• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :فِي الْمُتَصَدِّقِ وَ الْبَخِيْلِ

خیرات کرنے والے اور بخیل کے بیان میں



(548) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَثَلُ الْبَخِيلِ وَ الْمُتَصَدِّقِ مَثَلُ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُنَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ إِذَا هَمَّ الْمُتَصَدِّقُ بِصَدَقَةٍ اتَّسَعَتْ عَلَيْهِ حَتَّى تُعْفِيَ أَثَرَهُ وَ إِذَا هَمَّ الْبَخِيلُ بِصَدَقَةٍ تَقَلَّصَتْ عَلَيْهِ وَ انْضَمَّتْ يَدَاهُ إِلَى تَرَاقِيهِ وَ انْقَبَضَتْ كُلُّ حَلْقَةٍ إِلَى صَاحِبَتِهَا قَالَ فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ فَيَجْهَدُ أَنْ يُوَسِّعَهَا فَلاَ يَسْتَطِيعُ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بخیل اور صدقہ دینے والے کی مثال ایسی ہے جیسے دو آدمی کہ جن پر لوہے کی زرہیں ہوں۔ پھر جب سخی نے چاہا صدقہ دے تو اس کی زرہ کشادہ ہو گئی، یہاں تک کہ اس کے قدموں کا اثر مٹانے لگی اور جب بخیل نے چاہا کہ صدقہ دے تو وہ تنگ ہو گئی اور اس کے ہاتھ اس کے گلے میں پھنس گئے اور ہر حلقہ اپنے دوسرے حلقے میں کس(گھس) گیا۔ ‘‘راوئ حدیث (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ) نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ ’’پھر وہ کوشش کرتا ہے کہ کشادہ ہو مگر وہ کشادہ نہیں ہوتی۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :فِيْ الْمُنْفِقِ وَالْمُمْسِكِ

(اللہ کی راہ میں) خرچ کرنے والے اور نہ کرنیوالے کے بیان میں



(549) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَا مِنْ يَوْمٍ يُصْبِحُ الْعِبَادُ فِيهِ إِلاَّ مَلَكَانِ يَنْزِلاَنِ فَيَقُولُ أَحَدُهُمَا اللَّهُمَّ أَعْطِ مُنْفِقًا خَلَفًا وَ يَقُولُ الآخَرُ اللَّهُمَّ أَعْطِ مُمْسِكًا تَلَفًا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ہر روز دو فرشتے اترتے ہیں۔ ایک تو یہ کہتا ہے کہ اے اللہ! خرچ کرنے والے کو اور دے اور دوسرا یہ کہتا ہے کہ اے اللہ! بخیل کے مال کو تباہ کر۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :اَلْخَازِنُ الأَمِيْنُ أَحَدُ الْمُتَصَدِّقَيْنَ

امانت دار خازن صدقہ کرنیوالوں میں سے ایک ہے



(550) عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ الْخَازِنَ الْمُسْلِمَ الأَمِينَ الَّذِي يُنَفِّذُ وَ رُبَّمَا قَالَ يُعْطِي مَا أُمِرَ بِهِ فَيُعْطِيهِ كَامِلاً مُوَفِّرًا طَيِّبَةً بِهِ نَفْسُهُ فَيَدْفَعُهُ إِلَى الَّذِي أُمِرَ لَهُ بِهِ أَحَدُ الْمُتَصَدِّقَيْنِ

سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مسلمان امانت دار خزانچی ، جو خرچ کرتا ہو۔‘‘ اور کبھی فرماتے :’’ وہ دیتا ہو جس کا (اسے) حکم ہوا ہو اور پوری رقم دیتا ہو (یعنی تحریر بٹہ، رشوت نہ کاٹتا ہو) اور پوری خیرات دیتا ہو، اپنے دل کی خوشی کے ساتھ اور جس کو حکم ہوا ہو اس کو پہنچائے (تو) وہ بھی ایک صدقہ دینے والا ہے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :أَنْفِقِيْ وَ لاَ تُحْصِيْ وَ لاَ تُوْعِيْ

