الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
بات کو سمجھنے کے لئے کچھ مقدمات
صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں ساری رات جاگتے تھے۔
صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی عبادت نماز ہی تھی۔
صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی دفعہ رمضان میں نماز اول تہائی...
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خود کو اہلحدیث کہلانے والوں پر خوف طاری ہوگیا ہے۔
وجہ یہ کہ یہ خود کو اب کبھی سلفی کہلاتے ہیں اور کبھی اہلسنت۔
اس کا سبب دراصل یہی ہے کہ یہ طبقہ نو ایجاد ہے اور غلط فہمی پھیلانے والے تھنک ٹینکس کا شکار ہوکر وجود میں آیا۔
ڈنڈی مارنا تو ضرب المثل ہے یہ ’ڈنڈی پکڑنا‘ کیا ہے؟
کوئی نئی ضرب المثل وجود میں لائی گئی ہے یا کوئی نئی اصطلاح ہے؟
اس کی وضاحت فرمانا پسند کریں گے ’’علمی نگراں‘‘ صاحب۔
آپ کی تعلیم کی ترتیب سے ایسا مھسوس ہو رہا ہے کہ پہلے آپ نے ایک خاص منہج سیکھا اس کے بعد اس منہج کے دلائل۔
صحیح بخاری اور صحیح مسلم شائد مکمل کہیں بعد میں پڑھی ہوں۔
تفسیر القرآن کا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی محسوس ہو رہا۔
کیا ذہن سازی کے بعد بھی کوئی قرآن و حدیث سے، بلا تعصب و امتیاز، مسائل اخذ کر...
باقی احادیث اس حدیث کی وضاحت میں لکھی ہیں۔
حدثنا هشام بن عمار حدثنا رفدة بن قضاعة الغساني حدثنا الأوزاعي عن عبد الله بن عبيد بن عمير عن أبيه عن جده عمير بن حبيب قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يرفع يديه مع كل تكبيرة في الصلاة المكتوبة.
اس میں ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کا ذکر ہے۔
اس کی...
قرآن کی اس آیت کے بارے بھی کچھ وضاحت ہو جائے۔
{وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَةَ أُولُو الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينُ فَارْزُقُوهُمْ مِنْهُ وَقُولُوا لَهُمْ قَوْلًا مَعْرُوفًا} [النساء: 8]
امام ترمذی قابل اعتبار محدثہے کہ نہیں؟
جن بعض کا عمل انہوں نے لکھا یہ کون تھے؟
مسلم یا کوئی اور؟
سینہ پر ہاتھ باندھنے والوں کا ذکر کیوں نا کیا امام ترمذی رحمہ اللہ نے؟
صاف ظاہر ہے کہ اس زمانہ میں انہیں سینہ پر ہاتھ باندھنے والا کوئی نظر ہی نا آیا۔
اس کو ملاحظہ فرما لیں؛
صحيح مسلم
[شرح محمد فؤاد عبد الباقي]
(جلباب) قال النضر بن شميل هو ثوب أقصر وأعرض من الخمار وهي المقنعة تغطي به المرأة رأسها وقيل هو ثوب واسع دون الرداء تغطي به صدرها وظهرها
صحيح مسلم
[شرح محمد فؤاد عبد الباقي]
(البرانس) جمع برنس وهو كل ثوب رأسه منه ملتزق به من دراعة أو جبة...