ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
''آرمیگاڈون ''کی تیاریاں عروج پر
آج کل مغرب خصوصاً امریکہ میں آرمیگاڈون (Armegaddon) کا نظریہ بہت مقبول ہو رہا ہے، بلکہ اب اس کی مقبولیت نظرئیے سے بڑھ کر ایک تحریک کی سی ہو گئی ہے۔ عیسائیوں کے نزدیک یہ ایک مقدس جنگ ہے جس کی کمان حضرت عیسیٰ علیہ السلام خود کریں گے۔ ان کے مطابق اس جنگ میں کم از کم تین ارب انسان ختم ہو جائیں گے۔ وہ کہتے ہیں کہ خیر اور شر کے درمیان یہ خوفناک جنگ فلسطین کے علاقے میں واقع ہو گی۔ ان کے پادری کہتے ہیں کہ خدا کی ہدایت کے مطابق ہمیں اس دنیا کو کلی طور پر ختم کر دینا چاہئے، ان کا عقیدہ ہے کہ یہ جنگ بت پرستوں اور حق پرستوں یعنی عیسائیوں کے درمیان واقع ہو گی۔ واضح رہے کہ بت پرستوں سے عیسائی مبلغین کی مراد مسلمان اور یہودی دونوں ہیں۔ اس ضمن میں امریکا کے سابق صدر ریگن کے الفاظ قابل غور ہیں۔ انہوں نے ایک چرچ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ''کم سے کم بیس کروڑ سپاہی مشرق یعنی مسلم ممالک سے آئیں گے جب کہ کروڑوں سپاہی مغربی طاقتوں کے ہوں گے، سلطنت روماکی تجدید و قیام کے بعد پھر عیسیٰ مسیح ؑان مشرقی افواج پر حملہ کریں گے، جنہوں نے ان کے یروشلم کو غارت کر دیا ہے''۔ (ہال لینڈ سے کتاب دی لیٹ گریٹ پلینٹ ارتھ) وہ کہتے ہیں کہ ''اس میں کوئی شک نہیں کہ یروشلم سے دو سو میل تک اتنا خون بہے گا کہ وہ زمین سے گھوڑوں کی باگ کی بلندی تک پہنچ جائے گا اور یہ ساری وادی انسانوں اور جانوروں کے خون سے بھر جائے گی۔'' (ہال سیل۔ کتاب خوفناک جدید صلیبی جنگ)۔