الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
کسی حدیث میں نہیں ملے گا کہ ذراع کو ذراع پر رکھا جائے۔
کجا یہ ملے کہ پوری ذراع کو پوری ذراع پر رکھیں۔
نام نہاد اہلحدیثوں کی طرف سے یہ سب احادیث کی معنوی تحریف ہے اور مقصد سنت کی مخالفت کرانا ۔۔۔۔ دانستہ یا نادانستہ۔
اللہ تعالیٰ کم عقلوں اور فریب کاروں سے بچائے آمین یا رب العالمین۔
زبیر علی زئی مرحوم متعصب شخص تھا ::::ثبوت ملاحطہ ہو
مختصر نماز نبوی میں لکھا ہے ؛
یعنی مقصد ہاتھوں کو ناف سے اوپر لانا ہے بھلے بات بیوقوفی کی حد تک پہنچ جائے :)
کیا ہاتھ پوری ذراع پر آسکتا ہے؟
کوئی شریف آدمی بتائے؟
اگر ہاتھ ذراع کے بعض پر ہی آنا ہے (یقیناً ایسا ہی ہے) تو اپنی مرضی کی بجائے...
مؤمل بن اسماعیل پر جروح
و قال أبو حاتم : كثير الخطأ .
و قال البخارى : منكر الحديث .
و قال أبو عبيد الآجرى : أنه يهم فى الشىء .
و قال غيره : دفن كتبه فكان يحدث من حفظه ، فكثر خطؤه .
و قال يعقوب بن سفيان : أن حديثه لا يشبه حديث أصحابه ، و قد يجب على أهل العلم أن يقفوا عن حديثه ، فإنه يروى...
زبیر علی زئی مرحوم متعصب شخص تھا (معذرت کے ساتھ) دیگر نام نہاد اہلحدیثوں کی طرح۔
ثبوت ملاحطہ ہو۔
مختصر نماز نبوی میں لکھا ہے کہ ؛
یعنی مقصد ہاتھوں کو ناف سے اوپر لانا ہے بھلے بات بیوقوفی کی حد تک پہنچ جائے :)
کیا ہاتھ پوری ذراع پر آسکتا ہے؟
کوئی شریف آدمی بتائے؟
اگر ہاتھ ذراع کے بعض پر ہی آنا...
نماز تراویح اور نام نہاد اہلحدیثوں کی فریب کاریاں
نماز تراویح ایک ایسی عبادت ہے جو تواتر سے ایک ہی طریقہ پر عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دورِ خلافت سے اب تک چلا آرہا ہے۔
اس میں بھی اختلاف پیدا کر دیا گیا سوچی سمجھی اسکیم کے تحت قرآن و حدیث کے نام پر۔
قيام شہر رمضان
صحيح ابن خزيمة
باب...
جب تک قرآن و حدیث کے نام پر فریب دینے والوں کو بے نقاب نا کیا جائے اس وقت تک مسلم میں صحیح اتحاد پیدا نہیں ہوسکتا۔
یاد رہے فقہی اختلاف افتراق کا سبب نہیں بنا کرتا۔
مصنف ابن أبي شيبة:
حدثنا وكيع عن ربيع عن أبي معشر عن إبراهيم: قال يضع يمينه على شماله في الصلاة تحت السرة
إبراهيم (رحمۃ اللہ علیہ) فرماتے ہیں کہ نماز میں دایاں ہاتھ بائیں پر ناف کے نیچے باندھیں۔
حدثنا يزيد بن هارون قال أخبرنا الحجاج بن حسان قال سمعت أبا مجلز أو سألته قال قلت كيف يصنع قال يضع كف...
موصوف اس باب کے تحت یہ احادیث بھی تو لائے ہیں اور لائے بھی تمہاری مذکورہ احادیث کے بعد ہیں۔
السنن الكبرى للبيهقي :
وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَكَرِيَّا بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، أنبأ الْحَسَنُ بْنُ يَعْقُوبَ، ثنا يَحْيَى بْنُ أَبِي طَالِبٍ، أنبأ زَيْدٌ، ثنا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي...
احناف جن مرسل روایات سے احتجاج کرتے ہیں کیا تمہیں وہ قابل قبول ہیں؟
بعد از سلام ہاتھ کہاں رکھا سے نماز میں ہاتھ رکھنے کی دلیل کیسے؟
یہ ضعیف ترین حدیث ہے جو نام نہاد اہلحدیثوں کے ہاں حجت بن ہی نہیں سکتی۔
یہ تم لوگوں کی سب سے زیادہ سنداً صحیح حدیث ہے جسے جناب نے لکھا۔
اس کا یہ حال ہے ۔۔۔۔۔ ابتسامہ
تحت صدرہ فوق سرتہ سے کیا سمجھے؟
جب کسی کی مت ماری جائے تو پھر اس سے ایسے ہی احتمالات کا صدور ہوگا ۔۔۔ ابتسامہ
دیکھنے والے کو ایک آدھ انچ کی ناف کے تعین میں تو مغالطہ لگ سکتا ہے مگر اتنے بڑے سینہ کے...