الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
علامه ڈاکٹر شمس الدین افغانی رحمه الله المتوفى 1372-1420ھ فرماتے ہیں :
تبرك بدعي: وهو ما لم يكن فيه طلب الخير والنماء من غير الله تعالى فيما لا يقدر عليه إلا الله؛ بل كان فيه طلب الخير والنماء من الله تعالى، ولكن بواسطة شيء لم يرد الشرع به: كطلب البركة من الله تعالى بواسطة غلاف الكعبة أو طلب...
بدعی تبرك
آثارِ صالحین آثارِ اولیاء سے تبرک حاصل کرنا بدعت ہے، کیونکہ آثار سے تبرک نبی اکرم صلى الله عليه وسلم کے ساتھ خاص ہے۔ قبر نبوی یا قبورِ صالحین سے تبرک غیر مشروع ہے۔ اور اس پر کوئی دلیلِ شرعی نہیں۔ بلکہ بہت سی احادیثِ نبویہ صریح طور پر اس فعل کی قباحت وشناعت بیان کرتی ہیں۔
مقام ابراھیم...
شاہ ولی الله محدث دهلوي الحنفي المتوفیٰ 1114-1176ھ لکھتے ہیں
كان أهل الجاهلية يقصدون مواضع معظمة بزعمهم يزورونها، ويتبركون بها، وفيه من التحريف والفساد ما لا يخفى، فسد النبي صلى الله عليه وسلم الفساد لئلا يلتحق غير الشعائر بالشعائر، ولئلا يصير ذريعة لعبادة غير الله، والحق عندي أن القبر ومحل...
علامه هند علامه نواب حسن صديق خان 1248-1307ھ لکھتے ہیں
ولا يجوز أن يقاس أحد من الامة على رسول الله صلي الله عليه وسلم، ومن ذلك الذي يبلغ شأنه؟ قد كان له صلي الله عليه وسلم في حال حياته خصائص كثيرة لا يصلح أن يشاركه فيها غيره".
ترجمہ: امت میں کسی کو رسول الله صلى الله عليه وسلم پر قیاس کرنا...
علامه عبد الرحمن بن حسن رحمه الله المتوفى 1193-1285ھ فرماتے ہیں:
فالاعتقاد أن القبر ينفع أو يضر مع الله سبحانه من الكفر بالله، ومن الشرك الأكبر الذي يخرج صاحبه من الملة، فلا يجوز لأحد أن يتوسل بقبر أو يطلب من القبر شيئا، أو يتبرك به.
ولكن الكثير من الناس يجهل هذا الشيء
ترجمہ: یہ اعتقاد رکھنا...
آثار سے تبرک حاصل کرنا خاصہ نبوی ہے
آثار سے تبرک ہمارے نبی پاک صلی الله عليه وسلم كا خاصه ہے
کسی اور شخصیت کو ہمارے نبی پاک صلی الله عليه وسلم کی ذاتِ گرامی پر قیاس کرکے اُس کے آثار سے تبرک کا جواز پیش کرنا کسی بھی صورت درست نہیں۔ کیونکہ مخلوق میں آپ صلی الله عليه وسلم کے جیسا کوئی بھی نہیں۔...
مالک الدار کی اس ضعیف روایت کے بالکل خلاف، صحیح البخاری میں حضرت عمر رضی الله عنه کا عمل اس طرح سے بیان ہوا ہے۔
زندہ نیک شخص کی دعا کے وسیلے کا جواز
❀ سیدنا انس بن مالک رضی الله عنه سے روایت ہے:
أن عمر بن الخطاب رضي الله عنه كان إذا قحطوا استسقى بالعباس بن عبد المطلب، فقال: اللهم إنا كنا...
فائدہ :
یہی روایت قبر کے ذکر کے بغیر [معجم کبیر طبرانی :189/4، ح :3999] اور [معجم اوسط طبرانی 94/1، ح :284] میں بھی موجود ہے، لیکن اس کی سند بھی درج ذیل وجوہات کی بناء پر ’’ضعیف‘‘ ہے :
(1) سفیان بن بشر کوفی راوی نامعلوم اور غیرمعروف ہے۔
√ امام ھیثمی رحمه الله اس کے بارے میں فرماتے ہیں ...
قبر نبوی سے تبرک
نبی کریم صلی الله علیه وسلم کی قبر مبارک ہے،کیونکہ اس میں آپ صلی الله علیه وسلم کا جسدِ اطہر مدفون ہے،لیکن اسے متبرک قرار نہیں دیا جا سکتا،کیونکہ کسی صحابی رسول، کسی تابعی یا تبع تابعی سے با سند ِ صحیح آپ صلی الله علیه وسلم کی قبر مبارک سے تبرک حاصل کرنا ثابت نہیں۔یہ دین میں...
