الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
الحمد للہ میرے تمام جوابات ’’نص‘‘ کے تحت ہیں۔
تمہیں اگر علم نہیں تو اس میں ہمارا کیا قصور؟
{وَالَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمًّا وَعُمْيَانًا} [الفرقان: 73]
ایسے کرو اس تھریڈ کو تالا لگوا دو یا پھر جس سے بات ہورہی ہونے دو یا خود دلائل سے بات کرو۔
خود کو دوسروں سے زیادہ عقلمند و علیم باور مت کراؤ وگرنہ شور میں اضافہ کا ہی سبب بنو گے۔
میں نے نماز کے اختلافی مسائل میں اہلحدیث کہلانے والوں کو خلاف سنت ہی پایا۔
ان کا طریقہ واردات یہ ہے کہ پہلے دو دو طریقوں کا شور مچاتے ہیں اور پھر ایسا طریقہ وضع کرتے ہیں جو تمام احادیث کے خلاف ہو تا کہ مخالفت سنت کی شق لازم آئے۔
اس فورم میں صرف آپ ہی نہیں کہ جس پر جواب دینا لازم آئے۔
لہٰذا پریشان نا ہوں اور جکسی علم والے کو جواب کا موقع دو یا اس سے پوچھ کر لکھو۔
جواب کے لئے وقت درکار ہے تو کوئی بات نہیں جب ہو سکے تحریر لکھ دینا۔
مقصد بات کو سمجھنا ہے نا کہ الجھانا۔
عافیت حق تسلیم کرنے میں ہے خود کو حق پر ثابت کرنے میں...
غلطی کا اعتراف عقلمند اور بہادر افراد ہی کیا کرتے ہیں جہلا نہیں۔
جھگڑے کی صورت میں کیا لائحہ عمل ہو؟
نص مانو گے یا حنفی عالم کا فتویٰ؟
جی بالکل صحیح فرمایا جناب نے۔
مگر ہر دو صورت خود کو اہلحدیث کہلانے والے مخالف ہی ہیں احادیث کے میری نظر میں۔
رفع الیدین یا تو بڑھتی گئی یا کم ہوتی گئی۔
اگر...
خبر اور ممانعت میں فرق
خبر یہ ہے کہ کسی نے کوئی بات دیکھی اس کو بیان کر دیا۔
ممانعت کا مطلب یہ ہے کہ کسی عمل سے منع کیا گیا۔
اگر اس سے اختلاف ہے تو بتائیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ چاروں فقہاء میں سے کوئی بھی اس رفع الیدین کا قائل نہیں جسے خود کو اہلحدیث کہلانے والوں نے کرنا شروع کردیا۔
کیا چاروں میں سے کسی تک وہ حدیث نا پہنچ سکی جس پر موجودہ دور کے اہلحدیث عمل کرتے ہیں یعنی تیسری رکعت کی رفع الیدین۔
لفظ نفی غلط لکھا گیا اصل ترک یا ممانعت لکھنا تھا۔
اس تصحیح کے ساتھ جواب مرحمت فرما دیں کہ کیا کسی حدیث میں مذکورہ جگہوں کی رفع الیدین کا ترک یا ممانعت ثابت ہے؟
نہیں کرتے تھے کا یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ پہلے نہیں کرتے تھے پھر کرنے لگے جیسا کہ احادیث سے ثابت ہے۔
لگتا ہے جناب کے ہاں امام شافعی کی طرف جھوٹ کی نسبت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف جھوٹ کی نسبت میں کوئی فرق نہیں؟
قارئین سے التماس ہے کہ ملون فقرہ کو بغور پڑھیں اور سمجھیں۔
مذکورہ روایت اس کا اپنا عمل ہے جس کی وضاحت اس نے اپنے ہم عصر سے چاہی اور اس کو دوسرے راویوں نے بیان کیا۔
ثقہ راوی سے منسوب وال شق یہاں کیسے لاگو ہوگی؟
اس کا جواب بھی عنایت فرما دیا جائے۔
اس کا جواب بھی ؟