• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو محترم انس نضر صاحب ( منتظم اعلی )

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
کیا آپ کی پوری زندگی میں کبھی احساس کمتری کا شکار بھی ہونا پڑا، اگر کبھی ایسا موقع آیا بھی تو آپ نے کیا کیا؟
جی بھائی! ایمان میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے۔ ہر انسان کی زندگی میں ایسے مراحل آتے ہیں جن میں انسان مدِ مقابل کے سامنے اپنے آپ کو ہلکا اور کم تر سمجھتا ہے۔ مجھے والد صاحب کے ہمراہ پاکستان اور پاکستان سے باہر بیک وقت بڑے بڑے علماء ومتقی حضرات اور اسی طرح صاحبِ اقتدار اور نہایت مالدار لوگوں مثلاً بادشاہ، صدر، وزیر اعظم اور شہزادوں وغیر ہ سے ملاقات کا موقعہ ملا ہے۔

علمائے کرام اور متقی دیندار لوگوں کے سامنے جب اپنے آپ کو ہلکا پایا تو ان پر رشک کرتے ہوئے اُن جیسا بننے کی دُعا کی۔

جب صاحبِ اقتدار ومال لوگوں کے سامنے اپنے آپ کو ایمانی کمزوری کی بنا پر ہلکا پایا تو درج ذیل آیت کریمہ سے حوصلہ پایا:
﴿ وَلَا تَمُدَّنَّ عَيْنَيْكَ إِلَىٰ مَا مَتَّعْنَا بِهِ أَزْوَاجًا مِّنْهُمْ زَهْرَةَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا لِنَفْتِنَهُمْ فِيهِ ۚ وَرِزْقُ رَبِّكَ خَيْرٌ وَأَبْقَىٰ ١٣١ وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا ۖ لَا نَسْأَلُكَ رِزْقًا ۖ نَّحْنُ نَرْزُقُكَ ۗ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوَىٰ ١٣٢ ﴾ ۔۔۔ سورة طه
اور اپنی نگاہیں ہرگز ان چیزوں کی طرف نہ دوڑانا جو ہم نے ان میں سے مختلف لوگوں کو آرائش دنیا کی دے رکھی ہیں تاکہ انہیں اس میں آزما لیں تیرے رب کا دیا ہوا ہی (بہت) بہتر اور باقی رہنے والا ہے (131) اپنے گھرانے کے لوگوں پرنماز کی تاکید رکھ اور خود بھی اس پر جما ره، ہم تجھ سے روزی نہیں مانگتے، بلکہ ہم خود تجھے روزی دیتے ہیں، آخر میں بول بالا پرہیزگاری ہی کا ہے (132)

