الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
صدیق اکبر کون ؟
صدیق اکبر کا مطلب سب سے بڑا سچا
بے شک سب سے بڑا سچا اللہ پاک ہے
بے شک اللہ کے سوا کوئی صدیق اکبر نہیں
فاروق اعظم کون ؟
فاروق اعظم کا مطلب سب سے بڑا حق و باطل میں فرق کرنے والا
بے شک سب سے بڑا حق و باطل میں فرق کرنے والا اللہ پاک ہے
بے شک اللہ کے سوا کوئی فاروق اعظم نہیں...
لیکن امی عائشہ تو بقول امام بخاری اہل میت کو حکم دیتی ہیں کہ "تم خود کھانے کے لئے فلاں چیز پکاؤ " یہاں نا ہمسائیوں کے اہل میت کے لئے کھانا کا انتظام کرنے کی بات نہ رشتہ داروں کی یعنی یہ امام کا یہ قول صحیح حدیث کے خلاف ہے اس لئے اس سے دلیل دینا آپ کے لئے سود مند نہیں
اب اگر کوئی اولاد اپنے والد کے اعمال خیر تکمیل یعنی اس کے والد نے اس کے دادا کے لئے تیجہَ، چالسواں برسی وغیرہ کا کھانا پکا کر صدقہ کیا اور یہی عمل اگر یہ اپنے والد کے لئے کرے اور اپنے والد کے اس عمل کو جاری رکھے تو یقینا اس کا اجر مرنے والے کو ملتا ہے
امید ہے اب اس بحث کو ختم کر دیا جائے گا
اوہ یہ کیا ابھی کچھ دیر پہلے تو کہا جارہا تھا کہ
بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے!
یا پھر عرض کیا ہے
الجھا ہے پاؤں یار کا زلفِ دراز میں
لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا!
اور امام بخاری یہ ثابت کردیا کہ امی عائشہ اس اجماع سے خارج ہیں !!!!
چلیں آپ کے اس اعتراف سے وہابیہ کا وہ اعتراض باطل ہوگیا کہ "اہل سنت احادیث کی دلیل نہیں لیتے بلکہ اہل سنت کی دلیل ان کے امام کی رائے ہے "
میں کیا اور میری اوقات کیا !
اس دلیل کو بے وقعت بنانے کی جسارت میں بھلا کس طرح کرسکتا...
محترم محمدعلی صاحب ۔
آپ نے بخاری کی جس حدیث کو پیش فرماکر یہ ثابت کرنے کی نا کام کوشش کی ہے سعد بن عبادہ نے صرف مرحومہ ماں کی نذر پوری کرنے کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت فرمایا تو آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ ایک دوسرا معاملہ ہے جوکہ حضرت سعد بن عبادہ کی مرحوم والدہ کی...
فاتحہ ، چہلم ۔ تیجہ وغیرہ میں اہل میت کے ورثا مسلمانوں کو کھانا کھلا کر اس کا ثواب میت کو پہنچاتے ہیں اب یہ دیکھا جا ئے کہ محمدمصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس اسلام کی تبلیغ فرمائی اس اسلام (نوٹ یادرہے یہاں محمدمصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم والے اسلام کی بات کی گئی ہے نا کہ محمد بن...
كنَّا نعُدُّ الاجتماعَ إلى أهلِ الميِّتِ وصَنيعةِ الطَّعامِ بعدَ دَفنِهِ مِنَ النِّياحَةِ
الراوي : جرير بن عبدالله | المحدث : أحمد شاكر | المصدر : مسند أحمد
الصفحة أو الرقم: 11/126 | خلاصة حكم المحدث : إسناده صحيح
جریر بن عبد اللہ کا اثر، وہ کہتے ہیں کہ: "ہم اہل میت کیلئے اکٹھا ہونا ، اور ان...
