- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ حمدا لشاکرین والصلوة والسلام علی نبی الاولین والآخرین و علی آلہ الطاہرین و اصحابہ الذاکرین
اما بعد! برصغیر میں امام ابن تیمیہ و امام ابن قیم رحمہما اللہ کی تصانیف کا تعارف علمائے غزنویہ رحمہم اللہ کا مرہون منت ہے۔ ان کے اردو تراجم مولانا عبدالرزاق ملیح آبادی رحمہ اللہ نے فرمائے اور ان کی اشاعت کا اعزاز الہلال بک ایجنسی کے بانی مرحوم مولوی عبدالعزیز آفندی کو حاصل ہوا۔ صائب الرائے علماء کے خیال کے مطابق شیخین رحمہما اللہ کی متوازن، مؤثر اور مدلل تألیفات کے مطالعہ سے عقائد مضبوط، فکر معتدل، ائمہ متقدمین سے عقیدت اور شوق عمل فروغ پاتا ہے۔
مولانا محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ نے ’’المکتبة السلفیہ‘‘ کی بنیاد اس جذبہ سے رکھی تھی کہ اُمت میں کم علمی، معاشرتی اثرات اور گروہ بندی کے جذبات سے خیالات میں جو افراط وتفریط ہوجاتی ہے ان کو راہِ اعتدال پر لانے کے لئے مدلل، مؤثر اور مثبت لٹریچر عامة المسلمین کو مہیا کیا جائے۔ المکتبة السلفیة اپنے اس ہدف میں اب تک کتنا کامیاب یا ناکام ہے اس کی مطبوعات اس پر شاہد ہیں۔
برصغیر میں ہندوانہ معاشرت سے مسلمان چونکہ غیر شعوری طور پر ہندو جوگیوں کی کرشماتی کارکردگیوں سے اس حد تک متاثر ہونے لگے کہ وہ ان خرق عادات … معمول سے ہٹ کر حرکات … کو معاذ اللہ ولایت و کرامت جاننے لگ گئے اور درہم و دینار کے بندوں، عمل گریز ملنگوں اور جاہل پیروں نے ہندو شعبدہ بازیوں سے متاثر ہونے والے اَن پڑھ مسلمانوں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے خود بھی اس طرح کے دھندے شروع کر دیئے جو کہ قرآن مجید کے ارشاد کے مطابق … بےشک شیاطین اپنے دوستوں کو القاء کرتے ہیں… سراسر شیطانی اعمال ہوتے ہیں۔
امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس مختصر رسالے ’’الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان‘‘ میں ان شعبدہ بازوں کی کرشمہ سازیوں کا تارپور بکھیر دیا تھا، جس کا پہلا ترجمہ مولانا عبدالرحیم پشاوری رحمہ اللہ نے کیا تھا۔ اردو خواں طبقہ کے لئے ’’المکتبة السلفیہ‘‘ نے کم و بیش چالیس سال قبل شائع کیا تھا جس کے بعد وہی اشاعت دوبارہ بھی طبع ہوئی۔ ہم نے اپنے فاضل اور محترم دوست مولانا حافظ عبدالحمید ازہر حفظہ اللہ کی خدمت میں اس اشاعت پر نظرثانی کی درخواست کی تو انہوں نے ازراہِ محبت و اِخلاص اس ترجمہ کا مقابلہ کر کے اس کو مکمل فرما دیا۔ کتاب میں:
کتاب میں آمدہ آیاتِ قرآنی و احادیث مبارکہ کا ترجمہ مکمل کر دیا۔
احادیث کی اصل کتب سے مراجعت کر کے تصحیح کر دی گئی۔ اور
بعض مقامات پر تحقیقی و توضیحی حواشی بھی تحریر فرما دئیے۔
جزاہ اللہ عنا و عن جمیع المسلمین خیرا الجزاء۔
برخوردار حافظ حماد شاکر و حافظ خلاد شاکر سلمہما اللہ نے اس کی کمپوزنگ، تصحیح اور امکانی حد تک حسن طباعت کی جو کوشش کی اللہ تعالیٰ قبول فرما کر ان کے لئے اور ان کے آباء و اجداد کے لئے توشہ آخرت بنائے۔ آمین
کتاب کے قارئین سے گذارش ہے کہ وہ ’’المکتبة السلفیہ‘‘ کے مؤسس و بانی مولانا محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ اور ان کے تلمیذ ِ رشید حافظ عبدالرحمان گوہڑوی رحمہ اللہ کو دُعاؤں میں ضرور یاد رکھیں کہ یہ ثمر آور پودا انہیں کا لگایا ہوا ہے۔ رحمہما اللہ رحمة واسعہ۔
کتاب کی تصحیح و افادیت کے لئے قارئین کرام کے مشوروں پر شکر گذار ہوں گے۔
دُعا ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس کتاب کو مسلمانوں کے عقائد و اعمال کی درستگی کا سبب بنائے اور مصنف، مترجم، محقق اور ناشران سب کے لئے ذریعہ نجات بنائے۔
الراجی الی رحمة ربہ الغافر
احمد شاکر غفرلہ ولوالدیہ
ذیقعدہ 1433ہجری