جب مالداروں کے مقابل دل میں احساسِ کمتری نے جنم لیا تو ایک خيال نے سوچ وفکر كا نیا جہاں کھول دیا کہ یہ سارا مال ودولت، عیش وعشرت صرف عارضی دُنیاوی زندگی کیلئے ہے، جس کی قدر وقیمت اللہ کے نزدیک مر کر پھولے ہوئے بکری کے بچے کے برابر بلکہ مچھر کے پَر کے برابر بھی نہیں۔ جیسے ہی ٹمٹماتا چراغ بجھا، سانس کی ڈور ٹوٹی تو سونے وچاندی میں کھیلنے والے مالدار ترین اور فاقوں کے مارے غریب ترین لوگ ایک جیسی قبر کے مکین بنتے ہیں۔ وہاں تو ان دونوں میں کوئی فرق نہیں۔ فرق اگر ہے تو صرف تقویٰ اور نیک اعمال کا۔ بلکہ یہ مالدار لوگ تو غریبوں کے مقابلے میں زیادہ بوجھ لے کر قبر میں جاتے ہیں جس کی ایک ایک پائی کا حساب روزِ قیامت اللہ کو دینا ہوگا۔ اللہ معاف کریں!
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
موجودہ دور میں ہر جانب مسلمانوں کا بہتا خون دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، آپ بھی موجودہ ان تمام مناظر کو دیکھتے ہوں گے، آپ کا کیا ردِ عمل ہے؟
بہت تکلیف ہوتی ہے۔ ظلم کرنے والے کفار سے بڑھ اپنے میں موجود میر جعفر ومیر صادق جیسے حضرات پر افسوس ہوتا ہے۔ کفار تو دشمن ہیں، ان سے خیر کی توقع رکھی نہیں جا سکتی۔ وہ اکیلے اتنا ظلم نہیں کر سکتے لہٰذا ہمیں میں سے کچھ افراد کو لالچ دے کر اپنا آلہ کار بنا کر ظلم وستم کی انتہا کر دیتے ہیں۔ اس کا مقابلہ کرنے کیلئے مسلمانوں کو اجتماعی توبہ کرکے آپسی اتحاد اور اسلام کی کوہان جہاد - جسے ترک کرنے کی بنا پر آج مسلمان خس وخاشاک کی طرح ہیں - کا علم بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ 60 اسلامی ممالک میں تین چار ہی آپس میں اتحاد کرلیں تو عالم کفر کو ان کی طرف ٹیڑھی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہ ہوگی ، لیکن اس کیلئے جذبۂ ایمانی کی ضرورت ہے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
موجودہ پر فتن دور میں دعوت دین کے حوالے سے مفاہمت اور مداہنت میں معتدل راہ پر چند الفاظ رقم کریں۔
دعوت دین میں نرمی اور حکمت کی اشد ضرورت ہے۔ نبی کریمﷺ کا فرمان ہے:
إن الله رفيق يحب الرفق, ويعطي على الرفق ما لا يعطي على العنف ۔۔۔ صحیح مسلم
اللہ تعالیٰ نرم ہیں۔ نرمی کو پسند فرماتے ہیں۔ اور نرمی پر وہ کچھ دیتے ہیں جو سختی پر نہیں دیتے۔

لیکن نرمی کا مطلب یہ نہیں کہ انسان حق سے مداہنت اختیار کرے، مداہنت منع ہے۔ نبی کریمﷺ اس وقت تک آسان اور مشکل میں سے آسان پہلو اس وقت اختیار کرتے تھے جب دونوں کام جائز ہوتے تھے۔ ليكن اگر معاملہ جائز اور ناجائز کا ہو تو اس میں نبی کبھی مداہنت نہیں کرتے تھے۔ نبی کریمﷺ نے کبھی اپنی ذات کیلئے انتقام نہیں لیا لیکن اگر معاملہ اللہ کی حدود کا ہوتا تو اس بارے میں آپ سے زیادہ سخت اور مضبوط کوئی نہ ہوتا تھا۔

قریش مکہ نے کہا کہ ایک دین ہم آپ کے معبود اللہ کی عبادت کر لیتے ہیں اور ایک دن آپ ہمارے آلہۃ کی عبادت کریں تو آپ نے فرمایا کہ وہ اگر میرے ایک ہاتھ پر سورج رکھ دیں اور ایک چاند! تب بھی یہ ممکن نہیں۔

اس مداہنت سے اللہ رب العٰلمین نے بھی نبی کریمﷺ کو منع فرمایا ہے:
ودوا لو تدهن فيدهنون

تو دین میں نرمی کا حکم دیا گیا اور مداہنت سے منع کیا گیا ہے۔

اگر کفار یا بے دین لوگوں کے ساتھ مفاہمت سے مقصود مفادِ عامہ کے کام مثلاً امن وامان بحال کرنا اور فتنہ فساد سے بچنا وغیرہ ہو تو یہ صلح حدیبیہ کی طرح یہ ایک مستحسن امر ہے جسے اللہ رب العٰلمین نے فتحِ مبین قرار دیا ہے۔

لیکن اگر ان کے ساتھ بیٹھنے سے مقصود کفر وشرک اور بدعات کے حوالے سے مداہنت ہے تو یہ بالکل جائز نہیں۔

