الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
ایک حدیث میں ہے کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس شخص کو کنکر مارتے تھے جو ہر جھکنے اور اٹھنے پر رفع الیدین نا کرتا یہاں تک کہ وہ ایسا کرنے لگ جاتا۔
کیا طریقہ کار ہے ان اختلافی احادیث سے رفع الیدین کے اختیار کرنے کا؟
نمبر ایک: اس کی سند کیا صحیح ہے۔ اہلحدیث ہی کا کہنا ہے کہ سفیان مدلس ہے۔ یہاں روایت بھی عن سے ہے لہٰذا اہلحدیث کے اصول سے یہ روایت ضعیف کہلائے گی۔
نمبر دو: جس طرح دوسری زبانوں میں بعض الفاظ مختلف معانی میں استعمال ہوتے ہیں اسی طرح عربی میں بھی ہے۔ صدر کا معنیٰ، ابتداء، پہلے، سامنے وغیرہ کے بھی...
ایک بار پھر سے فرمان باری تعالیٰ عز و جل لکھے دیتا ہوں۔
{خُذِ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ وَأَعْرِضْ عَنِ الْجَاهِلِينَ} [الأعراف: 199]
بلکہ درج ذیل آیت کو بھی ساتھ ملا لیا جائے تو بات زیادہ واضح ہو جائے گی۔
{يُخَادِعُونَ اللَّهَ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَمَا يَخْدَعُونَ إِلَّا أَنْفُسَهُمْ...
احادیث کا مذاق اڑانے کے ماہر معلوم ہوتے ہو!!!
جناب نے خود کو منکر حدیث ثابت کردیا۔
لہٰذا؛
{خُذِ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ وَأَعْرِضْ عَنِ الْجَاهِلِينَ} [الأعراف: 199]
دو ہاتھ سے مصافحہ والی سنت بھی بھولی بسری ہوتی جارہی ہے اس کو بھی عام کرکے سو شہید کا ثواب حاصل کریں۔
صحيح بخارى: كِتَاب الِاسْتِئْذَانِ: باب الأخذ باليدين:
عن ابن مسعود يقول علمني رسول الله صلى الله عليه وسلم وكفي بين كفيه التشهد كما يعلمني السورة من القرآن التحيات لله والصلوات والطيبات السلام...