خرچ کرومگر نہ شمار کرو اور نہ یاد رکھو



(551) عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهَا جَائَتِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ لَيْسَ لِي شَيْئٌ إِلاَّ مَا أَدْخَلَ عَلَيَّ الزُّبَيْرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ أَرْضَخَ مِمَّا يُدْخِلُ عَلَيَّ فَقَالَ ارْضَخِي مَا اسْتَطَعْتِ وَ لاَ تُوعِي فَيُوعِيَ اللَّهُ عَلَيْكِ


سیدہ اسماء بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور عرض کی کہ اے اللہ کے نبی!میرے پاس کچھ ہے ہی نہیں ماسوا اس کے جو زبیر رضی اللہ عنہ مجھے دیتے ہیں۔ اگر میں اس میں سے کچھ صدقہ کردوں تو مجھے گناہ تو نہیں ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جتنا تم دے سکو دے دو، سینت کر نہ رکھو اور دے کر یاد نہ رکھو ورنہ اللہ بھی سینت کر رکھے گا۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : إِذَا أَنْفَقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا

جب عورت اپنے خاوند کے گھر سے خرچ کرے (خیرات کرے)



(552) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا أَنْفَقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ طَعَامِ بَيْتِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ كَانَ لَهَا أَجْرُهَا بِمَا أَنْفَقَتْ وَ لِزَوْجِهَا أَجْرُهُ بِمَا كَسَبَ وَ لِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِكَ لاَ يَنْقُصُ بَعْضُهُمْ أَجْرَ بَعْضٍ شَيْئًا

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب عورت اپنے گھر کے اناج سے بغیر فساد کے خرچ کرے (یعنی جتنا دستور ہے جیسے فقیر کو ٹکڑا یا سائل کو ایک مٹھی جس میںشوہر کی رضا عادت سے معلوم ہوتی ہے) تو اس کو اس کے خرچ کرنے کا ثواب ہوتا ہے اور شوہر کو اس کے کمانے کا اور خزانچی کو بھی اسی کی مثل کہ ایک کے ثواب سے دوسرے کا ثواب کم نہ ہوگا (یعنی ہر ایک کو اللہ تعالیٰ ایک ثواب دے گا نہ کہ ایک کے ثواب میں دوسرے کو شریک کر دے گا)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَا أَنْفَقَ الْعَبْدُ مِنْ مَالِ مَوْلاَهُ

جو غلام (نوکر) اپنے مالک کے مال سے خرچ کرے، اس کا بیان



(553) عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَى آبِي اللَّحْمِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنِي مَوْلاَيَ أَنْ أُقَدِّدَ لَحْمًا فَجَائَنِي مِسْكِينٌ فَأَطْعَمْتُهُ مِنْهُ فَعَلِمَ بِذَلِكَ مَوْلاَيَ فَضَرَبَنِي فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَدَعَاهُ فَقَالَ لِمَ ضَرَبْتَهُ ؟ فَقَالَ يُعْطِي طَعَامِي بِغَيْرِ أَنْ آمُرَهُ فَقَالَ الأَجْرُ بَيْنَكُمَا

سیدنا عمیر جو سیدنا آبی اللحم رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ہیں، کہتے ہیں کہ مجھے میرے مالک (آبی اللحم) نے مجھے گوشت سکھانے کا حکم دیا۔ ایک فقیر آگیا تو میں نے اسے کھانے کے موافق دیدیا۔ جب مالک کو خبر ہوئی تو انہوں نے مجھے مارا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا (سبحان اللہ! آپ یتیموں اور بیواؤں اور مظلوموں کی امان تھے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بلایا اور فرمایا:’’ تو نے اسے کیوں مارا؟‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ میرا کھانا میرے حکم کے بغیر دے دیتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ (اس خیرات کا) تم دونوں کو ثواب ہے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
(554) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَصُمِ الْمَرْأَةُ وَ بَعْلُهَا شَاهِدٌ إِلاَّ بِإِذْنِهِ وَ لاَ تَأْذَنْ فِي بَيْتِهِ وَ هُوَ شَاهِدٌ إِلاَّ بِإِذْنِهِ وَ مَا أَنْفَقَتْ مِنْ كَسْبِهِ مِنْ غَيْرِ أَمْرِهِ فَإِنَّ نِصْفَ أَجْرِهِ لَهُ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ کوئی عورت (نفل) روزہ نہ رکھے جبکہ اس کا شوہر گھر میں موجود ہو مگر اس کی اجازت سے (رکھے) اور نہ اس کے گھر میں کسی کو آنے دے جب وہ گھر پر ہو مگر اس کی اجازت سے (پھر جب وہ حاضر نہ ہو تو بدرجہ اولیٰ اس کے حکم اور رضا کے جو پہلے سے معلوم ہو چکی ہو، کسی کو آنے نہ دینا چاہیے) اور اس کی کمائی سے اس کی اجازت کے بغیر جو کچھ خرچ کرتی ہے تو اس میں بھی اس کے مرد کو آدھا ثواب ہے (یعنی مرد کو کمانے کا اور عورت کو دینے کا)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :التَّعَفُّفُ وَ الصَّبْرُ

