• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ سے علم حاصل کرسکتے ہیں؟؟

شمولیت
ستمبر 01، 2014
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
54

یہ آپ نے بہت بڑی بات کہہ دی، آپکے پاس کیا پیمانہ ہے کہ جو اپنے آپکو اہلحدیث نہیں کہلوائے اس سے علم لینا درست نہیں ؟ آپ مجھے قرآن اور حدیث سے بتلائیں-

کسی دینی مسئلے میں اختلاف ہونا کوئی نئی بات نہیں یہیں اسی فورم پر محترم شیخ رفیق صاحب کا فتویٰ موجود ہے وہ کلی طور پر فوٹو اور ویڈیو کو حرام قرار دے رہے ہیں لیکن یہاں بہت سے دیگر دین کا علم رکھنے والے بہت سی صورتوں میں ویڈیو اور فوٹو کو جائز قرار دے رہے ہیں تو کیا طرفین سے علم نہ سیکھا جائے ؟

اس زمانے میں جہاں بدعات اور خرافات کا دور دورہ ہے وہاں اگر کوئی خالص کتاب و سنت سے کی طرف دعوت دے تو ایسے داعی اور داعیہ کسی نعمت سے کم نہیں چہ جائیکہ لوگوں کو متنفر کیا جائے اتنی تنگ نظری ٹھیک نہیں -

میں خود ایک اہلحدیث ہوں اور اہلحدیث کہلوانے میں فخر محسوس کرتا ہوں-


جزاک اللہ خیرا۔
اس زمانے میں جہاں بدعات و خرافات کا دور دورہ ہے کیا اس زمانے میں ہم کسی بھی داعی یا داعیہ سے علم حاصل کرسکتے ہیں؟ یہ جانچے بغیر کہ ان کا تعلق اہلسنت سے ہے یا نہیں۔
ہم ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کے خلاف نہیں ہیں، اور ہم کیسے ہوسکتے ہیں جبکہ ہم پر ان کا منہج واضح نہیں ہوا۔ ہم تو ڈاکٹر صاحبہ کے صرف نام سے واقف ہیں، اگر ہمیں یہ علم ہوتا کہ ان کی دعوت خالص کتاب و سنت کی دعوت ہے تو یقینا اس سوال کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔
اگر ہم پر ان کا منہج واضح ہوتا کہ انکی دعوت خالص ہے تو آپ کی یہ بات بجا تھی کہ یہ تنگ نظری ہے۔
۔۔۔
لیکن جیسے محترم محمد عامر یونس صاحب کا کہنا ہے کہ پیغام ٹی وی سے ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کے پروگرام نشر ہوتے ہیں۔ تو اس سے معلوم ہوا کہ پیغام ٹی وی کی دعوت خالص کتاب و سنت کی دعوت ہے اور فرحت ہاشمی صاحبہ کی دعوت بھی خالص قرآن و سنت کی دعوت ہے۔
۔۔۔
یہ جاننا ضروری تھا کہ کیا ان کی دعوت خالص کتاب و سنت کی دعوت ہے؟ تاکہ ہم اور دوسرے ان کے حلقوں سے محروم نہ رہ سکیں۔
جزاکم اللہ خیرا۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کیوں نہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ سے اس مسلے کی وضاحت کرلی جائے ! تاکہ وہ واضح طور پر اس ،مسلے کی وضاحت کر سکے
 

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
یہ جانچے بغیر کہ ان کا تعلق اہلسنت سے ہے یا نہیں۔
آپکو کوئی شک ہے کہ فرحت ہاشمی صاحبہ اور ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کا تعلق اہلسنت سے ہے کہ نہیں؟ جبکہ لوگوں کا پتا ہے اور آپ بھی بخوبی جانتی ہیں کہ انکی دعوت صرف قرآن اور حدیث ہے-

ہم ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کے خلاف نہیں ہیں، اور ہم کیسے ہوسکتے ہیں جبکہ ہم پر ان کا منہج واضح نہیں ہوا۔ ہم تو ڈاکٹر صاحبہ کے صرف نام سے واقف ہیں، اگر ہمیں یہ علم ہوتا کہ ان کی دعوت خالص کتاب و سنت کی دعوت ہے تو یقینا اس سوال کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔
آپ سے پھر دوبارہ سوال کر رہا ہوں کہ آپکے پاس کیا پیمانہ ہے کہ جو اپنے آپکو اہلحدیث نہ کہلوائے اس سے علم لینا درست نہیں ؟ آپ مجھے قرآن اور حدیث سے بتلائیں-
 
شمولیت
ستمبر 01، 2014
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
54
آپکو کوئی شک ہے کہ فرحت ہاشمی صاحبہ اور ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کا تعلق اہلسنت سے ہے کہ نہیں؟ جبکہ لوگوں کا پتا ہے اور آپ بھی بخوبی جانتی ہیں کہ انکی دعوت صرف قرآن اور حدیث ہے-



