الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
دسواں نظریہ:
’’چونکہ چار صحابہ کے مشت سے زائد داڑھی کاٹنے پر دیگر صحابہ نےکوئی نکیر نہیں فرمائی لہٰذا یہ اس عمل کے جائز ہونے کی دلیل ہے کیونکہ ممکن نہیں تھا کہ یہ عمل اپنے آپ میں غلط ہوتا اور صحابہ اس پر لب کشائی نہ فرماتے۔‘‘
لوگ یہاں پر یہ بات بھول جاتے ہیں کہ صحابہ کا کسی عمل میں نکیر نہ...
آٹھواں نظریہ:
بعض الناس ان لوگوں پر جو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے ذاتی فعل کو شرعی طور پر اہمیت نہیں دیتے اور داڑھی رکھنے کے نبی ﷺ کے ظاہری حکم پر عمل کو ضروری سمجھتے ہیں اعتراض کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جب اس فکر کے حامل علماء سے بہت لمبی داڑھی کے کاٹنے کا سوال کیا جاتا ہے تو وہ اس کی اجازت...
چھٹا نظریہ:
کالانعام عوام الناس کا ایک قبضہ داڑھی کے ماپ کا بھی اپنا ہی طریقہ اور نظریہ ہےجبکہ داڑھی کو ایک مشت ناپنے کے لئے کہاں سے قبضہ میں لینا چاہیے اس بارے میں اکثر لوگ لا علمی کا شکار ہیں چناچہ اس مقصد کے لئے کچھ حضرات داڑھی کو ٹھوڈی سے پکڑ تے ہیں اور کچھ تو ہونٹ کے نیچے سے پکڑ کر داڑھی کو...
چوتھا نظریہ:
’’ چونکہ عبداللہ بن عمر اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم وغیرہ داڑھی کی احادیث کے بنیادی راوی ہیں اور ان کا اپنا عمل یک مشت کے بعد داڑھی کے اضافی بالوں کوکاٹ دینا ہےاس لئے ثابت ہوتا ہے کہ داڑھی کے بارے میں حکم نبوی ﷺ کہ اسے بڑھاؤ ، اس کے حال پر چھوڑ دو اور اسے پورا کرو وغیرہ کا صحیح...
تیسرا نظریہ:
’’بعض سر پھرےاور عقل کے بیری لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ داڑھی خوبصورتی کی علامت نہیں ہے اور اس دعویٰ پر ان کی دلیل یہ ہے کہ جنتی مرد بے ریش ہوں گےلہٰذا اگر واقعی داڑھی خوبصورتی کی علامت ہوتی تو جنت میں بھی مرد کو داڑھی عطا کی جاتی۔‘‘
اس نامعقول نظریے کا جواب یہ ہے کہ خوبصورتی کا معیار...
داڑھی کے متعلق مختلف پریشان کن نظریات:
جماعت اہل حدیث کا مشہور و معروف اور مقبول مذہب داڑھی کو اس کے حال پر چھوڑ دینے کا ہےاسکے برعکس ایک مشت داڑھی کا موقف غیرمقبول ہے جسے جماعت کی عمومی سطح پر کوئی پذیرائی نہیں ملی۔ اور یہی وجہ ہے کہ جماعت اہل حدیث میں جو گنے چنے علماء اس موقف کے حامل و حامی...
حلیق علمائے کرام کی نظرمیں:
ویسے تو ہمارے ماحول و معاشرے میں داڑھی کے مسئلہ کو بہت معمولی نوعیت کےمسئلہ کے طور پر لیا جاتا ہے لیکن علمائے کرام نے داڑھی منڈوانے پر بہت سخت قسم کے فتوے عائد کئے ہیں جس سے اس مسئلہ کی سنگینی اور اہمیت نیز عوام کی اس سلسلے میں لاپرواہی اور جہالت کا اندازہ کیا...
السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
حوصلہ افزائی کرنے کا بہت بہت شکریہ۔ مجھے بہت خوشی ہوگی اگر آپ مضمون مکمل ہونے کے بعد تھوڑا واضح تبصرہ کرکے بتاسکیں کہ یہ تحریر اس موضوع پر لکھی گئی لاتعداد تحریروں سے کس طرح مختلف ہے یا پھر آپ کو اس میں کیا اچھا لگا۔ آپ کے تبصرے کا شدت سے انتظار رہے گا۔ جزاک اللہ خیرا
ہمارے محاورے اور داڑھی:
اسلامی معاشرے اور ماحول میں کی جانے والی روزمرہ گفتگو میں بھی داڑھی کا تذکرہ محاوروں کی صورت میں ہمیں سننے کو ملتا ہے اگرچہ داڑھی کے تقدس اور اہمیت کے پیش نظر یہ تذکرہ ذکر خیر یا اچھے معنوں میں ہونا چاہیے تھا لیکن مقام افسوس ہے کہ دین سے دوری اور داڑھی سے بے زاری کے باعث...
دشمنان طویل اللحیہ:
عوام الناس کے دلوں سے داڑھی کی عظمت اور اہمیت گھٹانے اور ختم کرنے کے لئے ہردور میں لمبی اور شرعی داڑھی سے خوفزدہ ایک مخصوص فکر و نظر رکھنے والے افراد کی جانب سے منظم پروپیگنڈا کیا گیا ہے۔ اس پروپیگنڈا کی کامیابی اور اسلامی معاشرے میں اس کی اثر پذیری کا ایک طویل عرصہ سے درد دل...