سوال سے بچنے اور صبر کرنے کے بیان میں



(555) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَاسًا مِنَ الأَنْصَارِ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَعْطَاهُمْ ثُمَّ سَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ حَتَّى إِذَا نَفِدَ مَا عِنْدَهُ قَالَ مَا يَكُنْ عِنْدِي مِنْ خَيْرٍ فَلَنْ أَدَّخِرَهُ عَنْكُمْ وَ مَنْ يَسْتَعْفِفْ يُعِفَّهُ اللَّهُ وَ مَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ وَ مَنْ يَصْبِرْ يُصَبِّرْهُ اللَّهُ وَ مَا أُعْطِيَ أَحَدٌ مِنْ عَطَائٍ خَيْرٌ وَ أَوْسَعُ مِنَ الصَّبْرِ

سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار کے چند لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ مانگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیا۔ انہوں نے پھر مانگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر دیا ،یہاں تک کہ جو کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا، سب ختم ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میرے پاس جو مال ہوتا ہے تو میں تم سے بچا کر نہیں رکھتا اور جو شخص سوال سے بچے اللہ تعالیٰ اسے بچاتا ہے اور جو اپنے دل کومستغنی رکھے تو اللہ تعالیٰ اس کو مستغنی (بے پروا) کر دیتا ہے اور جو صبر کی عادت ڈالے، اللہ تعالیٰ اس پر صبرآسان کر دیتا ہے اور کوئی عطائے الٰہی صبر سے زیادہ بہتر اور کشادگی والی نہیں ہے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :فِيْ الْكَفَافِ وَ الْقَنَاعَةِ

ضرورت کے مطابق رزق دیے جانے اور قناعت کے بیان میں



(556) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ قَدْ أَفْلَحَ مَنْ أَسْلَمَ وَ رُزِقَ كَفَافًا وَ قَنَّعَهُ اللَّهُ بِمَا آتَاهُ

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بیشک (دنیا و آخرت میں) وہ شخص کامیاب ہو گیا جو اسلام لایا اور ضرورت کے موافق رزق دیا گیا اور اللہ تعالیٰ نے جو کچھ اسے دیا اس پر قانع کر دیا۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : التَّعَفُّفُ عَنِ الْمَسْأَلَةِ

سوال سے بچنا



(557) عَنْ مُعَاوِيَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تُلْحِفُوا فِي الْمَسْأَلَةِ فَوَاللَّهِ لاَ يَسْأَلُنِي أَحَدٌ مِنْكُمْ شَيْئًا فَتُخْرِجُ لَهُ مَسْأَلَتُهُ مِنِّي شَيْئًا وَ أَنَا لَهُ كَارِهٌ فَيُبَارَكَ لَهُ فِيمَا أَعْطَيْتُهُ

سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم سوال میں چمٹنے سے بچو۔ اس لیے کہ اللہ کی قسم! جو مجھ سے کوئی چیز مانگتا ہے اور اس کے سوال کے سبب سے میرے پاس سے چیز خرچ ہوتی ہے اور میں اس کو برا جانتا ہوں (یعنی ناخوشی سے دوں) تو اس میں برکت کیسے ہو گی؟۔ ‘‘
 
Top