آپ سے پھر دوبارہ سوال کر رہا ہوں کہ آپکے پاس کیا پیمانہ ہے کہ جو اپنے آپکو اہلحدیث نہ کہلوائے اس سے علم لینا درست نہیں ؟ آپ مجھے قرآن اور حدیث سے بتلائیں-
کیا میں نے یہ کہا ہے کہ جو اپنے آپکو اہلحدیث نہ کہلوائے اس سے علم لینا درست نہیں ؟
 
شمولیت
ستمبر 01، 2014
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
54
آپکو کوئی شک ہے کہ فرحت ہاشمی صاحبہ اور ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کا تعلق اہلسنت سے ہے کہ نہیں؟ جبکہ لوگوں کا پتا ہے اور آپ بھی بخوبی جانتی ہیں کہ انکی دعوت صرف قرآن اور حدیث ہے-



آپ سے پھر دوبارہ سوال کر رہا ہوں کہ آپکے پاس کیا پیمانہ ہے کہ جو اپنے آپکو اہلحدیث نہ کہلوائے اس سے علم لینا درست نہیں ؟ آپ مجھے قرآن اور حدیث سے بتلائیں-
جی ہاں بالکل شک ہے۔ تب ہی تو سوال کیا گیا ہے اس شک کی وضاحت کے لئے۔ اور اس شک کی وجہ بنی ہے ان کی شاگرد کی ویب سائٹ پر مودودی صاحب اور ڈاکٹر اسرار احمد کی تفاسیر کا موجود ہونا۔
اور جب کوئی اپنی پہچان ہی نہ بتائے تو ہمیں ان کے بارے میں جاننے، پوچھنے، سوال کرنے کا تو حق ہے۔
۔۔۔۔۔۔
اور آپ کا یہ کہنا غلط ہے کہ لوگوں کو پتہ ہے کہ ان کی دعوت صرف قرآن و حدیث ہے، میں ایسے کثیر لوگوں کو جانتی ہوں جن کو یہ علم نہیں کہ مولانا طارق جمیل، ڈاکٹر فرحت ہاشمی، ڈاکٹر ذاکر نائک وغیرہ کا منہج کیا ہے۔ اور ان سب سے علم حاصل کرنے سے گریز کیا جاتا ہے۔ ہر آدمی عالم نہیں ہوتا ،
دوبارہ دہرادوں کہ سوال عام لوگوں کا ہے، نہ کہ علماء کا، کیونکہ علماء تو خود پرکھ سکتے ہیں کہ بات کتاب و سنت کے موافق ہے یا نہیں۔
اگر آپ کو علم ہے کہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کی دعوت خالص کتاب و سنت کی دعوت ہے تو آپ اس کی وضاحت فرمادیجئے۔ تاکہ ہم ان حلقات سے مستفید ہوسکیں۔
جزاک اللہ خیرا
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
یہی تو بات ہے۔۔۔
میری بہن!!!
اپنے آپ کو صرف مسلمان کہنا کافی نہیں۔
ذرا غور کریے کہ جو لفظ یا جو لقب صحیح منہج کا حامل ہے ، اسکو چھپانے کا کیا معنی؟؟؟
اور یہ لفظ دعوت دین کی راہ میں رکاوٹ کیسے بن گیا؟؟؟
شیخ محترم عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کہتے ہیں کہ : "یہ لفظ تو صداقت کا ترجمان ہے، حق کی پہچان ہے"
" ایک ایسے لفظ کو رکاوٹ بنا دینا جو لفظ صحیح عقیدے، سچی توحید، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت، سچے منہج اور سچے عقیدے کا ترجمان ہو، ایسے لفظ کو دعوت دین کی راہ میں رکاوٹ سمجھنا انتہائی حقیر سوچ ہے۔ ایسے شخص کی فکر اور ایسے شخص کا ذہن بیمار ہے۔"
اور جو اسکالر اپنا منہج واضح نہیں کرتے ان سے علم حاصل کرنا کوئی خطرے سے خالی نہیں۔
http://forum.mohaddis.com/threads/دعوتی-میدان-میں-مسلکی-پہچان-کے-اظہار-کی-اہمیت-وافادیت.4345/
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
یہی تو بات ہے۔۔۔
میری بہن!!!
اپنے آپ کو صرف مسلمان کہنا کافی نہیں۔
ذرا غور کریے کہ جو لفظ یا جو لقب صحیح منہج کا حامل ہے ، اسکو چھپانے کا کیا معنی؟؟؟
اور یہ لفظ دعوت دین کی راہ میں رکاوٹ کیسے بن گیا؟؟؟
شیخ محترم عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کہتے ہیں کہ : "یہ لفظ تو صداقت کا ترجمان ہے، حق کی پہچان ہے"
" ایک ایسے لفظ کو رکاوٹ بنا دینا جو لفظ صحیح عقیدے، سچی توحید، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت، سچے منہج اور سچے عقیدے کا ترجمان ہو، ایسے لفظ کو دعوت دین کی راہ میں رکاوٹ سمجھنا انتہائی حقیر سوچ ہے۔ ایسے شخص کی فکر اور ایسے شخص کا ذہن بیمار ہے۔"
اور جو اسکالر اپنا منہج واضح نہیں کرتے ان سے علم حاصل کرنا کوئی خطرے سے خالی نہیں۔
بہنا عصر حاضر کی تبلیغ کی بنیاد ہی اپنے آپ کو اہلحدیث ظاہر نہ کروانا ہے (اب یہ تو گئی ڈھے)بلکہ قرآن وحدیث کی جانب بلانا ہے،اہل حدیثوں کی طرف نہیں۔مسلمان کامل نہیں،کامل تو اسلام ہے!!
