- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,586
- ری ایکشن اسکور
- 6,766
- پوائنٹ
- 1,207
41- بَاب نَبْشِ الْقُبُورِ الْعَادِيَّةِ يَكُونُ فِيهَا الْمَالُ
۴۱-باب: مدفون مال کے لئے پرانی قبروں کی کھدائی کا بیان
3088- حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ يُحَدِّثُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ بُجَيْرِ بْنِ أَبِي بُجَيْرٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَاللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ -حِينَ خَرَجْنَا مَعَهُ إِلَى الطَّائِفِ فَمَرَرْنَا بِقَبْرٍ- فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم: < هَذَا قَبْرُ أَبِي رِغَالٍ، وَكَانَ بِهَذَا الْحَرَمِ يَدْفَعُ عَنْهُ، فَلَمَّا خَرَجَ أَصَابَتْهُ النِّقْمَةُ الَّتِي أَصَابَتْ قَوْمَهُ بِهَذَا الْمَكَانِ، فَدُفِنَ فِيهِ، وَآيَةُ ذَلِكَ أَنَّهُ دُفِنَ مَعَهُ غُصْنٌ مِنْ ذَهَبٍ إِنْ أَنْتُمْ نَبَشْتُمْ عَنْهُ أَصَبْتُمُوهُ مَعَهُ > فَابْتَدَرَهُ النَّاسُ، فَاسْتَخْرَجُوا الْغُصْنَ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۸۶۰۷) (ضعیف)
(اس کے راوی ''بجیر''مجہول ہیں)
۳۰۸۸- عبداللہ بن عمر ورضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ طائف کی طرف نکلے تو راستے میں ہمارا گزر ایک قبر کے پاس سے ہوا، رسول اللہ ﷺ نے اسے دیکھ کر فرمایا: ''یہ ابو رغال ۱؎ کی قبر ہے عذاب سے بچے رہنے کے خیال سے حرم میں رہتا تھا ۲؎ لیکن جب ( ایک مدّ ت کے بعد) وہ ( حدود حرم سے) با ہر نکلا تو وہ بھی اسی عذاب سے دو چار ہوا جس سے اس کی قوم اسی جگہ دو چار ہو چکی تھی ( یعنی زلز لہ کا شکا ر ہوا ) وہ اسی جگہ دفن کیا گیا، اور اس کی نشانی یہ تھی کہ اس کے ساتھ سونے کی ایک ٹہنی گا ڑ دی گئی تھی، اگر تم قبر کو کھودو تو اس کو پا لو گے''، یہ سن کر لوگ دو ڑ کر قبر پر گئے اور کھو د کر ٹہنی (سونے کی سلاخ ) نکال لی۔
وضاحت ۱ ؎ : قوم ثمود کے ایک شخص کانام تھا جوثقیف کا جد اعلیٰ تھا۔
وضاحت ۲؎ : کیونکہ حرم میں عذاب نازل نہیں ہوگا۔
* * * * *