اور حافظ ذھبی نے جو تلخیص میں امام حاکم کی موافقت کی ھے۔ یہ امام ذھبی کا وھم ھے۔
ایسے اوھام کو ثابت کرنے کے لیئے دلیل کی ضرورت تو نہیں ھوتی۔ کیونکہ ایسے اوھام اکثر ائمہ اہلحدیث سے ہوہی جاتے ہیں۔
البتہ امام ذھبی کے وھم کی دلیل یہ ھے کہ۔
امام ذھبی نے "کثیر بن زید" کو "الولید بن کثیر" سمجھ لیا...
٥٠٥ - كثير بن زيد : ضعيف
[الضعفاء والمتروكون للنسائي: ص89]
٣٤٧١ - كثير بن زيد الأسلمي المدني: ضعفه النسائي وغيره. -ق-
[ديوان الضعفاء للذهبي: ص330]
٥٦١١- كثير ابن زيد الأسلمي صدوق يخطىء
[تقريب التهذيب: ص459]
٥٨٩- (زدت ق) كثير بن زيد الأسلمي : "صدوق فيه لين"
[الضعفاء لأبي زرعة الرازي: ج3،...
بلفرض اگر آپ کی بات تسلیم کر بھی لی جائے۔ تو یہ آپ ہی کے خلاف جائے گی۔
جس کی مثال میں اس طرح دیتی ہوں کہ۔
"احناف نے خود ہی کچھ اصول وضع کرکے اپنے اوپر حجت کیئے ہیں۔ اور خود ہی اپنے انہی اصولوں کا رد بھی بڑے زور وشور سے کرتے ہیں۔
یعنی احناف اپنا ایک مسئلہ سیدھا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو دوسرا...
ہمیں کسی فن میں کسی کی تقلید کی ضرورت نہیں۔ جس کو آپ تقلید سمجھ رہے ہیں وہ آپ کا خام خیال ہے فقط۔ خالی خولی کسی کے بات پر اعتماد نہیں کیا جاتا۔ بلکہ اعتماد کرنے کے دلائل موجود ہوتے ہیں۔ کہ بیان کرنے والا عادل ضابط ثقہ حجت ھے یا کہ ردی الحفظ ، کذاب منکر وغیرہ ھے؟؟؟
جب ثابت ھوجائے کہ بیان کرنے...
جارح کا تقوی دیکھنے کے ساتھ ساتھ حفظ و ضبط بھی دیکھا جاتا ہے۔ اور جارح کا عادل ھونا بھی شرط ھوتا ہے۔
ان تمام شروط کے اندر اگر کوئی شخص جرح یا تعدیل کرتا ھے۔ تو اُس کی گواہی قرآن و سنت کی روو سے دلیل کا درجہ رکھے گی
یہی سفیان ثوری رحمه الله فرماتے ہیں۔
(1) قال الإمام يعقوب بن سفيان في «المعرفة والتاريخ» (ج٢ص٧٨٣):
حدثني محمد بن أبي عمر: قال سفيان: ما ولد في الإسلام مولودأضر على أهل الإسلام من أبي حنيفة.
(2) قال الخطيب رحمه الله (ج١٣ ص٤١٩):
أخبرنا ابن رزق أخبرنا عثمان بن أحمد حدثنا حنبل بن إسحاق.
وأخبرنا...
علل حدیث کے ماہر محدثین کا اس حدیث کے بارے میں فیصلہ ، اور آج کل مقلد محقق باغی ٹولہ:
(1) ٢٥٨ - وسألت أبي عن حديث رواه الثوري، عن عاصم بن كليب، عن عبد الرحمن بن الأسود، عن علقمة، عن عبد الله: أن النبي (ص) قام، فكبر فرفع يديه، ثم لم يعد؟
قال أبي: هذا خطأ؛ يقال: وهم فيه الثوري، وروى هذا الحديث عن...
عن أبي الزبير عن جابر بن عبد الله قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من يصعد الثنية ثنية المرار فإنه يحط عنه ما حط عن بني إسرائيل۔
یہ روایت معنعن ہے۔ اور کسی بھی حدیث کی کتاب میں ابو الزبیر کے سماع کی صراحت نہیں ملی۔ تو کیا حکم ھوگا اس روایت پہ؟
یہ امام سمعانی نے کہاں فرمایا ہے؟
قال الحافظ أبو سعد السمعاني في "الذيل" : كان الخطيب مهيبا وقورا , ثقة متحريا , حجة , حسن الخط , كثير الضبط , فصيحا , ختم به الحفاظ ,
أَخْبَرَنَا الخلال، قَالَ: أَخْبَرَنَا الحريري أن النخعي، حدثهم قَالَ: حَدَّثَنَا إبراهيم بن مخلد البلخي، قَالَ: حَدَّثَنَا أَحْمَد بن مُحَمَّد البلخي، قال: سمعت شداد بن حكيم، يقول: ما رأيت أعلم من أبي حنيفة.
تاريخ بغداد: جلد15، ص473]- وسندہ موضوع۔
@خضر حیات یہ دیکھیں یہی ابراھیم بن مخلد...