واللہ تعالیٰ اعلم!
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
میں یہ پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ آج کےاس دورمیں ایک گمبھیرمسئلہ جوسامنےآیاہےوہ بیروزگاری ہےجس نےسفیدپوش اورشریف آدمی کاجینابہت ہی مشکل کردیاہے۔خاص طورپراُ ن لوگوں کےلئےجواپنےاوراپنےبچوں کےلئےرزق حلال کماناچاہتےہیں۔
توکیامستقبل میں آپ کےذہن میں کوئی ایساپلان ہےجواس مسئلےکےحل کےلئےمددگارثابت ہو؟

نہیں شاہد بھائی! فی الحال ایسا کوئی منصوبہ ذہن میں نہیں ہے۔ یہ حکومتوں کے کرنے کے کام ہیں، اللہ تعالیٰ انہیں توفیق دیں کہ وہ اپنے سے ہٹ کر عوام کے فائدے کیلئے بھی سوچیں۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
شیخ عبدالرحمٰن کیلانی جماعت اسلامی کے نظریات سیاست سے کس حد تک متفق تھے؟ واضح الفاظ میں کیا شیخ عبدالرحمٰن کیلانی کی کتاب خلافت و ملوکیت مولانا مودودی رحمتہ اللہ علیہ کے نظریات سے متاثر ہو کر لکھی گئی تھی؟
جزاک اللہ۔
طالب علم بھائی! اباجی جماعت اسلامی سے متفق نہیں تھے۔ ان کی کتاب کا نام ہی خلافت وجمہوریت ہے، جس میں جمہوریت کا ردّ کیا گیا۔ ویسے اس پہلو سے کتاب کا مطالعہ نہیں کیا کہ تفصیلی رائے دے سکوں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
طالب علم بھائی! اباجی جماعت اسلامی سے متفق نہیں تھے۔ ان کی کتاب کا نام ہی خلافت وجمہوریت ہے، جس میں جمہوریت کا ردّ کیا گیا۔ ویسے اس پہلو سے کتاب کا مطالعہ نہیں کیا کہ رائے دے سکوں۔
میرے علم کے مطابق تو مولانا مودودی رحمہ اللہ کی کتاب کا نام خلافت و ملوکیت ہے جو ان بھائی نے مولانا عبد الرحمن کیلانی رحمہ اللہ کے نام لگا دی ہے انکی کتاب وہی ہے جو آپ نے بتائی ہے ویسے اس کا جواب خلافت و ملوکیت کی شرعی حیثیت مولانا صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ نے لکھی ہے
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
طالب علم بھائی! اباجی جماعت اسلامی سے متفق نہیں تھے۔ ان کی کتاب کا نام ہی خلافت وجمہوریت ہے، جس میں جمہوریت کا ردّ کیا گیا۔ ویسے اس پہلو سے کتاب کا مطالعہ نہیں کیا کہ رائے دے سکوں۔
میرے علم کے مطابق تو مولانا مودودی رحمہ اللہ کی کتاب کا نام خلافت و ملوکیت ہے جو ان بھائی نے مولانا عبد الرحمن کیلانی رحمہ اللہ کے نام لگا دی ہے انکی کتاب وہی ہے جو آپ نے بتائی ہے ویسے اس کا جواب خلافت و ملوکیت کی شرعی حیثیت مولانا صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ نے لکھی ہے

شکریہ محترم شیخ انس، اور شیخ عبدہ دراصل یہ سوال میں نے اس فورم میں میری ایک اہل علم بھائی سے ہونے والی بحث کی وجہ سے میرے ذہن میں تھا۔ اگر آپ مزید رہنمائی کرسکیں تو شکرگذار ہوں گا۔ تھریڈ کا لنک یہ ہے۔ مناسب سمجھیں تو نیچے دئیے گئے لنک میں کی گئی بحث کو مدنظر رکھتے ہوئے جواب دیجئے گا۔

