الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
مذکورہ روایت کی سندی حیثیت سے تو یہ بات واضح ہی ہے کہ یہ اور اس طرح کی دوسری روایات سے کبھی کوئی عقیدہ ثابت نہیں ہوتا کیونکہ عقیدہ کے جواز کےلیے قرآن و سنت سے ٹھوس دلائل پیش کیے جاتے ہیں، تاریخی کتب سے نہیں۔
لیکن اگر اس روایت کو صحیح تسلیم کر بھی لیا جائے تو اس کی ایک معقول توجیہ یہ بھی...
سَنَفْرُغُ لَكُمْ أَيُّهَ الثَّقَلَانِ ﴿٣١﴾
اے زمین کے بوجھو، عنقریب ہم تم سے باز پرس کرنے کے لیے فارغ ہوئے جاتے ہیں۔
قرآن ، سورت الرحمٰن ، آیت نمبر 31
ان الفاظ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مجھے حیرت ہے کہ آپ نے یہ ” سرسری رائے “اسلام کو پوری طرح ” پڑھ پرکھ “ کر پیش کی ہے یا آپ بھی ”نام نہاد “این جی ایوز کی” تقلید“ میں ایسا کہہ رہے ہیں ؟
حادثہء کربلا کوئی ” کفر وایمان “ کا معاملہ نہیں ہے کہ جس پر ہماری نجات کا دارومدار ہو لہذا اس متعلق پریشان ہونے کی مطلق ضرورت نہیں البتہ جو لوگ اس معاملے کو
” معرکہء ایمان و اسلام “ بنا کر پیش کرتے ہیں اور اس میں” غلو “ کر جاتے ہیں وہ اللہ تعالٰی کے ہاں جوابدہ ہیں۔ ہمیں کیا روش اپنانی چاہیے اس...
ابنِ سبا کا جادو واقعی سر چڑھ کے بولتا ہے اور اس نے بہت لوگوں کو اپنے نرغے میں کس لیا ہے خاص طور پر ان لوگوں کو جو دن بھر ” اہلِ بیت “ کی محبت کا جھوٹا اور کھوٹا دعوٰی کرتے ہیں۔
نوید عثمان صاحب کا ” بغضِ امیر یزیدؒ “ کا مرض بہت بگڑ چکا ہے مجھے نہیں لگتا کہ ان پر کوئی دوائی ( حقائق ) اثر کر سکے۔ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی۔ بہرحال ہم انکے لیے حق قبول کرنے کی دعا کرنے سے غافل نہیں ہونگے۔
میرے پاس اس کے علاوہ بھی ایک کتاب ہے جو کسی اور مصنف کی ہے اور اس کتاب پرمحض ” تعصب “کی بناء پر پابندی لگائی ہوئی ہے اور اس میں اس سے بھی زیادہ ” تلخ حقائق “ ہیں۔ محمود عباسی صاحب کی کتاب سے تو بہت لوگوں کو ”حقائق “ کی بناء پر ہضم ہو گئی مگر شائد یہ کتاب کسی کو ہضم نہ ہو کیونکہ ” اہلِ بیت “ کی...
میں نے یہ موقف ”حقائق “ کی بناء پر اپنایا ہے ” اندھی تقلید “ کی وجہ سے نہیں۔ امیر یزیدؒ کو اس امت میں ” بد بخت ترین شخص “ سمجھنا ہی تو ” اندھی تقلید “ اور
” تعصب “ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ہاں ہم اپنی لڑکیوں کو ” مہر “ کے بدلے بیچ کر ہی آتے ہیں، یہی ” حقیقت “ ہے اور اس ” المیہ “ میں نام نہاد ” مصلحتی مذہبی طبقہ “ بھی کسی سے پیچھے نہیں، ایک نہیں بلکہ سینکڑوں تماشائیوں ( باراتی ) کے ہجوم میں اور ” مہر “بھی اکثر اوقات ” غیر ادا شدہ “ ہوتا ہے۔
محترم آپ کس کس بات کو روئیں گے یہی تو ” سبائیوں “ کا جادو ہے جو کل بھی اور آج بھی سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ حالانکہ حضرت امیر معاویہؓ جیسا ” مدبر “حکمران اور حضرت عمرو بن العاص ؓ جیسا ” فاتح “ اسلام کو اب نہیں ملنے والے۔ ہماری اسلامی تاریخ کا نصاب منتخب کرنے والے بھی تو ” سبائیوں “ کے نرغے کا شکار...
آپ بھی دوسرے لوگوں کی طرح ” اندھی تقلید “ کے قائل لگتے ہیں جو ” حقائق “ سے جان بوجھ کر آنکھیں بند رکھتے ہیں جو دن کو رات اور رات کو دن ثابت کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگاتے ہیں اور باطل کے ذریعے ” حق “ کو نیچا دکھانے کی ناکام کوشش کرتے رہتے ہیں خود تو ” اندھے “رہتے ہی ہیں لیکن دوسروں کو بھی ”...