اکتوبر 2012عیسوی
عرض ناشر
الحمد للہ حمدا لشاکرین والصلوة والسلام علی نبی الاولین والآخرین و علی آلہ الطاہرین و اصحابہ الذاکرین
اما بعد! برصغیر میں امام ابن تیمیہ و امام ابن قیم رحمہما اللہ کی تصانیف کا تعارف علمائے غزنویہ رحمہم اللہ کا مرہون منت ہے۔ ان کے اردو تراجم مولانا عبدالرزاق ملیح آبادی رحمہ اللہ نے فرمائے اور ان کی اشاعت کا اعزاز الہلال بک ایجنسی کے بانی مرحوم مولوی عبدالعزیز آفندی کو حاصل ہوا۔ صائب الرائے علماء کے خیال کے مطابق شیخین رحمہما اللہ کی متوازن، مؤثر اور مدلل تألیفات کے مطالعہ سے عقائد مضبوط، فکر معتدل، ائمہ متقدمین سے عقیدت اور شوق عمل فروغ پاتا ہے۔
مولانا محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ نے ’’المکتبة السلفیہ‘‘ کی بنیاد اس جذبہ سے رکھی تھی کہ اُمت میں کم علمی، معاشرتی اثرات اور گروہ بندی کے جذبات سے خیالات میں جو افراط وتفریط ہوجاتی ہے ان کو راہِ اعتدال پر لانے کے لئے مدلل، مؤثر اور مثبت لٹریچر عامة المسلمین کو مہیا کیا جائے۔ المکتبة السلفیة اپنے اس ہدف میں اب تک کتنا کامیاب یا ناکام ہے اس کی مطبوعات اس پر شاہد ہیں۔
برصغیر میں ہندوانہ معاشرت سے مسلمان چونکہ غیر شعوری طور پر ہندو جوگیوں کی کرشماتی کارکردگیوں سے اس حد تک متاثر ہونے لگے کہ وہ ان خرق عادات … معمول سے ہٹ کر حرکات … کو معاذ اللہ ولایت و کرامت جاننے لگ گئے اور درہم و دینار کے بندوں، عمل گریز ملنگوں اور جاہل پیروں نے ہندو شعبدہ بازیوں سے متاثر ہونے والے اَن پڑھ مسلمانوں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے خود بھی اس طرح کے دھندے شروع کر دیئے جو کہ قرآن مجید کے ارشاد کے مطابق … بےشک شیاطین اپنے دوستوں کو القاء کرتے ہیں… سراسر شیطانی اعمال ہوتے ہیں۔
امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس مختصر رسالے ’’الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان‘‘ میں ان شعبدہ بازوں کی کرشمہ سازیوں کا تارپور بکھیر دیا تھا، جس کا پہلا ترجمہ مولانا عبدالرحیم پشاوری رحمہ اللہ نے کیا تھا۔ اردو خواں طبقہ کے لئے ’’المکتبة السلفیہ‘‘ نے کم و بیش چالیس سال قبل شائع کیا تھا جس کے بعد وہی اشاعت دوبارہ بھی طبع ہوئی۔ ہم نے اپنے فاضل اور محترم دوست مولانا حافظ عبدالحمید ازہر حفظہ اللہ کی خدمت میں اس اشاعت پر نظرثانی کی درخواست کی تو انہوں نے ازراہِ محبت و اِخلاص اس ترجمہ کا مقابلہ کر کے اس کو مکمل فرما دیا۔ کتاب میں:
کتاب میں آمدہ آیاتِ قرآنی و احادیث مبارکہ کا ترجمہ مکمل کر دیا۔
احادیث کی اصل کتب سے مراجعت کر کے تصحیح کر دی گئی۔ اور
بعض مقامات پر تحقیقی و توضیحی حواشی بھی تحریر فرما دئیے۔
جزاہ اللہ عنا و عن جمیع المسلمین خیرا الجزاء۔
برخوردار حافظ حماد شاکر و حافظ خلاد شاکر سلمہما اللہ نے اس کی کمپوزنگ، تصحیح اور امکانی حد تک حسن طباعت کی جو کوشش کی اللہ تعالیٰ قبول فرما کر ان کے لئے اور ان کے آباء و اجداد کے لئے توشہ آخرت بنائے۔ آمین
کتاب کے قارئین سے گذارش ہے کہ وہ ’’المکتبة السلفیہ‘‘ کے مؤسس و بانی مولانا محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ اور ان کے تلمیذ ِ رشید حافظ عبدالرحمان گوہڑوی رحمہ اللہ کو دُعاؤں میں ضرور یاد رکھیں کہ یہ ثمر آور پودا انہیں کا لگایا ہوا ہے۔ رحمہما اللہ رحمة واسعہ۔
کتاب کی تصحیح و افادیت کے لئے قارئین کرام کے مشوروں پر شکر گذار ہوں گے۔
دُعا ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس کتاب کو مسلمانوں کے عقائد و اعمال کی درستگی کا سبب بنائے اور مصنف، مترجم، محقق اور ناشران سب کے لئے ذریعہ نجات بنائے۔
الراجی الی رحمة ربہ الغافر
احمد شاکر غفرلہ ولوالدیہ
ذیقعدہ 1433ہجری
اکتوبر 2012عیسوی