http://www.urduvb.com/forum/showthread.php?t=35759

جزاک اللہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
ماشاء اللہ بہت خوب۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالی شیخ اور انکے اہل و عیال کے علم و عمل میں برکت عطا فرمائے، اللہ تعالی ہم سب سے اپنے دین کا ایسا کام لے جسکو وہ اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت سے نوازے اور ہمارے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔
آمین یا رب العٰلمین! جزاکم اللہ خیرا!
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ماشاء اللہ آپکے خوبصورت خیالات جان کر بہت خوشی ہوئی۔ اگر مجھے محدث فورم کی بہترین تحریر چننے کے لئے کہا جائے تو میرا انتخاب آپکا یہ انٹرویو ہوگا۔ آپکے خوبصورت انداز بیان کو پڑھ کر یہ سوال ذہن میں ابھرا ہے کہ آپ کی تصنیفی خدمات کیا ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جزاکم اللہ خیرا! انٹرویو پسند کرنے کا بہت شکریہ!

جس طرح پیچھے ذکر کیا ہے کہ مجھے زیادہ لکھنے کا موقع نہیں مل سکا۔ وراثت کے متعلق ایک کتاب لکھی تھی تقریباً سات آٹھ سال پہلے۔ بد قسمتی سے وہ آج تک نہیں چھپ سکی۔ نوٹس کی صورت میں موجود ہے، پڑھاتے ہوئے طلبہ کو فوٹو کاپی کرکے دے دیتا ہوں۔

پی ایچ ڈی کے تھیسس کے علاوہ مجھے ماہنامہ رُشد کے دو مبارک خاص نمبروں کی ایڈیٹنگ کا اعزاز حاصل ہے۔ حرمت رسول نمبر (ایک جلد: 300 صفحات) اور قراءات نمبر (3 جلدیں: 3000 صفحات تقریبا)

علاوہ ازیں ماہنامہ محدث اور ماہنامہ رشد میں چند آرٹیکل بھی چھپے ہیں:
http://magazine.mohaddis.com/musanifeen/1405-anas-nazar

پاکستانی سیاست کی بنیاد جمہوریت ہے جوکہ کفر ہے۔ سوال یہ تھا کہ کیا آپ اپنے لئے یا علمائے دین کے لئے اس کفریہ جمہوری سیاست کا حصہ بننا درست سمجھتے ہیں؟

دیکھا یہ گیا ہے کہ اس گندے جمہوری نظام کے ذریعے معاشرے کے بدترین لوگ عوام پر بطور حکمراں مسلط ہوجاتے ہیں اور جو علمائے دین اسی سسٹم کے ذریعے اور اسکا حصہ بن کر لوگوں کی خدمت یا دین کی خدمت کا جذبہ لے کر سامنے آتے ہیں جلد یا بدیر یہ بھی تھوڑے یا زیادہ کرپٹ ہوجاتے ہیں۔ کافرانہ جمہوریت کی کوکھ سے پیدا ہونے والی پاکستانی سیاست میں اچھے لوگوں کے لئے کوئی جگہ نہیں یہ جمہوری سیاست بنی ہی گندے لوگوں کے لئے ہے۔ اس لئے اسکے ذریعے اصطلاح کے خواب دیکھنا دیوانے کا خواب ہے۔

اگر آپ پاکستانی سیاست کو کافرانہ سیاست نہیں سمجھتے اور اس سیاست سے الگ ہونے کو ہی دین اور دنیا کی الگ الگ تقسیم سمجھتے ہیں تو بھی بتادیجئے گا۔ اس سوال کو سوال ہی سمجھئے گا بحث یا تنقید نہیں۔والسلام
انٹرویو میں سوال یہ تھا کہ کیا میں پاکستانی سیاست میں بطور عالم دین شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
جس پر میں نے عرض کیا تھا کہ میں ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ البتہ میں اسے غلط سمجھنے کے باوجود اس میں شمولیت کو جائز خیال کرتا ہوں۔

واللہ اعلم!

پاکستان کے حالیہ انتخابات کے موقع پر اس حوالے سے میرا تفصیلی موقف فورم کے مختلف صفحات میں بکھرا ہوا ہے۔
 
Top