ سے میں انہیں سائیکالوجی اور سائنس کی روشنی میں سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا۔
کونسی پوسٹ مراد ہے؟
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جزاک اللہ خیرا کثیرا۔۔۔
انٹرویو کے لیے وقت نکالنے پر آپ کا شکریہ بھائی۔یہ ہمارے لیے نہایت خوشی کا مقام ہے۔
آپ کا انٹرویو بہترین رہا۔بہت کچھ سیکھا اور معلومات میں بھی اضافہ ہوا۔ماشاء اللہ
میں جب سے اس فورم پر ہوں ، آپ کو فعال نہیں دیکھا ، لیکن پرانی پوسٹس سے آپ کے علم سے استفادہ کرتی ہوں۔آپ کا علمی انداز بھی ماشاء اللہ بہت خوب ہے۔اس ضمن میں میری آپ سے خصوصی گزارش ہے کہ کچھ وقت فورم اور اراکین کے لیے ضرور رکھ دیں۔تاکہ ہماری علمی تربیت ہو جائے!
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,280
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
عالم دین سے مراد باعمل عالم دین ہے لیکن تربیت، تعلیم کے علاوہ ایک میدان ہے جس کے اپنے رجال کار ہیں۔ یہ بات مجھے کافی عرصہ بعد سمجھ آئی۔ پہلے میری رائے بھی یہی تھی کہ تعلیم ہی تربیت کا دوسرا نام ہے اور معلم ہی مربی بھی ہوتا ہے لیکن کچھ مربی حضرات کی مجالس میں بیٹھنے کے بعد یہ رائے تبدیل ہو گئی اور شدت سے محسوس ہوا کہ انسان کی عملی اصلاح میں جو کردار شیخ ادا کر سکتا ہے، وہ استاذ کے حصے میں بہت کم آتا ہے اور انسان کی ذہنی تربیت میں جو کردار استاذ کا ہے، وہ شیخ کا میدان نہیں ہے۔ عالم دین، نیک ہو سکتا ہے لیکن عموما وہ مربی نہیں ہوتے۔ اگر کسی عالم دین ہی میں یہ دونوں چیزیں جمع ہو جائیں یعنی وہ اچھا استاذ اور اچھا مربی ہو تو بہت خوب، اور کیا چاہیے؟ ایک وقت آیا کہ میں نے علم تصوف، سلاسل صوفیاء اور اصلاحی تحریکوں کو کھنگالا تو اس سے یہ ذہن بنا کہ تربیت، تعلیم کے علاوہ ایک مستقل ضرورت ہے اور مدرس عام طور اس ضرورت کو پورا نہیں کرتے۔ کسی عالم دین کا خود سے ایک تہائی رات تہجد کے کھڑا ہونا یا اعلی اخلاق سے متصف ہونا مربی ہونے کے لیے کافی نہیں ہے بلکہ مربی تو وہ ہے جو اپنے زیر تربیت افراد کو نیکی کی اس سطح پر یا اس کے قریب قریب لے آئے کہ جس پر وہ خود کھڑا ہے۔
ماشاء اللہ آپ نے وہ بات کہی ہے جس کا اظہارمیں میں اکثر اپنے حلقہ احباب میں کرتی ہوں اور آپ سے اتفاق کرتے ہوئے میرا اپنا تجربہ بھی یہی رہا کہ میں جب بھی دیندار ساتھیوں سے الگ ہوئی تو تربیت میں کمی کے ساتھ عبادت میں کمی اور خشوع وخضوع میں بھی کمی کی مرتکب ہوئی ، اسی طرح میں نے مدرسہ کی بانسبت اسکول کے اساتذہ سے زیادہ تربیتی مواقع ھاصل کئے اس کے بعد اس فورم کے بھی اراکین سے مستفید ہونے کا موقع ملا ۔اللہ ان سب کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,280
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
ماشاءاللہ بہت متاثر کن انٹرویو۔
اللہ تعالیٰ آپ کو ہر طرح کی خیروبرکت سے نوازے۔ ایمان و عمل صحت و عافیت کے ساتھ عطا فرمائے۔ آپ کے والدین کے لئے آپ کو صدقہ جاریہ بنائے۔ آخرت میں عذاب جہنم سے بچاتے ہوئےآپ اور آپ کی فیملی کو جنت الفردوس کا حقدار بنائے۔
 
Top