• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو محترم انس نضر صاحب ( منتظم اعلی )

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
بهت عمده گفتگو هے. جزاک الله خیرا
الله انس بهائی کے علم مین مزید اضافه کرے. آمین
جزاکم اللہ خیرا! آمین یا رب العٰلمین!
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
محترم انس نضر بھائی - بہت خوشی ہوئی آپ کا تعارف پڑھ کر - آپ کاپورا انٹرویو ہی بہت زبردست تھا۔اللہ تعالیٰ آپ کی عمر، رزق، مال اور اولاد میں برکت عطا فرمائے اور دین کے لئے کی گئی کوششوں کو قبولیت سے نوازے آمین۔

جزاکم اللہ خیرا۔۔۔
فورم کی سب سے بہترین تحریر ہے یہ انٹر ویو جس میں رہنمائی بھی ،آگاہی بھی ،معلومات بھی ۔
محترم عبدالرحمٰن صاحب کی تصنیفات سے گہری وابستگی ۔نیز ان کے مدرسے للبنات کی تعریفات کے سبب وہاںجاکر پڑھنے کی خواہش اور پھر آپ کی قریبی نسبت ۔ بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے ۔
اللہ آپ کی ہر نعمت میں برکت فرمائے۔آمین
جزاکم اللہ خیرا! آمین یا رب العٰلمین!
انٹرویو دیتے وقت معلوم نہیں تھا کہ اتنا پسند کیا جائے گا۔ میں پھر کہوں گا کہ در اصل یہ آپ احباب کی دین سے محبت اور میرے ساتھ حسن ظن ہے جس کا اظہار اس طرح ہو رہا ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
جزاکم اللہ خیرا! آمین یا رب العٰلمین!
انٹرویو دیتے وقت معلوم نہیں تھا کہ اتنا پسند کیا جائے گا۔ میں پھر کہوں گا کہ در اصل یہ آپ احباب کی دین سے محبت اور میرے ساتھ حسن ظن ہے جس کا اظہار اس طرح ہو رہا ہے۔
ویسے یقین کریں انس بھائی مجھے انٹرویو لیتے وقت بھی اتنا یقین نہیں تھا کہ آپ کی طرف سے اتنا تفصیلی انٹرویو دیکھنے کو ملے گا، پہلے تو آپ سے مختصت بات چیت کرنے کی کوشش ہوتی تھی لیکن لگتا ہے اب جب بھی گفتگو ہوئی تو تفصیل سے ہو گی ابتسامہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
ویسے یقین کریں انس بھائی مجھے انٹرویو لیتے وقت بھی اتنا یقین نہیں تھا کہ آپ کی طرف سے اتنا تفصیلی انٹرویو دیکھنے کو ملے گا، پہلے تو آپ سے مختصت بات چیت کرنے کی کوشش ہوتی تھی لیکن لگتا ہے اب جب بھی گفتگو ہوئی تو تفصیل سے ہو گی ابتسامہ

میں انفرادیت پسند تو نہیں البتہ جیسے پہلے ذکر کیا ہے کہ مجلس میں کم بولتا ہوں الا یہ کہ کوئی محفل ہی تعارف وغیرہ کیلئے قائم کی گئی ہو (ابتسامہ)
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جزاک اللہ خیرا و بارک فیک۔۔۔اللہ سبحانہ وتعالٰی آپ کے علم و عمل میں اضافہ اور اسے نافع و صالح بنائے اور آپ کو،آپ کے گھر والوں کو اپنی حفظ و امان میں ،شیطان کے شر سے محفوظ رکھے۔۔آمین
چند سوالات میری طرف سے بھی۔۔اس دعا کے ساتھ کہ اللہ سبحانہ وتعالٰی اسے ہمارے لیے نفع بخش بنا دے۔آمین

آمین یا رب العٰلمین! دعاؤں کیلئے بہت شکریہ! ولكِ بمثل
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
1)مطالعہ کتب کے لیےآپ کی آزمودہ ایک ٹپ؟
2)روزانہ کتنا مطالعہ کرتے ہیں اور کس وقت کو مطالعہ کے لیے بہترین سمجھتے ہیں؟
بد قسمتی سے میں خواہش کے باوجود مطالعہ کیلئے زیادہ وقت نہیں نکال پاتا۔اکثر رات کو سوتے ہوئے پڑھنے کی کوشش کرتا ہوں اور نا جانے کب نیند کی وادیوں میں کھو جاتا ہوں؟ جن دنوں کچھ فراغت ہوتی تھی تب ہر چیز (نصابی کتب، اخبار، رسائل، ڈائجسٹ، نسیم حجازی کے ناول، جاسوسی ناول عمران سیریز، اشتیاق احمد کے ناول وغیرہ جو ملتا تھا) پڑھتا تھا۔ تحریر کی کچھ سلاست شائد اسی وجہ سے ہے۔

