حرب بن شداد صاحب!کب کس وقت کیابات کہہ دیں گے بتانامشکل ہے۔ وہ موضوع سے الگ موضوع چھیڑیں گے اورپھر نصیحت بھی کریں گے کہ موضوع سے باہر نہیں جاناچاہئے۔ یہ کہناتومشکل ہے کہ یہ کوئی نفسیاتی پیچیدگی ہے یانیٹ کے باافراط استعمال سے کچھ مضراثرات مرتب ہوئے جس کے یہ نتائج ہیں۔
بہرحال مذکورہ تھریڈ کسی صاحب نے شروع کیاتھاجس کاعنوان تھاوہ مسائل جس کو دیوبندی قابل عمل نہیں سمجھتے۔
اس میں کچھ حدیثیں پیش کیں اوربتایاکہ چونکہ احناف ان احادیث پر عمل نہیں کرتے لہذا وہ حدیث کے مخالف ٹھہرے۔
اس پر پوچھاگیاکہ پہلے ’’مخالفت حدیث‘‘کاحدوداربعہ واضح کردیاجائے کہ مخالفت حدیث کس کو کہیں گے ۔ اس کی کچھ مناسب تشریح وتوضیح کردیاجائے تاکہ انہی کے مقررکردہ معیاراورمیزان پر ہم شوافع حنابلہ مالکیہ اورخودامام بخاری کے اجتہادات کو تول سکیں۔
چونکہ احناف کو مخالفت حدیث کا طعنہ بارہااہل حدیث حضرات دیتے ہی رہتے ہیں اسی لئے میں نے مجلس علماء میں بھی تمام شرکاء فورم سے درخواست کی تھے کہ وہ موضوع پر اظہارخیال کریں۔
حرب بن شداد صاحب کو توچاہئے تھاکہ وہ سوال کا مناسب جواب دیتے اورجوکچھ ان کا مطالعہ ہے فورم کے قارئین کے سامنے پیش کرتے لیکن انہوں نے الگ ہی راگ چھیڑدیا۔
میرے سوال کے جواب میں جوان کا مراسلہ تھاوہ یہ ہے
اس پر میں نے جواب دیاکہ
اس پر انہوں نے مخالفت حدیث پر بات کرنے کے بجائے یہ ارشاد فرمایا
بہرحال ہم نے امید کا دامن نہیں چھوڑاہے۔ اقبال کہہ گئے ہیں کہ ’’پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ‘‘کہ حرب بن شداد ،شاہد نذیرصاحب یاکوئی بھی دوسراشخص جس کولگتاہے کہ احناف نے مذکورہ حدیثوں کی یاعام طورپر حدیثوں کی مخالفت کرتے ہیں وہ مخالفت حدیث کی مناسب تشریح وتعریف ضرور پیش کرے گا۔تاکہ بات کو مثبت انداز میں آگے بڑھایاجاسکے۔
حرب بن شداد صاحب!کب کس وقت کیابات کہہ دیں گے بتانامشکل ہے۔ وہ موضوع سے الگ موضوع چھیڑیں گے اورپھر نصیحت بھی کریں گے کہ موضوع سے باہر نہیں جاناچاہئے۔ یہ کہناتومشکل ہے کہ یہ کوئی نفسیاتی پیچیدگی ہے یانیٹ کے باافراط استعمال سے کچھ مضراثرات مرتب ہوئے جس کے یہ نتائج ہیں۔
جواب دے سکتا تھا لیکن آپ سے پہچان بہت پرانی ہے اس لئے نظرانداز کرنا بہتر ہے۔۔۔
بہرحال مذکورہ تھریڈ کسی صاحب نے شروع کیاتھاجس کاعنوان تھاوہ مسائل جس کو دیوبندی قابل عمل نہیں سمجھتے۔
اس میں کچھ حدیثیں پیش کیں اوربتایاکہ چونکہ احناف ان احادیث پر عمل نہیں کرتے لہذا وہ حدیث کے مخالف ٹھہرے۔
احناف کی بات تو بعد میں آئے گی۔۔۔
پہلے بات ہونی چاہئے نعمان بن ثابت رحمہ اللہ علیہ کے تعلق سے۔۔۔
امام نسائی فرماتے ہیں!۔
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ علیہ حدیث میں قوی نہیں ہیں۔۔۔
(کتاب الضعفاء والمتروکین صفحہ ٢٣٣)۔۔۔