اس کا کیا کریں کہ گھر کے بھیدی نے ہی لنکا کو ڈھا دیا یہ کہہ کر کہ
نذرا للہ کا ثواب میت کو پہنچانا جائز ہے۔ جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے۔ هذا لام سعد
کیا یہاں بھی مولوی صاحب حقہ شریف کی عدم دستیابی کے سبب ’’ بھرے بیٹھے ‘‘ تھے ،انہوں نے ’’ غصہ شریف ‘‘ میں اس حدیث سے صدقہ جاریہ کی بجائے نذر اللہ...
ویسے ایک بات تو ہے کہ وہابیہ کو اتنی چھوٹی سی بات بھی نظر نہیں آرہی تھی
علامہ طبری نے اپنی تفسیر قرآن میں سورہ الجر کی آیت 75
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِلْمُتَوَسِّمِينَ
بےشک اس (قصے) میں اہل فراست کے لیے نشانی ہے
کی تفسیر کے تحت ایک حدیث نقل کی کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد...
چلیں پھر امام شافع کی کتاب رسالہ کا مطالعہ کرتے ہیں
امام شافعی فرماتے ہیں کہ
اللہ تعالی نے اس بات کی وضاحت کر دی ہے کہ اللہ کی کتاب میں دیے گئے حکم کو یہ کتاب ہی منسوخ کر سکتی ہے۔ کتاب اللہ کے کسی حکم کو حدیث منسوخ نہیں کر سکتی کیونکہ وہ کتاب اللہ کے تابع ہے۔ سنت کا دائرہ تو کتاب اللہ کے احکامات...
کلمہ حق ، مراد باطل
پھر میں جو آپ کے لئے دعا کروں یا آپ میرے لئے دعا کریں تو کیا آپکی دعا سے جو کچھ مجھے دنیا آخرت میں ملے گا کیا یہ میری کوشش کی وجہ سے ہوگا
ایصال گناہ کو جواب تو یوسف ثانی صاحب نے ارشاد فرمادیا میں یہاں صرف ایصال ثواب کی دلیل عرض کئے دیتا ہوں
يا رسولَ اللهِ ! إنَّ أمي ماتت ، أفأتصدقُ عنها ؟ قال : نعم . قلتُ : فأيُّ الصدقةِ أفضلُ ؟ قال : سقْيُ الماءِ
الراوي : سعد بن عبادة | المحدث : الألباني | المصدر : صحيح النسائي
الصفحة أو...
ویسے اپنے دجل وفریب کے آشکار ہونے پر اس طرح غصے میں آنا آپ کا حق اور عین فطرت کے مطابق ہے اور مشاہدہ بھی یہی کیا جاتا کہ جب کسی کا جھوٹ پکڑا جائے تو وہ بہت غصے میں آکر شور مچاتا اور ایسے ہی موقع پر شاید یہ محاورہ بولا جاتا ہے کہ " چور مچائے شور"
آپ نے سوال کچھ اس طرح تحریر کیا تھا
جبکہ اصل میں...
اور متعد بار میں عرض کرچکا ہوں کہ یہ قاعدہ میرا نہیں بلکہ یہ قاعدہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان فرمایا ہے پھر کس طرح یہ مکمل نہیں ؟؟؟؟
یہ بھی تو ہوسکتا ہے کہ امی عائشہ کی روایت کے مطابق اس آیت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد بکری کھا گئی تھی اس لئے یہ قرآن میں نہیں...
یہاں اجماع المسلمون اور یہاں آپ فرمارہے ہیں بعض علماء اس کا انکار کیا ہے پہلے یہ ارشاد فرمادیں کہ میں آپ کی کس بات کو مانو ؟؟؟؟؟
ابن احبان نے یہ روایت اپنی صحیح میں درج کی ہے یہ آپ کیوں بھول جاتے ہیں اور یقینا ابن احبان ان تینوں علماء سے پہلے گذرے ہیں جو کہ آپ کے معیار کے مطابق ہے