البتہ آج ایک کمی کا شدت سے احساس ہوتا ہے کہ میں نے مطالعہ کے دوران کبھی کام کی چیز کو ہائی لائٹ نہیں کیا، جس کی وجہ سے اکثر معلومات میرے ذہن میں ہوتی تھی لیکن ان کا ریفرنس یاد نہیں ہوتا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ مطالعہ کرنے والے کو کسی بھی کتاب کو پڑھنے وقت ہائی لائٹر یا کوئی ڈائری وغیرہ لازما پاس رکھ لینی چاہئے اور اہم باتوں کو نوٹ کرتے رہنا چاہئے۔ تاکہ آئندہ انہیں ضرورت کے وقت کوٹ کیا جا سکے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
3)ایمان میں کمزوری محسوس ہو تو اسے کیسے پوراکرتے ہیں؟
جب بھی غفلت اور ایمانی کمزوری کا احساس ہوتا ہے تو تکبیر تحریمہ کو پانے، نوافل اور (صبح وشام، اور نمازوں کے) ذکر واذکار سے اسے کور کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

سعودیہ سے واپسی پر اللہ تعالیٰ کا مجھ پر ایک عظیم کرم یہ ہوا کہ مجھے قرآن کلاس شروع کرنے کی توفیق دی۔ اس سے لوگوں کو تو جو فائدہ ہوا سو ہوا، سب سے زیادہ میں اس کے اثرات محسوس کرتا ہوں۔ روزانہ کا قرآن پڑھنا خواہ وہ تھوڑا ہو، انسان کو رب سے زیادہ دور اور غافل نہیں ہونے دیتا۔ ایسے مواقع آتے ہیں کہ شیطان حاوی ہوتا اور دنیا کی طرف مائل کرتا ہے لیکن روزانہ کی قرآن کلاس پھر دین کی طرف کھنچتی ہے۔
(إن أحب الأعمال إلى الله أدومها وإن قل ۔۔۔ صحيح البخاري)

میں ہمیشہ کلاس والوں سے کہتا ہوں کہ جس طرح زکاۃ ادا کرنے سے انسان کا باقی سارا مال پاک ہوجاتا ہے، اس طرح دن میں ایک گھنٹہ اللہ کیلئے نکالنے سے باقی سارے دن کی دنیاوی جائز مصروفیت بھی گویا عبادت بن جاتی ہے۔ لہٰذا روزانہ اللہ کیلئے تعلیم وتعلم کیلئے ضرور کوئی وقت نکالیں:
ألا إن الدنيا ملعونة، ملعون ما فيها إلا ذكر الله وما والاه وعالم أو متعلم ۔۔۔ جامع الترمذي
’’خبردار! بے شک دنیا ملعون (قابل مذمت) ہے۔ لعنت ہے ہر چیز پر جو اس میں ہے (کہ وہ اللہ سے غافل کرنے والی ہے) سوائے اللہ کے ذکر اور اس کے متعلقات (پسندیدہ اعمال) کے، اور عالم یا متعلّم کے۔‘‘
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
4)نیٹ استعمال سے پہلی جیسی زندگی نہیں رہی؟ذاتی معاملات،مطالعہ متاثر ہوئے؟نہیں تو کیسے مینج کر رکھا ہے؟
جی بالکل! کافی متاثر ہوتے ہیں۔ دن میں ویب سائٹس کے امور کے ساتھ مغرب سے عشاء قرآن کلاس کی وجہ سے کہیں آنا جانا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ یہاں بیگم صاحبہ کے تعاون اور سپورٹ کا تذکرہ نہ کرنا زیادتی ہوگی، ان کے علاوہ کوئی اور ہوتا تو شائد ان کاموں میں بہت دشواری ہوتی۔ انہیں رویے وغیرہ سے compensate کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