اس فارم کے منتظم اعلٰی انس بھائی کا یوتھ کلب۔۔میں نے آج تک وہاں سے "اہل حدیث" نام کی کوئی چیز نہیں سنی اور لوگ قرآن و حدیث کی جانب آ رہے ہیں تو ہمارا کیا نقصان ہے؟ہمارے اہل حدیث نہایت جذباتی ہیں یا پھر اتنے ڈھیلے کہ اللہ پناہ!کہ جہاں چپ رہنا ہو گا ،وہاں بھی بولیں گے اور وہاں منہ میں گھنگھنیاں ڈال رکھیں گے کہ جہاں دھاڑنے کی ضرورت ہو گی۔جن سکالرز کا منہج واضح نہیں،وہ واضح ہی ہوتا ہے بس کچھ بصیرت اور انتظار درکار ہوتا ہے۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
ماشاء اللہ ۔ میں ام حسان سے متفق ہوں۔
یہ منہج سلف ہے کہ جن کا منہج واضح ہو صرف انہیں سے علم لیا جائے۔
اور جن کا منہج مجہول ہو ان کی کوئی بات شریعت کے موافق سامنے آجائے تو اس کو رد نہیں کیا جاسکتا ، لیکن ان سے علم حاصل کرنا ٹھیک نہیں۔ جیسے ابو الاعلی مودودی کی مثال لے لیجئے، ان کی تفسیر تفہیم القرآن میں شریعت کے موافق لکھا ہے لیکن سورہ ملک آیت ام امنتم من فی السماء کی تفسیر میں لکھا ہوا ہے کہ اللہ آسمانوں میں نہیں ہے۔ جو کفر ہے۔
اب ابو الاعلی مودودی کی کتابیں نہیں پڑھنی چاہئے کیونکہ ان کا عقیدہ کفریہ تھا۔
اگر ان کی کوئی بات قرآن و حدیث کے مطابق آجائے تو اس کو رد بھی نہیں کیا جاسکتا۔ لیکن ان سے علم حاصل کرنا ٹھیک نہیں۔
جب تک ان کا منہج واضح نہ ہو ان کے حلقات سے خارج ہوجانا ہی بہتر ہے۔
بہنا! عام عوام جو فرق نہیں کر سکتی اسے بچنا چاہیے،اہل علم کے لیے ان سے استفادہ کرناغلط نہیں۔۔اچھا یہ بتلائیے علامہ زمخشری سے کیوں استفادہ کیا جاتا ہے؟؟؟
اسی طرح ڈاکٹر ذاکر نائک اور مفتی مینک کا بھی منہج واضح نہیں ہے۔
))))میری عزیز بہنا۔۔آپ انڈیا والے ہیں اور اندر کی بات کا ہم پاکستان والوں کو علم ہے۔۔آج سے آٹھ دس برس قبل جب ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچرز ٹی وی پر نشر ہونا شروع ہوئے تھے تو پورا پاکستان دیوانہ وار سنتا تھا۔کئی نے دبے دبے پوچھا کہ "کون" ہے؟؟سربراہ گھرانہ ہنستی تھیں کہ اگر پتا چل گیا تو الٹے پاؤں بھاگیں گے۔چار پانچ سال کے بعد جب انہوں نے اختلافی مسائل پر سر عام بات کی تو ان خواتین کے چہرے ایک دم لٹک گئے لیکن اس وقت اتنا متاثر ہو چکی تھیں کہ ان کے پروگرام چھوٹے نہ چھٹتے تھے۔(ویسے جب تک کوئی سکالر اختلافی مسائل پر بات نہ کرے ہم لوگ اسے اہل حدیث نہیں مانتے۔۔یا للعجب)رہے مفتی منک اور استاد نعمان۔۔ تو آپ الگ دھاگہ شروع کر لیں۔سچ بہت دلچسپ اور مفیدباتیں ہوں گی۔ان شاء اللہ
جزاکم اللہ خیرا ۔۔۔بات کچھ جذباتیت کی جانب محسوس ہو رہی ہے،کیونکہ معاملہ عصر حاضر کے معروف سکالرز کا ہے جنہیں ہم سالوں سے سنتے ،دیکھتے اور پڑھتے آ رہے ہیں لیکن ان شاء اللہ ام حسان بہن نے خیر کے ارادے سے ہی یہ دھاگہ کھولا ہے اور ان شاء اللہ خیر ہی ہم سمیٹنے کی بھر پور کوشش کریں گے،
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
بہت مفید گفتگو چل رہی ہے ، میری معلومات کے مطابق ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کے بارےمیں کسی بھی قابل اعتماد اہل حدیث عالم دین کا کوئی فتوی سامنے نہیں آیا کہ ان کا منہج درست نہیں ۔
لہذا خواتین عوام و خواص کا ان سےعلم حاصل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے ۔ واللہ اعلم ۔
فتویٰ آیا تو ہے مگر اہل حدیث علماء کی جانب سے نہیں اورمفتی صاحب نے"الہدٰی انٹرنیشنل" کا اور ڈاکٹر صاحبہ کا نام لے لے کر اپنے دل کی بھڑاس کتاب میں نکالی ہے۔
بلکہ اہل حدیث علماء کی شہادتیں ان کے منہج کے درست ہونے کے متعلق موجود ہیں۔کئی اکابرعلماء ان کی تقاریب میں شامل ہوتے ہیں اور باقاعدہ دعا ئے خیر کرواتے ہیں۔بلکہ سید طیب الرحمان زیدی حفظہ اللہ کی بیٹی کی تقریب حفظ قرآن جو ان کے اپنے مرکز اہل حدیث میں 6 جون کو منعقد ہوئی اس میں استاذہ نگہت ہاشمی نے درس قرآن دیا تھا اور زیدی صاحب جس قدر"کٹر" موحد ہیں شاید ہی پاکستان میں کسی کو علم نہ ہو۔پیغام ٹی وی پر دونوں بہنوں (ڈاکٹر فرحت اور نگہت ہاشمی)کے ایک نہیں کئی کئی پروگرام بیک وقت چل رہے ہیں۔
یہ فر حت ہاشمی صاحبہ کا وکی پیڈیا پر تعارف

