مظاہر امیر
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 15، 2016
- پیغامات
- 1,427
- ری ایکشن اسکور
- 411
- پوائنٹ
- 190
فقہی ترتیب کے لئے دیکھیں:
http://islamicurdubooks.com/hadith/index.php?bookid=7روابط:
1- ذكر حديث أبي بكر محمد بن مسلم بن عبيد الله بن عبد الله بن شهابٍ الزهري له عن أنس
خمسة أحاديث
1- مالكٌ عن ابن شهابٍ عن أنس بن مالكٍ: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ركب فرساً فصرع عنه فجحش شقه الأيمن فصلى صلاةً من الصلوات وهو قاعدٌ وصلينا وراءه قعوداً فلما انصرف قال: إنما جعل الإمام ليؤتم به، فإذا صلى قائماً فصلوا قياماً وإذا ركع فاركعوا وإذا رفع فارفعوا وإذا قال سمع الله لمن حمده فقولوا ربنا ولك الحمد. وإذا صلى جالساً فصلوا جلوساً أجمعون.
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک گھوڑے پر سوار ہوئے تو اس سے گر گئے پس آپ کا دایاں پہلو چھل گیا ۔ پھر آپ نے نمازوں میں سے ایک نماز بیٹھ کر پڑھائی اور ہم نے آپ کے پیچھے ( وہ ) نماز بیٹھ کر پڑھی ۔ جب آپ ( فارغ ہوکر ہماری طرف ) پھرے تو فرمایا : امام اس لئے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے ۔ جب وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اور جب وہ رکوع کرے تو تم رکوع کرو ۔ جب وہ ( رکوع سے ) اٹھ جائے تو تم ( بھی) اٹھ جاؤ ۔ جب وہ « سمع الله لمن حمده» کہے تو تم «ربنا ولك الحمد» کہو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم سب بیٹھ کر نماز پڑھو ۔
صحيح
متفق عليه
«1- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 135/1 ، ح 302 ، كتاب 8 باب 5 حديث 16) التمهيد 129/6 ، الاستذكار : 273
أخرجه البخاري (689) أخرجه مسلم (411/79) من حديث مالك به»
2- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل مكة عام الفتح وعلى رأسه المغفر فلما نزعه جاءه رجلٌ فقال: يا رسول الله، ابن خطلٍ متعلقٌ بأستار الكعبة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ( (اقتلوه) ) . قال ابن شهاب: ولم يكن رسول الله صلى الله عليه وسلم يومئذٍ محرماً."
اور اسی سند ( کے ساتھ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح کے سال مکہ میں داخل ہوئے اور آپ کے سر پر خود تھا ۔ جب آپ نے خود اتارا تو ایک آدمی نے آکر کہا: اے اللہ کے رسول ! ابن خطل ( ایک کافر ) کعبہ کے پردوں سے لٹکا ( چمٹا ) ہوا ہے ؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اسے قتل کر دو ۔ ابن شہاب ( زہری) نے فرمایا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس دن احرام میں نہیں تھے ۔
صحيح
متفق عليه
« 2- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 423/1 ح 975 ، ك 20 ب 81 ح 247وعنده : قال مالك : ”ولم يكن رسول الله صلَّى اللهُ عَليهِ وسَلمَ يومذٍ محرماً)التمهيد 157/6 ، الاستذكار : 916
أخرجه البخاري (1846، 3044 ، 4248 ، 5808) ومسلم (1357) من حديث مالك به»
Last edited: