الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
عام کے لفظ کی دلالت اور اس کے استعمالات:
لفظ عام میں اصول یہ ہے کہ اس کی دلالت کلی ہونی چاہیےیعنی اس پر لگایا جانے والا حکم اس کے تحت آنے والے افراد میں سے ہر فرد پر ہونا چاہیے۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جس اس میں تخصیص داخل نہ ہو، یہ وہ عام ہوتا ہے جو اپنے عموم پر باقی رہتا ہے اور ایسا بہت کم ہوتا...
عام کے ایک فرد پر عام کا حکم لگانے سے اس عام کا عموم ختم نہیں ہوگا
جب کسی ایسے عام کو ذکر کیا جائے جس پر کوئی حکم لگایا گیا ہو، پھر یہ حکم اس عام کے بعض افراد پر لگادیا جائے تو اس طرح اس عام کا حکم گر نہیں جائے گا۔ اس میں ابو ثور نے اختلاف کیا ہے۔اس حکم لگانے میں برابر ہے کہ عام کے افراد...
عام
تعریف: لغت میں عام شامل کو کہتےہیں۔ اور عموم کہتے ہیں مطلق طور پر ایک چیز کا دوسری چیز میں شامل ہونا۔
اصطلاح میں اس لفظ کو عام کہتے ہیں جو اپنے اندران تمام چیزوں کو سمو لے جن کا اس عام کے اندر بغیر حصر کے ایک ہی وضع اور ایک ہی مرتبہ میں سمویا جانا صحیح ہو۔
تو ہماری اس بات «دفعة»...
علت میں اجتہاد ہونے کے اعتبار سے اس کی تقسیم:
اس اعتبار سے علت کی تین قسمیں ہیں:
۱۔ علت کی تحقیق ۲۔ اس کی تنقیح ۳۔ اس کی تخریج
اصولیوں کی یہ عادت چلی آرہی ہے کہ وہ ان تینوں مصادر کو علت کے القاب میں سے ایک لقب ’مناط‘ کی طرف...
علت کی تصریح ہونے یا نہ ہونے کے اعتبار سے قیاس کی تقسیم:
اس اعتبار سے قیاس تین اقسام میں منقسم ہوتا ہے:
1۔ قیاس علت: یہ وہ قیاس ہے جس میں اچھی مصلحت پر مشتمل مناسب وصف جمع ہوجائے تاکہ اس پر حکم مترتب کیا جاسکے۔ جیسا کہ نبیذ کو نشہ والی علت جامع کی وجہ سے شراب پر قیاس...
علت کے مسالک:
علت کے مسالک سے مراد وہ طرق ہیں جو علت پر دلالت کرتے ہیں، ان کی تعداد بہت زیادہ ہے، ہم ان میں سے صرف تین کو ذکر کریں گے۔
پہلا مسلک: علت پر نص صریح موجود ہو، اور ایسی نص صریح ہو جو علت پر ایسے الفاظ کے ساتھ دلالت کرے جن کو عربی زبان میں علت بتانے کےلیے ہی بنایا...
غایت کے ذریعے تخصیص:
کسی چیز کی انتہا کو غایت کہتے ہیں، اس کےلیے کچھ حروف مقرر ہیں جو اس پر دلالت کرتے ہیں، اور وہ یہ ہیں:
۱۔ إِلی ۲۔ حتی
اور یہ غایت وہ ہے کہ جس سے پہلے والا عموم اس کے بعد والی چیز کو شامل ہوتا...
قیاس کی قطعی وظنی میں یا جلی اور خفی میں تقسیم:
1 قیاس قطعی یا جلی:
تعریف: جس میں کسی علت جامع کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہ پڑے، بلکہ اس میں حکم میں مؤثر فارق کی نفی ہی کافی ہوجائے۔ جیسا کہ جاری پانی میں پیشاب کرنے یا کسی برتن میں پیشاب کرکے جاری پانی میں بہا دینے کے درمیان فارق کو ختم...
قیاس کا انکار کرنے والوں پر قیاس کے اثبات کے دلائل:
جمہور کے نزدیک قیاس کی وجہ سے عبادت کرنا عقلاًٍ جائز ہے اور شریعت میں ایسا ہوا ہے۔ائمہ اربعہ بھی اس مسئلہ میں جمہور کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے اس کے اثبات کےلیے کئی دلائل سے استدلال کیا ہے ۔ چند ایک دلائل پیش خدمت ہیں:
1۔ اللہ رب...
قیاس کے ارکان اور ہر رکن کی تعریف:
قیاس کی تعریف سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اس کے چار ارکان کا ہونا ضرور ی ہے، اور وہ درج ذیل ہیں:
1۔ اصل، جس پر قیاس کیا جاتا ہے۔ یہ وہ چیز ہے جس کا حکم ثابت ہوتا ہے اور اس کے ساتھ دوسروں کو ملا دیا جاتا ہے۔ جیساکہ شراب کی حرمت ثابت ہے اور اس کے ساتھ...
قیاس کی شرائط:
قیاس کے صحیح ہونے کےلیے چند شروط پا یا جانا ضرور ی ہے۔
سب سے پہلے اصل کی شروط کا بیان ہے:
1۔ اصل جو کہ مقیس علیہ ہے ، اس میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ اس میں جو حکم پایا جارہا ہے ، وہ کسی نص یا اجماع سے ثابت ہو یا دونوں فریق اس پر راضی ہوں۔
2۔ یہ کہ...
قیاس شبہ:
جب فرع دو مختلف اصلوں کے مشابہ ہوجائے اور پتہ نہ چلے کہ اس کو کس کے ساتھ ملایا جائے تو اس وقت جو قیاس کیا جائے ، اسے قیاس شبہ کہتے ہیں۔
اس کی مثال: جب کوئی غلام قتل ہوجائے تو کیا اب اسے آزاد مرد کے ساتھ ملا دیا جائے کہ اس کی دیت دی جائے یا پھر اسےسامان کے ساتھ ملا دیا جائے اور اس...
قیاس:
تعریف: لغت میں اندازہ اور برابری کو قیاس کہتےہیں۔ مثال کے طور پرآپ کہتے ہیں: میں نے کپڑے کابازو کے ذریعے قیاس کیا ۔ یعنی اس کا اندازہ لگایا۔
اسی طرح آپ کہتے ہیں: فلاں بندہ فلاں بندے کےبرابر ہے۔
اصطلاح میں: فرع کو حکم میں اصل کے ساتھ ان دونوں کو جمع کرنے والی کسی مشترک علت کی وجہ...