http://en.wikipedia.org/wiki/Farhat_Hashmi
اور یہ جملے تو پڑھنے لائق ہیں))))))))))))
One Canadian newspaper criticized her for being elitist and observed that the "moderate Muslims of Canada call her Wahhabi because of her unbending doctrines."[2] Raheel Raza, writing in American Thinker on 8 November 2008, stated that she "is known for promoting a very conservative Islamic ideology that is based on Wahhabism. She is in favor of Sharia in Canada."[13
اس طرح کے سوال اٹھانے کی ضرورت ہے، تاکہ اگر ہمیں علم نہ ہو تو جسے علم ہے اس سے معلوم کرسکیں۔ شکوک و شبہات اور اشکالات ہوں تو کیا اس کو رفع نہیں کرنا چاہئے؟؟
جی بہنا جزاک اللہ خیرا۔۔اللہ آپ کو بہت زیادہ بھلائیوں سے نوازے۔اس دھاگہ سے میں نےخود بہت استفادہ کیا۔الحمدللہ۔کیونکہ پاکستان میں اہل حدیث حضرات کو ہاشمی صاحبہ کے منہج کا علم ہے لہذا ہم اس کی کریدا کریدی جائز نہیں سمجھتے)))جیسےانڈیا کے علماء کا آپ کوہم سے بہتر علم ہے۔ایسے سوال ہونے چاہیں بلکہ ضرور ہونے چاہئیں لیکن بس تحمل اور برداشت ہونا ہم سب میں لازم ہے کہ حقائق تسلیم کر سکیں اور اکڑ نہ دکھائیں۔۔اور پوچھنے والا اکڑ میں نہیں ہوتا تبھی پوچھتا ہے۔
اور بھی بہت سے دلچسپ حقائق ہیں۔۔۔وقت ملا تو ضرور پوسٹ کروں گی۔۔اور ہاں آپ اور ام حسان بہناپھرکب سےان کا حلقہ جوائن کر رہی ہیں؟
 

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
اخت ولید
بڑی عمدہ وضاحت کی ہے امید ہے کہ کرید کرنے والو کو بات سمجھ میں آگئی ہوگی -

جزاك الله خيرا
 
Top