چھٹا جواب:
راقم السطور کے نزدیک نبی ﷺ کے حکم کےبرخلاف بعض صحابہ کے داڑھی ترشوانے کا یہ چھٹا اور آخری جواب، تاویل اور تطبیق ہی سب سے مضبوط اور قرین حق ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا حکم کچھ اور ہے جبکہ صحابہ کا داڑھی کاٹنے کا عمل کچھ اور ہےیعنی نبی ﷺ کے حکم اور صحابہ کے عمل کے دائرے علیحدہ علیحدہیں انہیں...
پانچواں جواب:
علم حدیث کا اصول ہے کہ جب راوی کا عمل اپنی روایت کردہ حدیث کے خلاف ہو تو اس کے عمل کو رد کردیا جائے گا اور اس کی روایت کو قبول کیا جائے گا مطلب روایت کا اعتبار کیا جائے گا راوی کے عمل کا اعتبار نہیں ہوگا۔لہٰذا اس اصول کی کسوٹی پر بھی عبداللہ بن عمر اور ان کے ہم نوا صحابہ کا عمل...
داڑھی نہ بڑھانے کا سبب اور رکاوٹ:
اکثر لوگوں کے لئے رسول اللہ ﷺ کے حکم داڑھی بڑھاؤ پر عمل میں سب سے بڑی رکاوٹ چار صحابہ کا داڑھی کاٹنے کا فعل ہے۔لہٰذا مسئلہ کی درست تفہیم کے لئے اس پر بات کی جانااور اسکے ممکنہ جوابات فرہم کرناضروری ہے۔پس مذکورہ صحابہ کے داڑھی کاٹنے کی مجبوری ، وجہ ، سبب کیا...
سراپے میں تبدیلی کی جھجک وشرم:
انسان بنیادی طور پر خودپسند یعنی خودکو چاہنے ، سراہنے اور اپنی وضع قطع پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے والا واقع ہوا ہے۔ انسان کی اپنے سراپے ، وضع یعنی لک (Look) پر توجہ اتنی زیادہ اور مضبوط ہوتی ہے کہ وہ تبدیلی وضع پر کوئی رسک یا خطرہ مول لینے کے لئے آسانی اور جلدی سے...
ماڈرن اوردین سے بے رغبت خواتین:
مسلم معاشرے میں نوجوانوں کے داڑھی نہ رکھنے کا ایک بڑا سبب دین بے زار خواتین بھی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ جنس مخالف کو متاثر کرنے کی دلی اور فطری خواہش ہر شخص کی ہوتی ہےلہٰذااس تمنا اور آرزو کی تکمیل کے لئےخود کو جاذب نظر بنانے اور خوبصورت نظر آنے کے لئے نوجوان ہر...
فکر معاش:
نوجوانوں کی اکثریت کے لئے داڑھی نہ رکھنے کی راہ میں محفوظ مستقبل کی فکر بھی رکاوٹ بنتی ہے کیونکہ موجودہ حالات میں داڑھی کے ساتھ کیریئربنانا انتہائی کٹھن اور مشکل ہے۔دیکھا گیا ہے کہ کلین شیوڈ لوگوں کو ملازمت کے لئے ترجیح دی جاتی ہےاس وجہ سے نوجوان داڑھی سے بچتے ہیں تاکہ داڑھی کی وجہ سے...
داڑھی نہ رکھنا گوناگوں خرابیوں اور مختلف گناہوں کا مجموعہ ہے چناچہ راقم الحروف کےاس مسئلہ میں غور وفکر اور مسلم نوجوانوں کے احوال کےعمیق مشاہدے کے بعد داڑھی سے گریز کی کئی ایسی وجوہات سامنے آئی ہیں جو اپنے اندر عقل والوں کے لئے بے پناہ سامان عبرت سموئے ہوئے ہیں۔ یہ وجوہات اور اسباب کیا ہوسکتے...
۶۔ قابل نفرت چہرے والا:
نگاہ شریعت میں داڑھی منڈے کا چہرہ قابل نفرت ہےکیونکہ اللہ کے حبیب ﷺ نے داڑھی منڈے چہرے دیکھ کر اپنا رخ انور نفرت سے دوسری جانب پھیر لیا تھا۔لہٰذا کسی مومن کے لئے جائز نہیں کہ کسی ایسے چہرے کی خوبصورتی کی تعریف کرے جو داڑھی سے بے نیاز ہوکیونکہ ایسا چہرہ رسول اللہ ﷺ کے...
داڑھی سے اعراض نہ صرف مردانہ عزت اور وقار کے خلاف ہےبلکہ مردانگی کی توہین و تذلیل بھی ہےکیونکہ یہ ہیجڑا پن اور عورتوں سے مشابہت ہےجو باعزت اور غیرت مند مرد کو کسی صورت زیب نہیں دیتی اس پر مستزاد کہ یہ آخرت کی تباہی کا بھی باعث ہے۔ داڑھی نہ رکھنے کے بعض دینی اور دنیاوی نقصانات مندرجہ ذیل ہیں...