الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آپ کی اسی فکر کے مطابق میں نے اختلافی مسائل جو بصری ہیں ان پر قرآن و حدیث سے دلائل شروع کر رکھے ہیں اور بات احسن طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے۔ اختلافات کی وجوہات سے اگر روشناس ہو جائیں تو مخلصین کے لئے اتحاد کوئی مشکل نہیں ہوتا۔ بس اختلاف کی نوعیت واضح باحسن خوبی ہو جائے۔
اس کے لئے علماء کے آگے آنا...
عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی صحیح بخاری کی روایات دیکھیں تو ان میں تین جگہ کا اثبات اور بقیہ کا انکار ملتا ہے۔ دیکھئے؛
صحيح البخاري (1 / 148):
735 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ: "...
جی میں نے ایسا ہی کیا۔ تمام احادیث کی کتب میں رفع الیدین سے متعلق احادیث دیکھیں اور صحیح بخاری کو منتخب کیا۔ اس کی وجہ یہ کہ اس کی تمام احادیث کی صحت پر سب کا اتفاق ہے۔
میں نے جو احافیث لکھی ہیں اسم یں یہ اصول کہاں فٹ ہوتا ہے؟
کس صھیح حدیث سے پہلو تہی کی اور کونسی ضعیف حدیث لکھی؟
جی بالکل یہی...
فقہی مذاہب میں اتحاد و اتفاق کے لئے بھی تو قرآن و حدیث ہی کی طرف رجوع کرنا ہوگا اور یہ آپ کو پسند نہیں۔
میں نے اس اتحاد کے لئے تعاون کی اپیل کی جس پر کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔
اتحاد کی دھجیاں اڑانے والے میدان میں آئے۔
جب دیکھا کہ جب تک ان کی غلط فہمی (کہ فقہاء قرآن و حدیث کے مخالف اور اہل...
یہ ہوئی نا بات عقلمندی کی @ابن داود ایسے ہی پرشان تھا۔
لیکن ایک مخمصہ ابھی باقی ہے کہ امام شافعی رحمہ اللہ اس تین مقامات والی حدیث کو ہرنماز کے لئے خواہ وہ چار رکعت والی ہو یا تین والی یا دو والی یا ایک والی ہر ایک کے لئے ثابت سمجھتے ہیں۔
الأم للشافعي (1 / 126):
(قَالَ الشَّافِعِيُّ) : وَبِهَذَا...
بات فقہ حنفی کی نہیں یہ اہل حدیث حضرات سے پوچھا ہے۔
احناف تو تکبیر تحریمہ کے سوا رفع اکیدین کرتے ہی نہیں۔
احناف کو یا تو تمام احادیث کا مخالف قرار دیں یا یہ کہیں کہ انہوں نے احادیث کے مجموعی تأثر کے تحت ایسا کیا ہے۔
وہی تو پوچھا کہ کس طرح؟
جس طرح میں نے لکھا ویسے یا کسی اور طرح؟
قرآن و حدیث کی تفہیم آپ کے نزدیک اس سے کھلواڑ کیسے ہوگیا؟
اس کا مطلب تمام مفسرین قرآن سے کھلواڑ کرتے رہے اور شارحین حدیث احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے؟
بے عقلی کی باتیں اہل حدیث کہلانے والوں کو زیبا نہیں۔
صحیح بخاری میں ہی دو طرح کی احادیث ہیں جن میں سے ایک میں رفع الیدین کے تین مواضع بیان ہوئے ہیں اور ایک میں چار۔
ان میں سے کس حدیث پر عمل کیا جائے اور کیوں؟
کیا دونوں پر عمل کیا جائے کہ کبھی چار جگہ رفع الیدین کی جائے اور کبھی تین جگہ؟
آپ تو ناراض ہوگئے! بات کی تہہ کو پانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
آپ ایسے بھی کہہ سکتے ہیں کہ قرآن و حدیث کی آڑ میں اپنی ذاتی رائے نہ پھیلائی جائے۔
کیا اس سے آپ اختلاف کریں گے؟
یا یہ کوئی ناپسندیدہ بات ہے کیا؟
اہل حدیث حضرات رفع الیدین میں اس حدیث پر عمل کرتے ہیں جس میں تکبیر تحریمہ کے علاوہ رکوع جاتے، رکوع سے اٹھتے اور تیسری رکعت کو اٹھتے وقت کی رفع الیدین کا ذکر ہے۔
ان کی اس مذکورہ حدیث میں وہ ان جگہوں پر رفع الیدین کرتے ہیں جن کا ذکر اس حدیث میں موجود ہے۔
صحيح البخاري (1 / 148):
739 - حَدَّثَنَا...
آپ نے ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدئث لکھی رفع الیدین کے بارے۔
اس حدیث سے تو یہی ظاہر ہورہا کہ رفع الیدین چھوڑنے کی بات نہیں بلکہ رفع الیدین کرنے کا جو سنت طریقہ تھا اسے کچھ افراد نے سستی کے سبب چھوڑ دیا تھا۔
تکبیر تحریمہ میں رفع الیدین کا سنت طریقہ یہی ہے کہ ہاتھ ابلند اٹھائے جائیں اس طرح...
اس بات کے تعین (کہ یہ پہلی ہیں یا بعد کی) کی کیوں ضرورت پیش آ رہی ہے؟
جو حدیث آپ لکھ رہے ہیں اس سے تو یہی عندیہ ملتا ہے کہ اسے بعد والی ملیں ہیں اور اس کی پہلے والی رہ گئیں ہیں۔ تو تکمیل رہنے والوں کی ہی ہوگی۔
ایک صاحب کی وڈیو دیکھنے میں آئی کہ وہ احناف کے مسبوق کی نماز کی ادائیگی کو اٹی نماز...
ایک بات واضح ہو چکی کہ اہل حدیث کا عل بہت سی احادیث کے خلاف ہے۔
اب یا تو احناف کا عمل صحیح سنت پر ہے یا پھر ہر اٹھنے جھکنے والی حدیث سے مشابہت رکھنے والا۔
مصنف ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ کے دو قلمی نسخوں میں نماز میں ہاتھوں کو ناف کے نیچے باندھنے کا ذکر ہے۔
لطف کی بات یہ ہے کہ سنن الترمذی رحمہ اللہ نے صرف دو طریقے لکھے جو چاروں آئمہ کے مطابق ہیں اور سلفیوں کے مطابق نہیں۔
اور نووی رحمہ اللہ نے مسلم کے باب میں اس بات کی وضاحت کردی کہ ہتھ سینہ سے نیچے...