بچوں کیلئے اس کا حل یہ نکالا ہے کہ جمعے کا دن مخصوص کر دیا ہے کہ عصر کے بعد آپ کو پارک لے جائیں گے وہ اس سے بہل جاتے ہیں۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
5)کسی بھی کام کو جی نہ چاہے،سستی ہو تو اس کا تدارک کیسے کرتے ہیں؟
یہ صحیح ہے کہ انسان کا مزاج ایک سا نہیں رہتا، کبھی دل کام کرنے پر امادہ ہے تو کبھی نہیں۔ لیکن یہ کیفیت مستقل نہیں ہوتی۔

اس کا حل میرے نزدیک یہ ہے کہ انسان کو اپنے لئے گول متعین کرنا چاہئے۔ جس کے سامنے ایک مشن ہوتا ہے کہ میں نے یہ ضرور کرنا ہے، وہ کچھ وقت کیلئے سستی وکوتاہی کا شکار بھی ہو ادھر ادھر بھٹک بھی جائے تو لوٹ پوٹ کر پھر دوبارہ گول کی طرف واپس لوٹ آتا ہے۔
مثلُ المؤمنِ ومثلُ الإيمانِ ، كمَثلِ الفرسِ في آخِيَّتِهِ ، يجولُ ثمَّ يرجِعُ إلى آخِيَّتِهِ
مومن اور ایمان کی مثال کھونٹے سے بندھے گھوڑے کی طرح ہے، وہ اِدھر ادھر جاتا ہے پھر آخر کار کھونٹے کی طرف لوٹ آتا ہے۔

یہ گول چھوٹا نہیں بہت بڑا ہونا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو اتنی صلاحیت دے رکھی ہے کہ انسان اپنے سامنے جتنا بڑا گول رکھ لے اللہ کے فضل سے وہ اسے پورا کر سکتا ہے (100 فیصد پورا نہ بھی کر سکے تو 80، 90 فیصد تک تو پہنچ جائے گا۔) اگر چھوٹا رکھے گا تو اسے پورا کرنے کے بعد کیا کرے گا؟ چھٹی، ریٹائرمنٹ! اسلام میں ریٹائرمنٹ کا کوئی تصور نہیں، لہٰذا گول چھوٹے نہیں بڑے ہونے چاہئیں۔ آپ دیکھئے کہ کون انسان نبی جیسا بن سکتا ہے؟ کوئی نہیں! سب صحابہ کرام مل کر بھی نہیں بن سکتے؟ لیکن اللہ تعالیٰ نے امت کیلئے اسوۂ حسنہ اس کامل ہستی کا ہی رکھا ہے۔ جس کا مبارکہ نظریہ یہ ہو کہ میں نے ہر حالت میں سنت پر عمل کرنا ہے، بدعت سے کوسوں دور جانا ہے۔ عمل میں اس سے کمی کوتاہی بھی ہوجائے یہ جذبہ اسے جنت میں لے جائے گا۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
6)کتنے گھنٹے کی نیند لیتے ہیں؟نیند کے متعلق ایک جملہ!
گرمیوں اور سردیوں کے مطابق یہ دورانیہ مختلف ہوتا ہے!
والد صاحب نے شروع سے جلد سونے کی عادت ڈالی ہے۔ آج تک (چار بچوں کا باپ ہونے کے باوجود) صورتحال یہ ہے کہ عشاء کے پندہ بیس منٹ بعد وہ گھر کا دورازہ بند کردیتے ہیں۔ لیٹ آنے پر وہ جواب دہی کرتے ہیں کہ دیر سے کیوں گھر آئے ہو؟ لہٰذا اللہ کے فضل وکرم سے جلد سونے کی عادت ہے۔

گھر میں ہی دوسری منزل پر مسجد ہے جہاں پانچوں وقت کی باجماعت نماز ہوتی ہے۔ فجر کی نماز پر جو نہ پہنچے تو اس کی کلاس لگتی ہے۔

بڑی کوشش کرتا ہوں کہ صبح کی نماز کے بعد نہ سؤوں لیکن ابھی تک اپنے آپ کو اس پر امادہ نہیں کر سکا۔ سات بجے کلاس ہوتی ہے اس کیلئے اٹھنا ہوتا ہے۔

نیند موت کی بہن ہے اور صبح اٹھنا بعث بعد الموت کے قائم مقام! (سونے اور جاگنے کے اذکار پر غور کر لیں!) اس سے انسان کو نصیحت لینی چاہئے اور اس سے انسان کو اپنے کمزور اور ناقص ہونے کا بھی علم ہوتا ہے۔
 
Top