اب یہ بتائیں کے یہ الزام ہم اپنے طرف سے امام صاحب کی طرف منسوب کررہے ہیں۔۔۔ یا ہم سے پہلے والے؟؟؟۔۔۔
شاہ ولی اللہ صاحب فرماتے ہیں!۔
آن یک شخصے است کہ رؤس محدثین مثل احمد و بخاری ومسلم وترمذی وابوداؤد ونسائی وابن ماجہ ودارمی یک حدیث ازوئے رادر کتاب ہائے خود روایت ذکردہ اند۔۔۔
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ علیہ وہ شخص ہیں کے بڑے بڑے محدثین مثل امام احمد وبخاری ومسلم وترمذی ونسائی وابوداؤد ابن ماجہ درامی رحمہم اللہ نے ایک حدیث بھی ان سے اپنی کتابوں میں درج نہیں کی۔۔۔
اور ان سب کی رائے بھی سُن لیں!۔۔۔
اُن آئمہ محدثین فقہاوفضلا کے جنہوں نے حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ کو ناقص الحافظ اور حدیث کم جاننے والا اور اس کی جانچ وپرکھ میں ناقص اور نیزعربی زبان میں ناقص بتلایا ہے اور اُن کے عقائد اور مسائل پر اعتراض کیا۔۔۔
اچھا اعتراض کرنے والوں میں۔
امام مالک بن انس رحمہ اللہ، امام محمد ادریس شافعی رحمہ اللہ علیہ، امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ علیہ، امام بخاری رحمہ اللہ علیہ، امام نسائی رحمہ اللہ علیہ، امام دارقطنی رحمہ اللہ علیہ، ابویوسف رحمہ اللہ علیہ، عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ علیہ، اورزعی رحمہ اللہ علیہ، ابن عدی رحمہ اللہ علیہ، ابن عبدالبر رحمہ اللہ علیہ، ذہبی رحمہ اللہ علیہ، ابوحفص عمر بن علی رحمہ اللہ علیہ، عبداللہ بن علی رحمہ اللہ علیہ، علی بن المدنی رحمہ اللہ علیہ، ابوبکر بن داؤد رحمہ اللہ علیہ، ابویحٰیی حمانی رحمہ اللہ علیہ، ابن عیاش رحمہ اللہ علیہ، احمد الخزاعی رحمہ اللہ علیہ، قاسم بن معین رحمہ اللہ علیہ، مسعر رحمہ اللہ علیہ، کدام سلمہ کوفی رحمہ اللہ علیہ، اسرائیل رحمہ اللہ علیہ، معمر رحمہ اللہ علیہ، فضیل بن عیاض رحمہ اللہ علیہ، ایوب رحمہ اللہ علیہ، سفیان رحمہ اللہ علیہ، ابومطیع رحمہ اللہ علیہ، الحکم رحمہ اللہ علیہ، یزید رحمہ اللہ علیہ بن ہارون، ابوعاصم النبیل رحمہ اللہ علیہ، عبداللہ بن داؤد رحمہ اللہ علیہ، عامر رحمہ اللہ علیہ ہذلی، ابوعبدالرحمٰن الخیربی رحمہ اللہ علیہ، عبداللہ بن یزید المقری رحمہ اللہ علیہ، شداد بن حکم رحمہ اللہ علیہ،۔۔۔۔۔
تقریبا (٨٠) نام ہیں مندرجہ بالا سے اور کتب ہذا باریخ خطیب جلد ٢ صفحہ ١٢٠-١٢٧ وتمہید شرح موطا صفحہ ٨٣-٩٣-٦٧٥ جلد ٣ اور تاریخ کبیر امام بخاری صفحہ ١٩١ اورمیزان الاعتدال جلد ١ صفحہ ٢٤٥ اور غنیہ الطالبین صفحہ٢٠٦ وصفحہ ٢٠٨ سے لئے گئے ہیں۔۔۔
لہذا احناف کا دفاع کرنے سے بہتر ہے نعمان بن ثابت رحمہ اللہ پر جن آئمہ کرام نے یہ اعتراضات پیدا کئے ہیں۔۔۔ اس کی حقیقت کو تسلیم کیجئے۔۔۔ یا پھر اگر دفاع کرنا ہی ہے تو خالص امام صاحب کا کیجئے۔۔۔
اُن لوگوں کا نہیں جو امام صاحب کے فینز ہیں۔۔۔
شکریہ۔۔۔