الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
سو گز لمبا رسہ سرے پر گرہ
اہم بات یہ ہے کہ دنیا کے تمام اہلسنت (حنبلی، شافعی، مالکی اور حنفی) تیسری رکعت کو کھڑے ہوتے وقت کی رفع الیدین کے قائل نہیں۔
قرآنی ضابطہ کے مطابق ان سے مخالفت سبیل المؤمنین کی مخالفت ہے جس پر وعید شدید وارد ہوئی ہے۔
اللہم حفظنا
جلیل القدر صحابی کی بات مانی جائے یا کہ کسی اور کی؟
ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اقتدا میں نمازیں پڑھی ہیں وہ سوائے تکبیر تحریمہ کے نماز میں کہیں بھی رفع الیدین نا کرتے تھے۔...
پہلی بات یہ کہ یہ مرفوع نہیں اور نام نہاد اہلحدیث کے منہج کے مطابق یہ حجت نہیں۔
دوسری بات یہ کہ اس میں چند جگہوں کا ثبوت ہے باقی جگہوں کی رفع الیدین کی ممانعت ثابت نہیں۔
کتب احادیث میں دیگر مقامات کی رفع الیدین ثابت ہے پر اس پر بھی عمل کرنا چاہیئے اگر سچے اہلحدیث ہو تو۔
اہم بات یہ کہ خود حدیث کا...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں تکبیر تحریمہ کے سوا کی جانے والی رفع الیدین چھوڑ دی۔
صحابہ کرام کو غلطی سے نماز میں رفع الیدین کرتے دیکھ کر انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سختی سے اس سے منع فرمایا (صحیح مسلم)۔
رفع الیدین
جو رفع الیدین تمام اہلسنت (حنبلی، شافعی، مالکی اور حنفی)...
بات ہو رہی تھی رفع الیدیں میں نام نہاد اہلحدیثوں کی فریب کا ری کی کہ بیچ میں ایک اور فریب کار نے اپنے کمالات دکھانے شروع کر دیئے۔
ہاں تو اپنی بات کو سچا ثابت کرنے کے لئے دلائل کی بجائے فریب پر مبنی قسم خود کو سچا ثابت کرنے کے لئے کھائے تو اسے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کا مصداق سمجھو۔
{وَلَا تُطِعْ...
فریب کاری کے لئے نام نہاد ہلحدیثوں کی کیسی تربیت کی جاتی ہے کہ اصل موضوع سے ہٹا دینا ان کے لئے کوئی مشکل کام نہیں۔
ایسے کام کے لئے کچھ مخصوص افراد بھرتی کیئے جاتے ہیں شائد۔
داغ تو داغِ مفارقت دے گیا مگر اردو داں چھوڑ گیا۔
ان کی اردو دانی تک رسائی پتہ نہیں کس کو اور کیسے حاصل ہو!!!؟؟؟ :)
امام مالک رحمہ اللہ نے دو طرح کی روایت بیان فرمائی ہے رکوع سے اٹھتے وقت کی رفع الیدین کے بارے۔
نمبر ایک:
موطأ مالك ت الأعظمي :
مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ؛ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلى الله عليه وسلم، كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ،...
مصنف ابن أبي شيبة :
باب: كم يصلي في رمضان من ركعة
12 عن شتير بن شكل أنه كان يصلي في رمضان عشرين ركعة (بيس ركعت) والوتر-
13 عن أبي الحسناء أن عليا أمر رجلا يصلي بهم في رمضان عشرين ركعة (بيس ركعت)-
14 عن يحيى بن سعيد أن عمر بن الخطاب أمر رجلا يصلي بهم عشرين ركعة (بيس ركعت)-
15...
8 جعفر بن عون انبأ ابو الخصيب قال يؤمنا سويد بن غفلة في رمضان فيصلى خمس ترويحات عشرين ركعة
سويد بن غفلہ نے رمضان میں پانچ ترویحوں کے ساتھ بیس رکعات (تراویح) پڑھائی۔
9 عن شتير بن شكل وكان من اصحاب على رضى الله عنها انه كان يؤمهم في شهر رمضان بعشرين ركعة ويوتر بثلاث
شتير بن شكل...
بیس رکعات تراویح کی روایات
2 المعجم الكبير للطبراني:
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي رَمَضَانَ عِشْرِينَ رَكْعَةً وَالْوِتْرَ
ابن عباس رضى الله تعالى عنہ فرماتے ہیں كہ نبى صلى الله عليہ وسلم رمضان میں بيس (20) ركعت پڑھا كرتے...
تراویح کی رکعات
تراویح ترویحہ کی جمع ہے اور عربی میں جمع کا صیغہ کم از کم تین پر بولا جاتا ہے۔ جس نماز کو تراویح کہا جائے اس کی کم از کم کتنی رکعات ممکن ہیں؟
ترویحہ ہر چار رکعات کی ادائیگی کے بعد کچھ دیر سستانے کو کہتے ہیں۔
آٹھ رکعات میں ایک ترویحہ ، بارہ میں دو اور سولہ میں تین ترویحہ بنتے...
تراویح کے لئے ایک قاری ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پیچھے جمع کرنا
عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے دور خلافت میں مسجد نبوی میں لوگوں کو مختلف ٹولیوں میں نماز تراویح پڑھتے دیکھ کر ارادہ فرمایا کہ کیوں نا ان سب کو ایک قاری کے پیچھے جمع کر دیا جائے۔ پھر انہوں نے ایسا ہی کیا اور لوگوں کو ابی...
کسی ایک راوی سے روایت کرنے والے راویوں میں اختلاف نا کہ مختلف احادیث کا اختلاف۔
تمہارے ہی اصول سے مؤطا امام مالک کی روایت صحیح بخاری کی روایت سے اختلاف رکھتی ہے لہٰذا وہ قابل استدلال نا ہوگی۔
باقی رہی تراویح کی تعداد کا مسئلہ تو وہ دیگر کثیر روایات اور اجماع امت سے ثابت ہے۔
جب کوئی حق پر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش کرے گا تو دل تو دکھے گا۔
حدیث کو دیگر احادیث سے سمجھا جاتا ہے۔
کسی حدیث کو منقطع کہہ کر یا کسی راوی پر جرح کے سبب ضعیف کہہ کر رد کر دینا عقلمندوں کا کام نہیں۔
حدیث کا متن دیکھا جاتا ہے۔
اگر اس کو روایت کرنے والے کسی راوعی پر کوئی ایسی جرح ہے جس سے اس کا متن...